ناصر بٹ
چین کے صدر شی جن پنگ امریکی صدر کی طرح شیخی باز، پاپولزم کے گھوڑے پر سوار اور جلد باز سوچ کے حامل نہیں اور نہ چین فیصلے کرتے وقت وقتی جزبات سے متاثر ہو کر فیصلے لینے والا ملک ہے وہ اظہار میں نہایت محتاط رویہ رکھتے ہیں اسلیے جن لوگوں کو لگتا ہے کہ چین امریکہ کے جواب میں ردعمل کی نفسیات کا شکار ہوا ہے وہ درست نہیں سوچ رہے۔
چین کا ردعمل نہایت سوچا سمجھا اور نتائج سے مکمل آگاہی کے بعد سامنے آیا ہے۔
چین اپنی معیشت کی مضبوطی کا لیول جانتا ہے،اسے علم ہے کہ اگر یہ تجارتی جنگ لمبی بھی ہوئی تو وہ کب تک اسے جاری رکھ سکتے ہیں اس لیے انہیں ٹرمپ کی گیدڑ بھپکیوں کی پرواہ نہیں اور وہ اس سے چوہے بلی کا کھیل کھیل رہے ہیں اور اگر مجھ سے پوچھیں کہ اس میں بلی کون ہے تو میرا جواب ہو گا کہ بلی چین ہے۔
امریکہ کی شاندار سائنسی ترقی اور بے تحاشا فوجی طاقت سے کسی کو انکار نہیں مگر یہ جنگ نہ سائینسی ترقی کی ہے اور نہ فوجی طاقت کی یہ جنگ معاشی برتری کی ہے کساد بازاری کے جھٹکوں کو برداشت کرنے کی ہے جس میں اس وقت امریکہ چین کا جوڑ نہیں لگتا۔
یہ تفصیلات آپ بے شمار پڑھ چکے ہیں کہ امریکہ چین کا کتنا مقروض ہے،چین کے زرمبادلہ کے ذخائر کا کیا عالم ہے، امریکہ کی مصنوعات کی منڈی کتنی بڑی اور چین کی مصنوعات کی مارکیٹ کا سائز کیا ہے اور کس کو نئی منڈیوں کی تلاش میں زیادہ سہولت حاصل ہے مگر سب سے اہم بات یہ جو چینی صدر کی نے ہے کہ چین کی ترقی کسی جنگ کی مرہون منت نہیں نہ اسے دنیا میں سازشوں سے جنگ کروا کے اپنا اسلحہ بیچنا ہے چین کی ترقی اپنی افرادی قوت کو بہترین طریقے سے استعمال کرنے سے حاصل ہوئی ہے یہ زمینی حقیقت ہے کوئی کاغذی فلسفہ نہیں جو اسے ختم کر دیا جائیگا۔
چینی مصنوعات کے خریدار پوری دنیا میں موجود ہیں اور پوری دنیا اب چینی مصنوعات استعمال کرتی ہے چین نے ٹیکنالوجی کو عام آدمی کی قوت خرید کے مطابق بنا کر اسے جدید دنیا کی ترقی سے لطف اندوز ہونے کا موقع دیا ہے جس کا کوئی اور ملک مقابلہ ہی نہیں کر سکتا۔
بڑبولے ٹرمپ کو چار دن میں یاد آ گیا کہ چین پر ڈیڑھ سو فیصد ٹیرف سے امریکہ میں موبائل فون اور کمپیوٹر بنانے والی کمپنیوں کی کمر ٹوٹ جائیگی اور اسکا مال دنیا میں اتنا مہنگا ہو جائیگا کہ امریکہ مقابلے سے ہی باہر ہو جائیگا یہ چین کی اس جنگ میں پہلی بڑی کامیابی ہے اور جن لوگوں کو امریکہ ناقابل تسخیر لگتا ہے وہ جان لیں کہ اس جنگ میں چین امریکہ کی ناک رگڑوا دیگا کیونکہ انہوں نے سارا ہوم ورک مکمل کر کے اس جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
واپس کریں