ناصر بٹ
خواہشات اگر خبریں بننی شروع ہو جائیں تو آپ کو اسطرح کی خبریں سننے کو ملتی ہیں کہ جسٹس یحییٰ آفریدی چیف جسٹس بننے سے انکار کر دیں گے۔انکار کی کوئی مضبوط وجہ بتائی جائے تو پھر بھی اس خبر کی کچھ کریڈیبلٹی بن جائے مگر جو خبر کے پیچھے صرف عمرانڈو خواھشات ہوں تو اسے صرف بل شٹ ہی سمجھا جا سکتا ہے۔
جہاں ایک جج صاحب نے اپنی چیف جسٹس شپ خطرے میں محسوس کر کے پورا عدالتی نظام الٹ کے رکھ دیا ہو وہاں یہ توقع کہ حب عمران میں ایک جج جس کے سامنے چیف جسٹس کا عہدہ قبول نہ کرنے کی کوئی بھی آئینی اور قانونی وجہ موجود نہ ہو اور سپریم کورٹ کا چیف جسٹس بننے کے وقت اس سے صریحاً زیادتی بھی ہوئی ہو وہ چیف جسٹس بننے سے انکار کر دے گا ایک خیال خام اور یوتھیانہ خواہش تو ہو سکتی ہے اسکا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔
سینیر پیونی جج کے بارے کچھ لوگ ارشاد فرما رہے ہیں کہ حکومت کو چاھیے کہ چونکہ آئینی بنچ اب الگ سے بنے گا تو سپریم کورٹ کے چیف جسٹس انہیں ہی بنا دیا جائے تو ان احباب کی خدمت میں عرض ہے کہ ہماری معلومات کے مطابق مذکورہ جج کے بارے حکومت کے پاس اسی طرح کی معلومات موجود ہیں جس طرح کی معلومات جاوید ہاشمی نے 2014 دھرنے سے کنارہ کشی اختیار کرتے وقت اپنی پریس کانفرنس میں بیان کی تھیں اس لیے حکومت جو سیاسی استحکام کی خاطر الٹی لٹکی ہوئی ہے اس سے یہ توقع کہ وہ سب کچھ سامنے دیکھ کر بھی یہ رسک لینا چاھے گی اور تو کچھ ہو سکتا ہے کم از کم سیاسی تجزیہ نگاری نہیں ہو سکتی۔۔
حتمی طور پر تو نہیں کہہ سکتا مگر میرے نزدیک یحییٰ آفریدی اور جسٹس امین الدین ہی بالترتیب چیف جسٹس اور آئینی بنچ کے پریزائیڈنگ جج ہونگے اور یہی بھانپتے ہوئے کل جس پی ٹی آئی نے کمیٹی کے لیے اپنے نام دیے تھے آج اس نے کمیٹی کا بائیکاٹ کر دیا ہے۔
یہ بہرحال ایک تجزیہ ہے کسی چڑیا کی لائی ہوئی خبر نہیں۔
واپس کریں