ناصر بٹ
· کئی کیسسز میں ملوث ایک ایلیٹ کلاس ملزمہ کے علاؤہ محترم چیف جسٹس کو شاید کوئی بندہ نہیں ملا جو انہیں جیلوں کے حالات بارے اور وہاں درکار اصلاحات بارے بتا سکتا۔۔خدیجہ شاہ اس وقت کئی کیسز میں ضمانت پر ہیں جب ملک کے چیف جسٹس صاحب انہیں خصوصی طور پر اجلاس میں بلائیں گے تو ماتحت عدالتوں کی کیا مجال ہے جو انکے بارے کوئی الٹا سیدھا فیصلہ دے سکیں۔
یہ خاتون نو مئی کے واقعات میں ملوث تھیں اور سب سے پہلے انہیں جیل سے رہائی ملی تھی جبکہ انہی واقعات میں ملوث لوگ آج بھی جیلوں میں سڑ رہے ہیں۔
آج محترم چیف جسٹس کو بھی عدالتی اصلاحات کے لیے مشورے کی ضرورت پڑی تو انہیں ہی بلایا گیا کیونکہ انہوں نے چند ماہ جیل میں گزارے ہیں۔
کیا واقعی وی آئی پی طریقے سے جیل میں دو تین ماہ گزارنے والی ایلیٹ کلاس ملزمہ کے علاؤہ کوئی عام آدمی جس کا جیلوں میں کوئی پرسان حال نہیں ہوتا وہ جیلوں میں اصلاحات بارے کچھ نہیں بتا سکتا تھا؟
کوئی ایسا جو جرمانے کی رقم نہ ہونے کے باعث سالوں جیل میں پڑارہا؟
کوئی ایسا جو وکیل نہ کر سکنے کے باعث ناکردہ سزائیں بھی بھگتتا رہا؟
کوئی ایسا جسے دو من گندم چوری کرنے پر دو چار سال جیل میں گزارنے پڑے؟
کوئی نہیں تھا جسے کسی وڈیرے نے جھوٹے کیس میں جیل بھجوایا ہو اور اسے کئی سال تک آزادی کا سورج دیکھنا نصیب نہ ہوا ہو؟
کیا واقعی کوئی نہیں تھا؟
امیدوں،خواھشوں،امنگوں کے ساتھ ہم کسی کو لاتے ہیں مگر شاید قسمت میں یہی لکھا ہے کہ ہر بار ہمیں کوئی نہ کوئی ٹکر جاتا ہے ۔۔۔
پی ٹی آئی کو ہی خوش کرنا تھا تو جیل جانے والے کسی عام ورکر کو بلا لیتے جناب کی نظر بھی ایلیٹ کلاس ملزمہ پر ہی گئی۔۔۔
معاف کیجیے گا یہ کوئی اچھی ابتدا نہیں
واپس کریں