دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
“ اچھا بچہ “
طاہر سواتی
طاہر سواتی
بتایا تھا نا کہ گنڈاپوری میں فاروق ستار بننے کی صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہے بلکہ کچھ دو میگاواٹ زیادہ ہے۔ابھی سومنات کے چوتھے حملے کو ہفتہ بھی نہیں گزرا ، گنڈپوری کے شکستہ خوردہ لشکری ابھی تک اسلام آباد پولیس کی تحویل میں ہیں اور ان کا انقلاب لال لال کیا جارہا ہے۔ مشینری اور دیگر آلات حرب جو ساتھ لیکر گیا تھا وہ بھی مال غنیمت کے طور پر دشمن کے قبضے میں ہے اور گنڈاپوری پشاور میں گرینڈ جرگے کی مشری کررہے ہیں ۔جس میں اس کو گرفتار کرنے والے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی وفاقی حکومت کی نمائندگی کر رہے ہیں۔گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی بھی جرگے میں شریک ہیں۔
مختلف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکین خیبر پختونخوا اسمبلی اور دیگر پارلیمنٹیرینز جرگے میں شریک ہیں۔
نمایاں سیاسی شخصیات میں ایمل ولی خان، پروفیسر ابراہیم ، محسن داوڑ، میاں افتخار حسین محمد علی شاہ باچا، سکندر شیرپاؤ، اسپیکر صوبائی اسمبلی بابر سلیم سواتی، خیبر پختونخوا اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد، وفاقی وزیر امیر مقام اور دیگر شامل ہیں۔
گنڈاپوری نے بحیثت مشر جرگے سے خطاب میں فرمایا کہ
“میری دعوت پر جرگے میں شرکت کرنے پر تمام پارلیمنٹیرینز اور سیاسی قائدین کا مشکور ہوں،اس جرگے کی قیادت کے لئے مجھ پر اعتماد کرنے پر بھی میں تمام پارلیمنٹیرینز اور سیاسی قائدین کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں،آج ہم سب سیاسی وابستگیوں سے بالاتر ہوکر صوبے میں امن کے لئے یہاں جمع ہوئے ہیں،
شہری چاہے ان کا تعلق عام عوام سے ہو یا فورسز سے انکی جان و مال کا تحفظ ہماری اولین ذمہ داری اور ترجیح ہے،مجھے امید ہے کہ اس جرگے کے ذریعے ہم درپیش مسئلے کے پر امن حل کے لئے راستہ نکالنے میں کامیاب ہونگے، وکسی بھی مسئلے کا حل تصادم یا تشدد نہیں بلکہ مذاکرات ہی سے ممکن ہے،
اس مقصد کے لئے ہم نے پشتون روایات کے مطابق آج یہ جرگہ منعقد کیا ہے، جس میں شریک تمام سیاسی قائدین کی آراء اور تجاویز کا بھر پور احترام کیا جائے گا”
بے خبر ذرائع بتاتے ہیں کہ پی ٹی ایم پر پابندی لگانے کا فیصلہ بھی مشر گنڈاپوری کے مطالبے پر کیا گیا ۔
ادھر بھائی صاحب اڈیالا میں انتظار کررہے ہیں کہ مشر میری آزادی کا پروانہ لینے گیا ہے ۔
مولا خوش رکھے ۔
واپس کریں