دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
فتنہ اور سہولت کاری
طاہر سواتی
طاہر سواتی
کل مریم نواز نے پریس کانفرنس کرکے لڑکی سے مبینہ زیادتی کے جھوٹے کہانی کا پوسٹ مارٹم کردیا لیکن اس کے باوجود آج راولپنڈی اسلام آباد میں طلبہ سڑکوں پر نکل آئے اور توڑ پھوڑ کی ۔خدانخواستہ اگر یہ واقعہ سچ میں وقوع پذیری ہوچکا ہوتا تو پھر بھی اس انداز کے احتجاج کاانسانی حقوق ، خواتین کے آبرو کی حفاظت یا انسانی جان کی حرمت سے دور دور تک بھی کوئی تعلق نہیں ۔اس احتجاج کی آڑ میں گجرات میں پنجاب کالج میں تعینات ایک گارڈ کو طلباء نے ہلاک کر دیا ہے عمارت بھی جلا دی، کیا یہ احتجاج انسانی جان کی حرمت کے لئے کیا جارہا ہے؟
اگر لڑکی کی عصمت کے محافظ اٹھے ہیں تو یہاں روزانہ خواتین اور کم سن بچیوں کے ساتھ زیادتی ہوتی ہے کتنوں کی غیرت جاگی ہے ؟
دو دن قبل ۱۵ اکتوبر کو خیبر پختونخواہ کے ضلع صوابی میں لیاقت علی نامی اسکول چوکیدار نے چوتھی جماعت کی ۱۲ سالہ طالبہ کو اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنا ڈالا- DPO صوابی نے وقوعے کی تصدیق کرتے ہوۓ بتایا کہ تھانہ کالوخان میں FIR درج ہے اور ملزم زیر حراست ہے- کس نے اس پر احتجاج کیا ہے؟
بٹگرام میں ایک پولیس والے کی ۲۰ سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کی خبر ہے ، کس نے آواز اٹھائی ؟
اس لئے کہ یہ سارے واقعات صادق امین کے زیر انتظام صوبے میں وقع پذیر ہوئے ہیں۔
یہ کوئی انسانی حقوق کے کارکن نہیں بلکہ عمران احمد خان اور جرنیلوں کے پالے ہوئے گدھ ہیں جو کسی لاش کی تلاش میں ہیں لاش نہ مل سکی تو لڑکی کے ناموس کے پیچھے پڑ گئے۔
شاہد جٹ نامی عمرانڈو وکیل جو انصاف لائرز فورمُ کا عہدیدار بھی ہے وہ لاہور کے جھوٹے افواہ کا سرغنہ ہے اسے ایف آئی اے نے گرفتار کرکے عدالت سے 14 دن کا ریمانڈ مانگا، جج نے ریمانڈ کیا دینا اسے مقدمے سے باعزت بری کرکے کیس ختم کردیا ۔
پنجاب حکومت نے فیک نیوز کے خلاف قانون بنایا عدالت نے اسے معطل کر دیا۔
حکومت فیک نیوز سے انتشار پھیلانے والا پکڑتی ہے عدالتیں انہیں رہا کر دیتی ہیں۔
اب آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ یہ کتنا مضبوط اور منظم مافیا ہے ۔ حاضر سروس اور ریٹائرڈ جرنیل ، جج ، بیوروکریٹس ، وکیل ، اور صحافی اس نیٹ ورک کا حصہ ہیں ۔
دو دن قبل جمائمہ خان نے دھمکی دی تھی کہ میں اب مزید خاموش نہیں رہوں گی ۔ اس نے عمران نیازی پر دیگر پابندیوں کے ساتھ ساتھ جس بڑے ظلم کیا ذکر کیا وہ یہ ۹۲ کے ورلڈ کپ اور اس میں عمران کے تذکرے کامیڈیا سے غائب ہونا ہے۔
اندازہ لگائیں ان ۳۴ سالوں کے بعد کتنے ورلڈ کپ ہوچکے ہیں لیکن اس سالی کا اصرار ہے کہ صرف اسی کو بار بار دکھایا جائے ۔ حالانکہ برطانوی قوانین کے مطابق یہ اپنے سابقہ شوہر سے کچھ حق تو مانگ سکتی ہے لیکن اس کے لئے کسی حق کا مطالبہ نہیں کرسکتی ، تینوں بچے بالغ ہیں اور برطانوی قانون کے مطابق وہ خودمختار ہیں ۔
ویسے بھی نیازی کو سزا برطانیہ کی کرائم ایجنسی کی ضبط شدہ رقم کی وجہ سے ہوئی ہے جو اس نے غیر قانونی طور پر مجرم ملک ریاض کو دیگر جرمانے کی مد میں ایڈجسٹ کی تھی ۔
واپس کریں