دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
صورت حال ۔طاہر سواتی
طاہر سواتی
طاہر سواتی
پیپلزپارٹی نے پہلے ن لیگ کو اپنے آئینی تجاویز سے دستبردار کرواکر اپنی تجاویز پر متفق کیا،لیکن جب فضل الرحمان اکھڑ گیا تو اس کے بعد بلاول آئینی عدالت کے اپنے دیرینہ مطالبے سے دستبردار ہوگئے اور اور مولانا کے آئینی بنچ پر مان گئے۔جس پر مولانا نے جاتی امرا نوازشریف کے عشایئے میں شرکت کی اور آئینی ترمیم پر اتفاق رائے کا اعلان کیا ۔
لیکن جب اسٹبلشمنٹ میں نیازی پراجکیٹ کے مہروں نے رابطہ کیا تو مولانا پھر مکر گئے اور اراکین پر دباؤ کا شور مچانا شروع کیا ۔ جس پر کل بلاول نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم نے مولانا کے سارے مطالبات مان لئے لیکن وہ مان نہیں رہے اب اگر گھی سیدھی انگلی سے نہ نکلا تو ہم ٹیڑھی کا استعمال کریں گے ۔
رات کو مولانا نے پی ٹی آئی اراکین کو نیازی یعنی بقول اس کے یہودی ایجنٹ سے ملاقات کی شرط رکھ دی ۔
جس کو آج حکومت نے پورا کردیا ۔
جب کوئی اور راستہ نہ بچا تو مولانا کا آخری بہانہ یہی تھاکہ ن لیگ ہمارے ساتھ ہاتھ کرجائے گی ۔
ہمارا پیکج مان کر ایوان کے اجلاس میں چوری سے اپنا ڈرافٹ پیش کردے گی جس پر بلاول نے کہا کہ آپ خود اپنے ۂاتھوں سے یہ ڈرافت پیش کردیں ۔
میرے خیال میں تو حکومت اور اتحادی جو مرضی کریں مولانا جس کشتی میں چھلانگ لگاچکے ہیں اس سے واپسی ممکن نہیں ۔کیونکہ مولانا کو خوب معلوم ہے کہ تحریک انصاف اور اس کا لیڈر اختلاف رائے تو پیدا کرسکتے ہیں اتفاق رائے کا لفظ ہی ان کے ڈکشنری میں نہیں ۔ لیکن اس کے باوجود اس نے سب کو اس ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے۔
ادھر اڈیالہ میں نوسر باز نے ملاقات کے دوان آئینی ترمیم پر بات کرنے کی بجائے اس نے وفد کی کلاس لے ہے کہ آپ لوگوں نے ایس سی او اجلاس پر ڈی چوک میں انتشار کا موقع کیوں ضائع کیا ۔ اور ساتھ کہا کہ مولانا کے ماننے کی بجائے مولانا کو استعمال کرکے اس سے اپنی بات منواؤ۔ یعنی مجھے رہائی دلواؤ ۔
آخری خبر یہ ہے کہ ٹھاکروں کا ایک اہم اجلاس ہورہا ہے جس میں اس قضیے کا فیصلہ ہوجائے گا ۔
واپس کریں