طاہر سواتی
جب میں برطانیہ آیا تو ایک روز یوتھیا دوست فرمانے لگا کہ اگر آپ کبھی فارغ ہو تو کسی دن میں آپ کو اپنی گاڑی میں برمنگھم لیکر جاؤں گا اور وہاں آپ کو جنرل باجوہ کا محل دکھاؤں گا۔
عرض کیا یہ محل پرانا ہے یا ابھی نیا نیا خریدا ہے ۔
کہنے لگا “ پرانی پراپرٹی ہے ۔ لیکن نئے پرانے سے کیا فرق پڑتا ہے”
میں کہا “ فرق تو نہیں پڑتا صرف اس لئے پوچھا ہے کہ یہ محل اس وقت بھی باجوہ کی ملکیت تھی جب پی ٹی آئی والے لندن کی سڑکوں پر اس کے حق میں ریلیاں نکال رہے تھے ، انصافی وزرا اسے قوم کا باپ ڈیکلئر کررہے تھے، اور عمران خان کے نزدیک وہ تاریخ کا سب سے ایماندار ،کرپشن سے پاک، قابل اور بہادر آرمی چیف تھا “
دوست ناراض ہوگئے کہ آپ کے پاس ہر چیز کا الٹا ہی جواب ہوتا ہے ۔
آج کل یوتھ فین کلب میں فوج کی جانب سے بنائے گئے ڈرامے عہد وفا پر بڑے مدُ و شد سے تنقید ہو رہی ہے ۔
اس پر ہمارے دوست محبوب خان نے کمال کا لطیفہ لکھا ہے ، آپ بھی پڑھئیے ۔
“ عدالت میں دو آدمی پیش کئیے گئے۔ جن میں ایک پر دوسرے شخص کو شدید مار پیٹ اور تشدد کے الزامات تھے۔ جج نے ملزم سے پوچھا کہ آپ ان الزامات کی تصدیق کرتے ھیں۔ جواب دیا ھاں۔ جج نے پوچھا کہ اتنے شدید تشدد کی کیا وجہ تھی۔ تو ملزم بولا کہ اس شخص نے مجھے 10 سال پہلےگینڈا بولا تھا۔ تو جج نے پوچھا کہ 10 سال بعد ھی کیوں خیال آیا؟ تو ملزم نے کہا کہ پہلی بار اصلی گینڈا میں نے کل ھی دیکھا تھا۔
ڈرامہ عہد, وفا 2019 میں PTI کے دور,حکومت میں نشر کیا گیا۔ اسوقت تمام یوتھئیےحب الوطنی کے جزبے سے سرشار، مقتدرہ کی محبت سے دوچار، خان صاحب کے پروپیگینڈے کے شکار اور سیم پیج کے پیار میں مبتلا تھے۔ اور دن رات ریکارڈنگ بار بار چلا کر ڈرامہ فخریہ طور پر دیکھتے تھے۔ انھیں باقی تمام طبقات بشمول سول ملازمین، بزنس مین اور سیاستدان ھمیشہ سے چور، ڈاکو اور کرپٹ لگتے تھے۔ کیونکہ خان صاحب نے ایسا ھی فرمایا تھا۔ پھر اس فین کلب نے کچھ سالوں بعد گینڈا بھی دیکھ ھی لیا۔ تو اب عہد,وفا ڈرامہ کی حقیقت بھی آشکار ھونے لگی۔ لیکن اطمینانِ رکھئیے یہ طبقہ ھمیشہ سیاسی معاملات کی سمجھ بوجھ میں 5 سے 10سال کا اضافی عرصہ لگایا کرے گا۔ اور فخریہ کہے گا "خان نے پہلی بار گینڈا ایکسپوز کیا ھے ورنہ ھمیں کہاں پتہ چلنا تھا "
واپس کریں