طاہر سواتی
پی ٹی آئی کی پوری میڈیااسٹریجڈی جرنیلوں کی بنائی ہوئی ہے ۔ اس کی بنیاد یہ ہے کہ اگر ایک بحران پیدا ہوجاتا ہے تو آپ دوسرا بحران پیدا کرکے لوگوں کی توجہ اس جانب مبزول کراکر اصل بحران پر مٹی پاؤ پالیسی اختیار کرسکتے ہیں ۔اصل بحران آخری کال کی بدترین ناکامی ہے جس میں پنکی کا بھاگ کردار گنڈاپور سے بھی سو قدم تیز ہے۔
اب پی ٹی آئی میں کوئی عمران نیازی کی بات سے اختلاف نہیں کرسکتا تو جس پنکی نامی طوطی میں اس کی جان ہے اس کے غداری پر کیسے انگلی اٹھاسکتا۔
لہٰذا مایوس کارکنوں کی تسلی اور میڈیا کے سوالات سے بچنے کے لیے سینکڑوں کارکنان کی شہادتوں کا شوشہ چھوڑا گیا۔کل سے پورا ملک ان کے جھوٹے پروپیگنڈے کو بینقاب کرنے میں لگا ہوا ہے اور یہی ان کا مقصد ہے۔
باقی یوتھیا نامی غول جاہلیت کا ایمان نہ پہلے متزلزل ہوا تھا نہ انشااللہ آئیندہ ہوگا۔
اوپر سے کے پی کے حکومت نے مرنے والوں کے لئے ایک ایک کروڑ روپے کا اعلان کردیا ہے ۔ اس مہنگائی کے دور میں تو اب مرنے والوں کی لائن لگ جائے گی۔
یہ الگ بات پیسے ملیں گے کسی کو بھی نہیں ۔
ہمارے دیر اور سوات سے تو ایم پی اے حضرات ایک ہزار کی دیہاڑی پر مزدور لیکر آئے تھے۔ ان کو لواحقین تو چاہیں گے کہ زندہ واپسی سے بہتر ہے لاش کے ساتھ ایک کروڑ کا چیک آجائے ۔
ضلع صوابی کے رہائشی ہمارے دوست گوہر خان لکھتے ہیں ۔
“ ضلع صوابی جو یوتھئے پی ٹی آئی کا گڑھ مانتے ہیں۔جہاں سے بقول یوتھیوں کے ہزاروں یوتھئے اسلام آباد گئے تھے۔ابھی تک ایک لاش صوابی نہیں آئی۔نہ نیوز میں کوئی خبر نہ سوشل میڈیا پہ کوئی تصویر وغیرہ نہ کوئی اور ذرائع سے پتہ چلا ہے۔کہ صوابی میں اتنے یوتھئے مرے ہیں۔حالانکہ صوابی اسلام آباد کے نزدیک ترین علاقہ ہے۔میت لانے میں اتنا وقت نہیں لگتا۔جب سوشل میڈیا نہیں ہوا کرتا تھا۔تو اس وقت سب سے مضبوط پروپیگنڈہ جماعت اسلامی کا ہوا کرتا تھا۔آج کل پی ٹی آئی کا ہے”
واپس کریں