طاہر سواتی
باخبر ذرائع کے دعویدار کچھ صحافی کئی دنوں سے پیشن گوئی کررہے تھے کہ نیازی اور پنکی کو سعودی عرب بھیج دیا جائےگا جہاں وہ نوازشریف کی طرح شاہی مہمان نوازی سے لطف ہوں گے اور ننگے پاؤں عمرے کرتے رہیں گے۔پنکی کے بیان کے بعد یہ والا پروگرام تو آڑ گیا۔سفارتی ذرائع کے مطابق جب کل یہ بیان آیا تو عرب ممالک کے سفارت کار اس پر یقین نہیں کررہے تھے۔
ان کا خیال تھا کہ یہ جعلی ویڈیو ہے جو کسی نے مصنوعی ذہانت سے بنوائی ہے۔ اس لئے فوری طور پر اس کا فرانزک کروایا گیا۔
اس ویڈیو کے دور رس نتائج ہوں گے لیکن جس مخلوق کو اس سے کوئی فرق نہیں پڑیگا وہ پختونوں کا عمرانڈو قبیلہ ہے ۔ صرف ایک مثال پیش خدمت ہے۔
خیبرپختونخوا میں ۹۰ فیصد دیوبندی مکتبہ فکر کے لوگ رہتے ہیں ۔ جن کی اکثریت تبلیغی جماعت سے وابسطہ ہے۔ ان کے نزدیک بریلوی اس لئے بدعتی اور مشرک ہیں کہ وہ یارسول اللہ کہتے ہیں ۔ مزارات پر سجدے کرتے ہیں۔
لیکن پنکی اور نیازی مزارت ہر ماتھا رگڑیں یا اپنی تقریروں میں اصلاہ وسلام یا رسول اللہ کہیں اس سے فرق نہیں پڑ رہا ہے بلکہ تبلیغیوں کا سب سے بڑا مولوی طارق جمیل اسی پنکی کو امت مسلمہ کے تمام خواتین کے لئے رول ماڈل قرار دیتا ہے ۔ گزشتہ دس برسوں تبیلغیوں اور مدرسہ حقانیہ نے اس فتنے کی پوری طرح پشت پناہی کی۔اب آنے والے دس برس فضل الرحمان یہ ذمہ داری نبھائیں گے ۔
یہ ایسی بشرم مخلوق ہے کہ ایک جانب سول سپرمیسی کے نعرے لگاتے ہیں ، فوج اور آرمی چیف کو گالیاں دیتے ہیں دوسری جانب کل ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں گنڈاپور آرمی چیف کو سولین حکومت کی شکایتیں لگواتا رہا کہ ہمیں جلسے کی اجازت نہیں دی جاتی ۔جس پر آرمی چیف نےکہاکہ احتجاج اور تششدد میں فرق مجھےمعلوم ہے۔جب تک آپ احتجاج کررہےتھےاُس کی اجازت تھی،تششدد کی اجازی نہیں دی جاسکتی۔
اب تحریک تحفظ آئین پاکستان کے رہنما محترم اچکزئی صاحب وضاحت فرمائیں گے کہ آئین پاکستان کی کون سی شق کے تحت آرمی چیف سے جلسے کے لئے مدد طلب کی جاسکتی ہے۔
ویسے یہ بات تو اب پنکی نے بھی تسلیم کرلی ہے کہ انہیں باجوہ اور دیگر جرنیل اٹھا لائے تھے۔
واپس کریں