طاہر راجپوت
ہمارے ایک دوست کو کسی قریبی عزیز کی شادی پہ گیا تو وہاں اسے پڑھا لکھا سمجھ کر 'سلامیاں' لکھنے پہ لگا دیا گیا۔بس اب کوئی کھانے کھا رہا ہے، کوئی سلفیاں بنا رہا ہے، کوئی کڑیاں تاڑ رہا ہے، اور وہ سلامیاں لکھ رہا ہے۔ بعد میں حساب کتاب میں پیسے بھی پورے نہ ہوے اور شام تک وہ بیچارہ حساب دیتا رہا۔ ن لیگ کا حال بھی پی ڈی ایم میں ایسا ہی ہوا ہے۔
ضمنی انتخاب کے نتائج کے حوالے سے اور ن لیگی حکومت کی رسوائی کی بابت مجھے کوئی حیرانی نہیں۔ یہ سب ایک دم نہیں ہوا بلکہ بہت اچھی طرح سوچا ہوا منصوبہ تھا۔اس سیاسی منظر نامے کی سادہ سی وجوہات ہیں۔ 2013 کے بعد چور چور اور وارثتی سیاست کی گردان اتنی ہوئی کہ ہاہاکار مچ گئی۔ قریب قریب نوے پرسینٹ نوجوان 18 سے 30 سال تک کے اور نیم پڑھے لوگ، پڑھے لکھے لوگ لیکن جو سیاست یا تاریخ سے نا آشنا تھے، بیرون ملک مقیم جن کا خبر اور معلومات کا زیادہ تر انحصار سوشل میڈیا تک محدود تھا، برگر کلاس جو انٹرٹینمنٹ پہلو سے شدید متاثر تھی، اس پروپگنڈے سے شدید متاثر ہوے ہیں۔ انہیں سیاست کی حرکیات اور سیاستدنوں کی حرکات سے کوئی غرض نہیں نہ ہی وہ کوئی کارکردگی چاہتے ہیں۔یہ ہمارے کل ووٹ کا کوئی 70% تو ہوں گے۔ انکے لئے یہ سب شغل میلا ہے۔ سوشل میڈیا ان کی ری ایجوکیشن میں اب سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
ہم اب ریورس گیر میں ہیں اور تیزی سے کھائی میں جا رہے ہیں۔نواز شریف کو ایک متنازعہ عدالتی فیصلے کے نتیجے میں 27 جولائی 2017 کو نا اہل کر دیا گیا۔ اس سے چند ماہ پیشتر تک پی ٹی آئ کے دھرنوں کی وجہ سے سیاسی صورت حال کافی مخدوش تھی۔ اس سب کے باوجود بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کر دی گئی تھی اور ملکی کاروبار اور امن و امان کی صورت حال بہت بہتر تھی۔ نیز انفراسٹرکچر ملک بھر خاص کر پنجاب میں بچھایا گیا تھا اور سرکاری نوکریاں ہر محکمے میں دی گئی تھیں جبکہ ڈالر جنوری سے جولائی تک 104روپے تک رہا۔
پھر تبدیلی آ گئی۔کوئی سڑک بنی؟ ہسپتال۔؟ پل ۔؟ سرکاری نوکریاں۔؟ کوئی بڑے ترقی یافتہ منصوبے۔؟ڈالر 189 پہ چلا گیا۔ مہنگائی، گھی 160 سے پانچ سو اور اسی ترتیب سے سب چیزیں وغیرہ۔ اب کون سی ن لیگ کی حکومت ہے۔؟ کے پی کے میں عمران خان ہے، سندھ میں زرداری، کشمیر گلگت میں بھی عمران خان، جبکہ ان کے گوورنرز نہیں لگ سکے۔ ان کی سمری صدر نہیں پاس کرتا۔ رانا ثنااللہ افسروں کی تعیناتی کرنے لگا تو عدالتوں نے روک دیا۔ جلدی جلدی ضمنی الیکشن کروا دیے۔پرویز الہی پنجاب اسمبلی نہیں چلنے دے رہا. بجٹ منظور نہیں ہو سکا۔ اس سیاسی بے یقینی کو کون حکومت کہے گا؟؟
نتیجہ ڈالر 226 پہ چلا گیا ہے۔ میں کہتا ہوں دے دیں کسی ایک لاڈلے کو حکومت لیکن کم از کم حکومت مستحکم ضرور بننے دیں ت کہ یہ بے یقینی ختم ہو نہیں تو سبھی نتائج کے لئے تیار رہیں۔
واپس کریں