دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بھوک ہڑتال اور مقدس گائے
طاہر سواتی
طاہر سواتی
گئے زمانے کی بات ہے ایک بار ابا مرحوم کو ہماری صحت کی فکر لاحق ہوئی اور انہوں نے گائے خریدنے کا فیصلہ کیا ، گاؤں کے ایک گجر گھرانے کے پاس ایک لاڈلی گائے تھی ، لاڈلی اس لحاظ سے کہ ۶۰ کے قریب بھینسوں میں صرف وہی ایک مقدس گائے تھی۔صبح جب وہ لوگ دریا کے بیچ چراگاہ میں اپنے بھینسوں چرانے کے لئے لیجاتے تو وہ گائے سب سے آگے ہوتی تھی۔مطلب لیڈر تھی ۔
قصہ مختصر گائے ہمارے گھر آئی اور کچھ عرصے کے بعد اس نے ایک بچھڑے کو جنم دیا۔لاڈلی کا بچھڑا بھی لاڈلا تھا۔ وہ دودھ تب دیتی جب ایک تھن اس کا لاڈلے کے منہ میں ہوتا۔آخر کا اقتصادی رابطہ کمیٹی میں پچاس فیصد پر فیصلہ ہوا کہ آدھا دودھ لاڈلے کا جبکہ باقی آدھا ہمارا ہوگا۔
ماشااللہ دودھ اتنا وافر تھا کہ آدھا بھی ہماری ضرورت سے ذیادہ تھا۔
تین چار ماہ گزر گئے لیکن لاڈلے نے گھاس پھوس کی طرف دیکھنا بھی گوارا نہ کیا ۔
آخر کار ابا مرحومُ نے جب مالکان سے وجہ پوچھی تو انہوں انکشاف کیا کہ لاڈلا اس لئے بھوک ہڑتال پے ہے کہ ایک وقت میں تین کلو دودھ پی جاتا ہے۔
آپ دودھ کم کردیں یہ خود بخود چارہ کھاناُ شروع کردیگا۔
اور پھر ایسا ہی ہوا۔
واقعہ یاد آیا کہ آج کل ہمارے ہاں ایک اور مقدس گائے کے لاڈلے نے بھوک ہڑتال کی دھمکی دی ۔
ہڑتال کی دھمکی اس لئے دی ہے کہ لاڈلے کو ہفتے میں دو مرتبہ دیسی چکن اور دو بار بکرے کا گوشت دیسی گھی پکاکر دیا جارہا ہے۔
ناشتے میں بریڈ، آملیٹ، دہی اور چائے شامل ہے، روزانہ کی بنیاد پر موسمی پھل، مختلف تاریخوں پر دوپہر کےکھانے میں موسمی سبزیاں، روٹی، دہی، سلاد، دال چنا، دال ماش، مکس دال، رات کے کھانے میں چاول، دال، دہی، سلاد، یا چاول، دہی اور سلاد روزانہ کی بنیاد پر شامل ہیں۔ لاڈلے کے سال کے کھانے کا خرچہ ۷۰ لاکھ روپے ہے۔
لاڈلا جب اقتدار میں تھا تو یہی بھاشن دیتا تھا کہ یہ ملک اس لئے تباہ ہو گیا کہ یہاں امیر اور غریب کے لئے الگ قوانین ہیں ۔ میں ریاست مدینہ بنواؤں گا جہاں سب کے ساتھ یکساں سلوک ہوگا۔
آپ لاڈلے کے نظریے کے مطابق یہ وی آئی پی پروٹوکول ختم کردیں اور اسے عام قیدیوں والا کھانا دیں تاکہ معدہ ذرا ٹھیک ہو، پھر اسے بھوک لگے گی اور ہڑتال کی دھمکیاں دینے کی بجائے مزید کھانے کا مطالبہ کریگا۔
لیکن مقدس گائے کے ہوتے ہوئے اس کے لاڈلے بچھڑے کو کون چھیڑ سکتا ہے۔
واپس کریں