طاہر سواتی
ذرا یہ فلم ریورس چلاکراپریل ۲۰۲۲ تک لی جائیں ۔تحریک عدم اعتماد کے آتے ہی سائفر کو لہرا کر ایک سازشی بیانیہ ترتیب دینا اور پھر اس سے کھیلنا۔سوشل میڈیا پر ایک عجیب فضا کا بننا جس میں نوسرباز کی امریکہ کو “ ابسالوٹلی ناٹ “ کی للکار سے لیکر اپنے روحانی باپ باجوہ کو “ میر صادق و میر جعفر “ کے القابات کی زبردست گونج سنائی دے رہی ہے۔پھر “ خوف کے بت توڑ دو “ اور “ایاک نعبدو وا ایاک نستعین “ کا ایسا ہیش ٹیگ چلا کہ جو غیر سیاسی لوگ اس مداری سےمتنفر تھے وہ بھی سحر میں گرفتار ہوگئے۔
کبھی پشاور تو کبھی لاہور سے اسلام آباد پر یلغار ۔
زمان پارک کا نو گو اریا اور ناقابل شکست کپتان کی الف لیلوی داستانیں ۔
اور آخر میں ۹ مئی کا تاریخ بلنڈر !
لیکن اس کے باوجود بھی لاڈ پیار کی بارش اور عدالتوں کی ایسے رحم کے چشمے کہ جس کیس میں درخواست ہی دی ہو اس میں بھی ضمانت ۔
مخصوص سیٹوں کے جس کیس میں فریق بننا گورا نہ کیا اس میں بھی فیصلہ ان کے حق ۔
اس ناچیز نے ہر موقع پر یہی ایک گزارش کی تھی کہ یہ
پنکی کے جنات یا نوسربازی کی شخصیت کا سحر نہیں بلکہ خلائی مخلوق کے بی ٹیم کا کمال ہے۔
اور اب ٹھاکروں نے لاڈلے کو ذرا سبق سکھانے کا ابھی فیصلہ ہی کیا تھا کہ
ڈٹ کے کھڑا کپتان سیدھا لیٹ گیاہے۔
کہتا ہے فوج اپنا نمائندہ بتائے میں نے مذاکرات کرنے ہیں ۔ دوسری جانب عمرایوب نے خوف کے بت توڑنے والے لیڈر کی جانب سے تمام پارٹی رہنماؤں کے نام نوٹیفیکیشن جاری کردی ہے کہ آئندہ میڈیا میں پاک فوج کے بارےمیں منفی کوئی بات نہیں کرنی۔
چند ماہ قبل جس حافظ چیف کو ماں باپ کی گالیاں دے رہا تھا اس کے حرمت اور عظمت کے بارے میں خصوصی تاکید کی گئی ہے۔
ہم نے الطاف حسین اور اس کے بوری بند بریگیڈ سے مضبوط کوئی فورس اس ملک میں نہیں دیکھی ۔
جو دو دو گھنٹے لندن سے لائیو بھاشن دیتا تھا اور تمام میڈیا چینل اس کو دکھانے کے پابند تھے۔
جب ٹھاکروں کا ہاتھ اٹھ گیا وہی الطاف حسین ، وہی ایم کیو ایم وہی کراچی کوئی مچھر کا پر بھی ہلتا ہوا نظر آرہا ہے؟
واپس کریں