دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
خطرے والی بات یہ ہے
طاہر سواتی
طاہر سواتی
معیشت،سیاست اور ایک خطرناک پیشن گوئی۔عالمی ادارے موڈیز نے مستحکم معیشت کے اشارے دیئے ہیں ۔اسی طرح فچ نے اپنے حالیہ رپورٹ میں لکھا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت اگلے 18 ماہ تک بھی برسراقتدار رہے گی اور آئی ایم ایف کے معاشی اصلاحات کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں کامیاب رہے گی۔ رواں مالی سال کے اختتام تک پاکستان میں مہنگائی کے بڑھنے کی شرح کم ہوسکتی ہے۔ رواں مالی سال کے اختتام تک سٹیٹ بینک آف پاکستان شرح سود ۲۰ فیصد سے کم کر کے ۱۴ فیصد تک لے آئے گا۔
لیکن اس رپورٹ میں ایک خطرناک صورت حال کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔کہ اگر کسی صورت میں حکومت چلی بھی جاتی ہے تو متبادل کے طور پر نئے انتخابات کے بجائے زیادہ امکان فوج کی حمایت یافتہ ٹیکنوکریٹس کی حکومت قائم ہوگی۔
اب اس میں خطرے والی کیا بات ہے؟
ایک میکرو اکانومی ہوتی ہے ، آپ سمجھیں معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ، جب تک یہ بہتر نہ ہو آپ مائکرو اکانومی درست نہیں کرسکتے ، آسان الفاظ میں عوام کو ریلیف یا مہنگائی کم نہیں کرسکتے۔ میکرواکانومی کو مستحکم کرنے کے لئے مشکل اور سخت فیصلے کرنے پڑتے ہیں جس کے بعد عوام کو اس کے ثمرات ملتے ہیں لیکن اس میں وقت لگتا ہے ، ایسا نہیں کہ آج جی ڈی پی بڑھ گئی یا اسٹاک مارکیٹ اوپر چلی گئی اور اگلے روز پیاز ٹماٹر کا ریٹ کم ہوگا ۔ سال ڈیڑھ کے بعد اس کا فائدہ عام آدمی کو ملتا ہے۔
۲۰۱۳ میں جب ن لیگ کی حکومت آئی تو شروع کاسال عوام اور حکومت دونوں کے لئے کافی مشکل تھا۔
اب ن لیگ مشکل فیصلے کرکے معیشت کو مضبوط ڈھانچے پر کھڑی کررہی ہے اور ڈیڑھ سال بعد جب عوام کو ریلیف دینے کا لمحہ آجائے تو ٹھاکر کالے بھونڈوں کے ذریعے حکومت کو فارغ کرکے اپنے ٹینکوکریٹ لے آئیں ، اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کریں کہ ہم نے نیازی اور اس کے بعد شہباز شریف کو سپورٹ دیکر بھرپور کوشش کی لیکن سیاست دان کرپٹ اور نالائق ہیں صرف ہم ہی اس ملک کو ٹھیک چلاسکتے ہیں اور یا اپنے لاڈلے کو دوبارہ لاکر شہباز شریف کی محنت کی کمائی اس فاشسٹ کے ہاتھوں عوام پر لٹا کر اسے کو مسیحا بناکر پیش کریں ۔
اور پھر الیکشن میں ایک اور آرٹی ایس بٹھا کر اس فاشسٹ کو دو تہائی اکثریت سے تخت پر بٹھا دیں۔
یہ ہے وہ خطرے والی بات
واپس کریں