دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
کہانی ایک فلمی اسکرپٹ کی طرح چل رہی ہے
طاہر سواتی
طاہر سواتی
کارگل جنگ کے بعد متعدد بار بھارت میں ایسے واقعات رونما پذیر ہوئے جس نے دونوں ملکوں کو جنگ کے دہانے لاکھڑا کیا ۔
لیکن پہلگام کا حالیہ سانحہ اس لئے منفرد ہے کہ اس بار بغیر ثبوت کے بھارت شدید ردعمل دکھا رہا ہے۔
مودی سرکار نے سانحے کے چند منٹ بعد ہی نہ صرف پاکستان کو اس کا مورد الزام ٹھہرایا بلکہ متعدد اقدامات کا اعلان بھی کردیا جس میں تاریخی سندھ طاس معاہدے کے معطلی شامل ہے۔
اس دوران امریکی نائب صدر بھارت کے دورے پر ہوتے ہیں ۔ ساری کہانی ایک فلمی اسکرپٹ کی طرح چل رہی ہے۔
اب تو دی نیوریاک ٹائم جیسے عالمی خبر رساں ادارے خبر دار کررہے ہیں کہ بھارتی سرکار غیر ملکی سفارتکاروں کو بریفنگس میں پاکستان کے خلاف کیس بنارہے ہیں لیکن اپنے دعوے کے حق میں کوئی ثبوت نہیں دے رہے بلکہ پرانے واقعات کو بطور دلیل پیش کیا جارہا ہے ۔
اس سارے منظر نامے کو ٹرمپ کے انتخابی مہم والی تقاریر کی روشنی میں دیکھنے کی ضروت ہے۔
گزشتہ پچیس برس میں جب بھی بھارت اور پاکستان کے حالات کشیدہ ہوئے امریکہ نے بچ بچاؤ میں فیصلہ کن کردار ادا کیا لیکن اس بار ٹرمپ انتظامیہ نہٗ صرف پراسرا طور پرٗ خاموش ہے بلکہ درپردہ بھارت کو شہہ دے رہا ہے۔ بلکہُ بھارت کے اندرون حالات سے لگتا ہے کہ کوئی خفیہ طاقت مودی سرکار سے یہ سب کچھ کروا رہی ہے۔
ٹرمپ کا نشانہ چین ہے ، تجارتی جنگ کا اصل ہدف چین ہی تھا لیکن وہ نہُ صرف ناکام ہوا بلکہ ٹرمپ کے اقدامات سے امریکہ کے مغربی اتحادی چین کے قریب جارہے ہیں اور چین کے روڈ اینڈ بلٹ جیسے منصوبوں میں یورپ کی شراکت داری کے امکانات بڑھ رہے ہیں ۔
لہذا ٹرمپ تجارتی جنگ میں ناکامی کے بعد اب چینٗ کوٗعلاقائی جنگ میںٗ دھکیلنے کی کوشش کررہا ہے۔
اگر موجودہ تنازعہ میںُ چین غیر جاندار رہتاہے لیکن پاک بھارت جنگ شروع ہوتی ہے یا حالات اسی طرح کشیدہ رہتے ہیں تو ایسے میں سی پیک کو بند ہی سمجھیں جو روڈ اینڈ بلٹ منصوبے کی شہہ رگ ہے۔
لیکنُ اس ساری کہانی کا دوسرا رخ یہ ہے کہ اگر جنگ کی وجہ سے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری رکتی ہے تو بھارت میں کون سے جارہی رہے گی ؟
یہی وہ نکتہ ہے جس کو لیکر بھارت کا کارپوریٹ سیکٹر مودی کے حالیہ اقدامات پر شدید تنقید کررہا ہے اور اس پر حالات کو نارمل سطح پرُ لانے کے لئے اندرون دباؤ بڑھ رہا ہے ۔
تاریخی کے اس نازک موڑ پر جب جنگ کے خطرے منڈلا رہے ہیں جنرل پاشا سے لیکر فیض اور باجوہ کا تیار کردہ ففتھ جرنیشن بریگیڈ دشمن کے ساتھ ایک پیج پر ہے جبکہ جن صحافیوں کے ناموں پر جنرل غفورا دائرہ لگا انہیں غدار اور بھارتی ایجنٹ قرار دیتا تھا ان کے سوشل میڈیا چینلز پر بھارت میں پابندی لگ رہی ہے۔
واپس کریں