جنید ملک
انٹیلیجنس ایجنسیوں نے سیاستدانوں کی کرپشن کی فائلیں بنائی ہوئی ہیں۔ یہ انکشاف کچھ عرصہ قبل ٹی وی اینکر عمران خان نے کیا تھا اور کہا تھا کہ ایجنسیوں نے ہمیں زرداری، نواز اور دیگر سیاستدانوں کی فائلیں دکھائیں تھیں۔ آج ملک کے سابق وزیر اعظم اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان نیازی نے اپنے ایک بیان میں اینکر عمران خان کے انکشاف کی تائید کر دی ہے۔ سابق وزیر اعظم عمران نیازی کے مطابق ایجنسیوں نے ہمیں سیاستدانوں کی کرپشن کے بارے میں بتایا اور تفصیلات دکھائیں جن پر میں نے یقین کر لیا۔ اس کے علاوہ سابق وزیر اعظم نے یہ بھی انکشاف کیا کہ اسمبلی میں بل پاس کروانے اور اسمبلی ممبران یا ایوان کے نمائندگان کی تعداد پوری کرنے کے لیئے فوجی ایجنسیاں حکومت کی مدد کرتی رہی ہیں۔
یاد رہے کہ گذشتہ سال ملک کے تین بار کے سابق وزیر اعظم نواز شریف نے اس وقت کے آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل فیض حمید اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا باقائدہ نام لے کر الزام عائد کیا تھا کہ یہ دونوں ہماری حکومت کے خلاف سازش میں ملوث ہیں۔ سابق وزیر اعظم عمران خان نے انٹلیجنس ایجنسیوں کی طرف سے بنائی جانے والی فائلوں والے بیان کے زریعے ایک طرح سے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے عائد الزام کی بھی تائید کر دی ہے۔
دوسری طرف فوج کے عوامی رابطہ ونگ یعنی آئی ایس پی آر کی طرف سے مسلسل کہا جاتا رہا ہے کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں اور ہمیں سیاست میں نہ گھسیٹا جائے۔ لیکن سابق وزیر اعظم کے حالیہ بیانات کے بعد آئی ایس پی آر کا دعوی مشکوک ہو چکا ہے اور یہ سوال پیدا ہو گیا ہے کہ کیا واقعی فوج کا سیاست سے کچھ لینا دینا نہیں؟ اصولی طور پر فوجی ایجبسیوں کا کام ملک دشمن عناصر اور دفاع کو لاحق خطرات پر نظر رکھنا ہے۔ سیاستدانوں کی کرپشن کے ریکارڈ جمع کرنا اور فائلیں بنانا انہیں اپنی مرضی کے سیاستدانوں، ٹی وی اینکروں اور صحافیوں کو دکھانا یا حکومت کی مدد کے لیئے اسمبلی میں ووٹنگ کے دوران نمائندگان کو جمع کرنا ان کے دائرہ کار کا حصہ نہیں۔ یہ دونوں باتیں فوج کے آئینی دائرہ کار سے تجاوز اور فوج کی طرف سے سیاست میں دخل اندازی کے ذمرے میں آتی ہیں۔
اینکر عمران خان اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے انکشافات کے بعد بظاہر عوام تزبزب کا شکار دکھائی دے رہی ہے۔ لوگوں کے لیئے یہ فیصلہ کرنا مشکل ہو چکا ہے کہ دونوں فریقین یعنی فوج کے نمائندے اور سابق وزیر اعظم میں سے کون سچ بول رہا ہے اور کون غلط بیانی کر رہا ہے۔ مزید یہ کہ فوج کی طرف سے اینکر عمران خان اور سابق وزیر اعظم عمران نیازی کے لگائے گئے الزامات کی تردید بھی نہیں آئی ہے۔
واپس کریں