دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سرکاری عیاشی اور غریب عوام
جنید ملک
جنید ملک
ہمارے ایک عزیز اور انتہائی قابل احترام دوست ہیں جن سے بہت کچھ سیکھا ہے اور آئندہ بھی سیکھتے رہنے کا ارادہ ہے۔ معاشی و سیاسی معاملات پر زبردست مہارت رکھتے ہیں۔ ہمیشہ حقیقت پسندانہ تبصرے کرتے ہیں لیکن آجکل ن لیگ سے والہانہ وابستگی کے باعث خاصی الجھن میں مبتلاء نظر آ رہے ہیں۔

بخوبی واقف ہیں کہ ملک پر پچاس ہزار ارب کے لگ بھگ کل قرضہ ہے، حکومت کی آمدن پانچ ہزار ارب جبکہ خرچہ بارہ ہزار ارب ہے اور اس کو ہورا کرنے کے لیئے ہر سال مزید قرضہ درکار ہوگا جس کے باعث قرضہ بڑھتا چلا جائے گا۔ اس بات سے بھی واقف ہیں کہ کرنٹ اکاونٹ خسارہ خطرے کے نشان تک پہنچ چکا ہے اور بغیر بیرونی قرضوں کے ایک دن بھی گزارنا مشکل ہے۔ نہ صرف اچھی طرح جانتے ہیں بلکہ برملا اظہار بھی کرتے رہے ہیں کہ معیشت اب سرکاری مراعات، دفاعی بجٹ، جرنیلوں عیاشی کا بوجھ نہیں اٹھا سکتی۔ لیکن گزشتہ کئی دنوں سے لوگوں کو امید دلا رہے ہیں کہ حالات بہتر ہو جائیں گے اور ن لیگ ملک کو معاشی بحران سے نکال لے گی۔ آجکل عالمی منڈی میں تیل کے نرخ عارضی طور ہر کم ہونے کے باعث مزید قیمتیں نہ بڑھنے یا گزشتہ معاہدے کے مطابق آئی ایم ایف کی طرف سے قرضے کی آخری قسط ملنے کے باعث ڈالر کے ریٹ کچھ نیچے آنے کو بنیاد بنا کر دعوی کر رہے ہیں کہ معیشت بہتری کی طرف جا رہی ہے اور ن لیگ نے ملک کو بحران سے نکال لیا ہے۔

سرکاری عیاشی اور مراعات میں ایک روپے کی کمی نہیں، دفاعی بجٹ میں دس فیصد اضافہ کر دیا گیا جبکہ بوجھ سارا عوام پر ڈالتے ہوئے تیل، بجلی، گیس اور روز مرہ کی اشیاء ضرورت میں ناقابل برداشت حد تک اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اور اس پر اگر کسی شے کی قیمت میں دس روپے اضافے کے بعد ایک روپیہ کم ہو جاتا ہے تو ہمارے قابل احترام دوست اسے معیشت کی بہتری قرار دے دیتے ہیں۔ یہ بھی نہیں سوچتے کی بحران کی اصل وجوہات کی طرف توجہ دینا تو دور کی بات ہے ن لیگ نے اقتدار میں آنے کے بعد ان وجوہات کا ذکر تک نہیں کیا۔

بہرحال یہ صرف ہمارے قابل احترام دوست کا ہی مسئلہ نہیں بلکہ والہانہ قسم کی سیاسی وابستگی رکھنے والے تمام دانشوروں اور ماہرین کا مسئلہ ہے کہ انہیں اپنی پسند کی پارٹی انقلابی دکھائی دیتی ہے اور وہ پارٹی کے دفاع میں جانبدار ہو جاتے ہیں۔
نوٹ: عین ممکن ہے میرا تجزیہ غلط ہو اور ہمارے عزیز دوست کا موقف درپردہ کچھ اور ہو۔ اس صورت میں نام لیئے بغیر ان سے پیشگی معزرت۔
واپس کریں