دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
"تنقیدی نظمی فارمولا"
طاہر راجپوت
طاہر راجپوت
شعر و ادب:دوستو میں نے کافی سالوں کے غور و خوض کے بعد بطور ادبی نقاد ادبی تنقید کے دس اصول وضح کیے ہیں، جن کی روشنی میں آپ کسی بھی نظم کو امپرسنل ہو کر ریٹ/گریڈ کر سکتے ہیں۔اسے میں "تنقیدی نظمی فارمولا" کا نام دیتا ہوں۔

میرے لئے یہ شروع سے اہم تھا کہ تنقید اور شاعری کو کس طرح تک بندی سے چھرایا جاۓ۔ معیاری تنقید ہی معیاری شاعری کو سامنے لاتی ہے۔ برے شاعر، برے نقاد کی اولادیں ہیں۔ کسی بھی نقاد کے لئے یہ اہم ہے کہ وہ جب کوئی نظم پڑھتا ہے تو اس کی کن بنیادوں پر اسٹڈی کرتا یا اسے پرکھتا ہے۔اب حساب کتاب کا دور ہے۔ نظم کی بھی ہم ریٹنگ کر سکتے ہیں۔ اس سے ہمیں اوورریٹ شاعری کو ایکسپوز کرنے میں مدد ملے گی۔ ایک معیاری نظم مختلف خوبیوں کا مرقع ہوتی ہے۔میں ہمیشہ کہتا آیا ہوں یہ ایک لیونگ باڈی کی طرح ہے اور اس کے تمام تر جسمانی، روحانی اور انٹیلیکچوئل فنکشن مکمل کام کرنے چاہییں۔جیسے ڈاکٹر جانسن کہتا ہے کہ عظیم شاعری کو جذبے اور ذہانت کا خوبصورت امتزاج ہونا چاہیے۔

میرے خیال میں ایک مکمل نظم میں یہ چند خصوصیات ضرور ہونی چاہییں ۔ ہمیں تک بند شاعری کی طرح تک بند تنقید سے بھی پرہیز کرنا ہو گا۔شاعر /نقاد ادھر ادھر کی بے پر ہانکتے ہیں۔ نہ شاعر کی شاعری کسی مسلسل ترتیب میں ہے، نہ تنقید کسی واضح کردہ اصولوں کے مطابق۔ اردو تنقید نگاری میں ادبی تنقید ایک خطرناک چیز ہے۔ اس میں آپ دوستوں کو کھو سکتے ہیں اور آسانی سے نۓ دشمن پیدا کر سکتے ہیں۔ کیوں کہ انسانی نفسیات صرف تعریف سننا پسند کرتی ہے اور ہم کسی ضابطے کو پہلے ہی مانتے نہیں ہیں، نہ ہی خلاف طبیعت کچھ سننا پسند کرتے ہیں۔

یہ تحریر اس لئے بھی اہم ہے کہ لوگ "نثری نظم" کو ایک بے جا، غیر ضروری، اصول و قوائد سے ہٹ کر کوئی یونرہ خیال کرتے ہیں۔ وہ سمجھتے ہیں کہ ایک ناکام شاعر ہی نثری نظم لکھتا ہے اور نثری نظم کے کوئی اصول و ضوابط نہیں ہیں۔میں اپنی ادبی تنقید سے یہ ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ نثری نظم ایک بہت مشکل، لیکن پر لطف اور گہری شاعری ہے۔ یہی حقیقت میں اصل شاعری اور ہم عصر عالمی ادب کی روح ہے۔ ہر نثری نظم' نظم نہیں بنتی ہے اور اسے لکھنا خطرے سے خالی نہیں۔کیوں کہ یہ کسی بھی کچے شاعر کو بری طرح ایکسپوز کر دیتی ہے۔ نثری نظم میں زندہ رہنے کے لئے آپ کومسلسل تیرنا ہوتا ہے۔ ایک اچھے Sea Diver کی طرح، ایک کہنہ مشق شکاری کی طرح، یا گھات لگاۓ کسی جانور کی طرح آپ کی پکڑ اچھی ہونی چاہیے۔

تنقید کے اس سائنسی کلیے/فارمولے کہ ہر اصول کے میں نےمختلف نمبرز رکھے ہیں۔ اس طرح کل نمبر سو ہو جائیں گے۔ اس کی گریڈنگ بھی عالمی گریڈنگ سسٹم کے مطابق ہے۔ اب A+ گریڈ کتنی نظمیں لکھی جا رہی ہیں، اس کلیے کے ساتھ ہم معلوم کر سکتے ہیں۔ اسی طرح شاعر کی مکمل شاعری کا اگریگیٹ بھی بن جاتا ہے۔ ایسا ہے کہ پاپولر ادب کے ٹیسٹ کے زیر اثر اکثر شعراء کی شاعری مکمل شاعری نہیں بن سکتی۔ وہ دو چار نظمیں لکھ کر ڈھیر ہو جاتے ہیں اور انہیں ہی مشاعروں کی بھینٹ چڑھاتے رہتے ہیں۔ کمرشل شاعری کی تو شائد یہ ضرورت ہو لیکن کلاسک ادب میں یہ بیڈ ٹیسٹ ہی سمجھا جانا چاہیے۔

ایک واحد نظم اور شاعری Poem And Poetry میں یہی فرق ہے کہ ایک نظم ایک کیفیت یا چند ایک کیفیتوں کا مجموعہ ہے، جب کہ تمام تر شاعری ایک مسلسل نظم میں پروئی ہوتی ہے۔ وہ ایک تسلسل ہے۔ بارشوں کی طرح ایک لڑی میں پروئی، روشنی کی طرح مسلسل جھانکتی ہوئی اور آسمان کی طرح ہمیشہ آپ پہ جھکی ہوئی۔ تک بند شاعری کی سب سے اہم نشانی یہی ہے کہ اس میں۔ تسلسل غائب ہوتا ہے۔اسی طرح تمام تر معیاری شاعری یا ادب اس سے بھی عظیم ایک وسیع کڑی میں قید ہے۔ اسے ہی ہم 'ادبی روایت" کہتے ہیں۔

ادبی روایت یا فرد واحد کی شاعری ایک زندہ جسم ہے۔ نظم کو آپ زمین کی طرح کا ایک سیارہ که سکتے ہیں، ایک شاعر کی تمام تر شاعری اس کی کہکشاں ہے اور سارا ادب ایک کائنات ہے۔اب بظاہر یہ تمام مظاہر فطرت ایک دوسرے سے الگ الگ ہیں، لیکن سائنس کا شکریہ کہ ہم آج جان چکے ہیں کہ کائنات ایک سخت قسم کے اتحاد Unity میں بٹی ہے۔ ادب میں بھی یہ یونیورسل اتحاد بہت اہم ہے، جو زمان و مکان، زبان و ثقافت سے بلند اور انسانوں کی مشترکہ اثاث اور احساس ہے۔ وہ چاہے واحد نظم ہو یا مکمل کلام، وہ عالمی وحدت میں ہی ڈھلا ہو گا اور انسانی اقدار؛ خوبصورتی، انصاف، رحم، محبت، آزادی،تحسین وغیرہ کی نفی نہ کرتا ہو گا۔ وہ ایک مثالی شعری انضمام شاعر کی اپنی روح میں بھی اور ایک نظم میں بھی یکجا ہو گا۔

That poet and poetry have equally felt it.

ان اصولوں سے ہم شاعری میں تک بندی سے خلاصی پا سکتے ہیں اور یہ اصول کسی بھی نظم پہ اپلائی کئے جا سکتے ہیں۔اس طرح ہم کسی بھی نظم کی ریٹنگ غیر جذباتی انداز میں سائنسی بنیادوں پہ کر سکتے ہیں۔

کوئی چاہتا ہے کہ ان اصولوں کی روشنی میں اس کی نثری نظم پہ تنقید لکھی جاۓ تو وہ اپنی نظم اس پوسٹ میں یا مجھے انباکس کر سکتا ہے۔ نظم شاعر کے نام کے بغیر تنقید کی جاوے گی۔ اگر نمبر تھوڑے اے تو ناراض نہ ہونا۔ اگلی پوسٹ میں one by one یہ تمام اصول مفصل بیان کروں گا۔ یہ کلیہ جات اس لئے تھوڑے رکھے ہیں کہ کل کلاں امتحانات میں بچوں/طالب علموں کو یاد نہ کرنے پڑ جائیں۔

میں اگلی پوسٹ میں اس فارمولے کے تحت ایک نظم کی گریڈنگ کروں گا۔

1:Topic (5)
2:Outer Form/Pattern (5)
3:Tone (10)
4:Diction (10)
5:Images/Poetic language (20)
6:Body/Structure (20)
7:Theme/Philosophy/Depth (20)
8:Overall affect/Feel (10)
واپس کریں