دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
گوئبلز ڈاکٹرائین‎‎
عامر ایچ قریشی
عامر ایچ قریشی
جوزف گوئبلز جرمنی کے سابق ڈکٹیٹر ایڈولف ہٹلر کا پراپیگینڈہ وزیر تھا جس سے منسوب ہے کہ اس نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ "جھوٹ کو اگر بہت کثرت سے دہرائیں تو وہ سچ بن جاتا ہے"اور اس نے نازی حکومت میں رہتے ہوئے ایسے ہی کیا اور بہت حد تک، چاہے کچھ عرصہ کے لیے ہی سہی، اس میں کامیاب بھی رہا- جوزف گوئبلز سے جتنا بھی اختلاف کریں لیکن یہ بات سچ ہے کہ آمروں کو ہمیشہ ہی ایسے لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے جو جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کا آرٹ جانتے ہوں یا کم از کم جھوٹ کو اتنی مرتبہ ضرور دہرائیں کہ لوگوں کو یہ سچ معلوم ہونے لگے-
چونکہ آمریت ہوتی ہی خلاف قانون ہے اسلئے حقائق کو چھپانا اور جھوٹ پھیلانا اسکی مجبوری ہوتی ہے-

پاکستان میں گوئبلز ڈاکٹرائن کو ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے کامیابی کیساتھ استعمال کیا- قائداعظم کی وفات کے مشکوک واقعات, پاکستان کے پہلے وزیر اعظم کا قتل, میجر جنرل اسکندر مرزا کا اقتدار, جنرل ایوب کا مارشل لاء- جنرل یحییٰ کے دور میں سقوط ڈھاکہ جیسا سانحہ اور جنرل اے کے نیازی کی قیادت میں ہتھیار ڈالنا- پھر جنرل ضیاء الحق کا دور, ایک وزیر اعظم کا عدالتی قتل, سیاچن گلیشیر کا گنوایا جانا, مذہبی انتہا پسند تنظیموں کا قیام- پھر جنرل پرویز مشرّف کا مارشل لاء, کارگل جنگ کو کامیابی کہنا اور وزیراعظم پر جنگ رکوانے کا الزام لگا کر جھوٹے مقدمے بنا کر قید کرنا اور پھر جلا وطنی پر مجبور کرنا- ان تمام ادوار اور واقعات میں گوئبلز ڈاکٹرائن اپنا رنگ بخوبی دکھاتی رہی-

پھر پاکستان کی سیاست کا تاریک ترین دور آیا جب لگاتار دوسری آئینی اور جمہوری حکومت کو ہماری ملٹری اسٹیبلشمنٹ ہضم نہ کر پائی- غلط عدالتی فیصلوں کے ذریعے 2107 میں نواز شریف کو نا اہل کروا کر 2018 کے الیکشن چراے اور عدالت عظمیٰ کی مدد سے ایک کٹھ پتلی کو وزیر اعظم بنا کر عملاً مارشل لاء طرز کی ایک ہیجڑہ ٹائپ جمہوری حکومت قائم کی گئی-
اس ہائبرڈ حکومت کے دوران گوئبلز ڈاکٹرائن نے اپنا رنگ انتہائی بھرپور طریقے سے دکھا کر جھوٹ بولنے, حقائق چھپانے اور تاریخ کو مسخ کرنے کے گزشتہ تمام ریکارڈز توڑ ڈالے- میڈیا کو قابو کر کے جھوٹ بولنے کا لامتناہی اور عظیم ترین سلسلہ جاری ہوا- جنرل آصف غفور کالیا کا بطور گوئبلز ایجنٹ کردار کلیدی رہا- جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید بھی گوئبلز کے گماشتے ثابت ہوۓ- بہت سارے ٹی وی چینلز نے بھی گوئبلز ایجنٹس کا کردار ادا کیا-

اگرچہ قیام پاکستان سے لیکر عمران کی حکومت کے خاتمے تک ملک میں گوئبلز ڈاکٹرائن کی حقیقی وارث اور استاد ہماری ملٹری اسٹیبلشمنٹ رہی لیکن بسا اوقات کوئی شاگرد اپنے اساتذہ سے آگے بھی نکل جاتا ہے- عمران کی سیاست کے گزشتہ 12 سالوں کا تجزیہ کریں تو اسکے ہزاروں جھوٹ, یوٹرنز, منافقت, وعدہ خلافیوں, الزامات اور ڈرامہ بازیوں سے یہ نتیجہ اخذ ہوتا ہے کہ عمران خائن نہ صرف مقامی بلکہ عالمی سطح پر عہد حاضر کا جوزف گوئبلز ہے-
واپس کریں