پاکستان اپنی ترقی کا سفر دوبارہ شروع کرنے جا رہا ہے
عامر ایچ قریشی
یوں تو چیف جسٹس آف پاکستان اور انکے ہم خیال ججز نے ملکر بارہا آئین و قانون کا بازو مروڑ کر فیصلے لکھے ہیں اور اس ہٹ دھرمی کے باوجود وہ ابتک اپنی حیثیت کے مزے لوٹ رہے ہیں, لیکن اب یہ کہانی اختتام پذیر ہے- اگرچہ پاکستان کی سیاسی اور عدالتی تاریخ کے اگلے چند ہفتے انتہائی تلاطم خیز ہونگے لیکن اب اس شیطانی گیم کا پلٹا جانا ٹھہر چکا ہے جو عمرانی اقتدار کیلئے بندیالی گینگ کھیل رہا ہے- کل یعنی بروز پیر کیلئے سپریم کورٹ کے تین رکنی انتہائی متنازعہ بینچ نے پنجاب اور KPK میں انتخابات سے متعلق عمران خان کی درخواست کی موافقت میں اپنا فیصلہ پیشگی طور پر تحریر کر رکھا ہے- امید یہی ہے کہ مختصر سی سماعت کے بعد اسی دن فیصلہ سنا دیا جاے گا- لیکن عمران خان اور پی ٹی آئی کی یہ خوشی انتہائی قلیل مدّت کیلئے ہو گی کیونکہ پی ڈی ایم حکومت نے پوری قوت کیساتھ اس فیصلے اور اسکے اثرات سے نہ صرف نمٹنے کی منصوبہ بندی مکمل کر رکھی ہے بلکہ فیصلے کے فوراً بعد CJP سمیت چار ججز کے خلاف اختیارات اور آئینی و قانونی حدود سے متعدد مرتبہ تجاوز کرنے پر مواخذے کی کاررروائی پوری طرح تیار کر لی گئی ہے۔
مذکورہ کیس کا فیصلہ پہلے ہی 4-3 سے ہو چکا ہے جسے جاری کرنے کے بجاے ایک جعلی اختلافی نوٹ لکھ کر پانچ رکنی بینچ کی تشکیل نو کر دی گئی جو بعد اذان سکڑ کر تین رکنی بینچ رہ گیا-علاوہ ازیں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین کے لکھے فیصلے رکنی نے آرٹیکل 184(3) کے تحت مقدمات سننے کے سپریم کورٹ کے اختیار کو معطل کیا تھا اور اس فیصلے کی بابت جو جوڈیشل آرڈر جاری ہوا اسے CJP نے انتہائی غیر ذمہ دارنہ اور غیر اخلاقی طریقے سے رجسٹرار کے سرکلر لیٹر کے ذریعے مسترد کروا دیا تھا- اس حرکت کو اب سپریم کورٹ کے اکثریتی ججز نے بینچ اور ججز کی توہین کے طور پر دیکھا ہے کیونکہ رجسٹرار کا عہدہ کسی طور پر بھی سپریم کورٹ کے جج سے اونچا نہیں ہو سکتا- خبریں ہیں کہ اس معاملے کی انکوائری سپریم کورٹ کے ججز اندرونی طور پر بھی شروع کروا رہے ہیں اور اسکا حکومت کی طرف سے بھی آغاز کیا جا سکتا ہے۔
اب ظاہر ہے کہ چونکہ رجسٹرار کا عہدہ جج سے برتر نہیں ہے اسلئے کسی بھی انکوائری میں رجسٹرار یہی بیان دیگا کہ اسنے ایسا چیف جسٹس کی ہدایت پر کیا تھا لہٰذا بندیال کا پتہ واضح طور پر صاف ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس امین الدین کے بینچ کا جوڈیشل آرڈر برقرار ہے کیونکہ کسی غیر قانونی اور جعلی طریقے سے اسے معطل نہیں کیا جاسکتا۔
آنے والے چند دن انتہائی تلاطم خیز ضرور ہونگے لیکن دھول جلد بیٹھ جاے گی- پی ڈی ایم حکومت اپنے مقصد میں کامیاب ہو گی- یہ فتح کا سہرا سو فیصد میاں نواز شریف صاحب کے سر ہو گا- اس کامیابی کو چائنا کی فتح اور امریکہ کی ہار بھی کہا جا سکتا ہے۔
اسحٰق ڈار صاحب کا یہ بیان کہ ہم IMF کو خیر باد کہہ دینگے بہت معنیٰ خیز ہے- چین نے میاں نواز شریف کی قیادت پر اعتماد کرتے ہوۓ پاکستان کیلئے ایک عظیم الشان پیکج تیار کر رکھا ہے جسکے بعد آئی ایم ایف سے جان خلاصی حاصل کر لی جاے گی- عمران خائن کے علاوہ پاکستان کے تمام سٹیک ہولڈر اس پر پہلے ہی اتفاق کر چکے ہیں۔
آنے والے وقت میں پاکستان اپنی ترقی, خوشحالی اور مضبوطی کا سفر دوبارہ شروع کرنے جا رہا ہے- پاکستان کا مستقبل اسکے پریشان زدہ اور مایوس عوام کیلئے سکون اور ڈھیروں خوشیاں لیکر آئیگا (انشاء الله)
واپس کریں