دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان کا ٹرمنیٹر
عامر ایچ قریشی
عامر ایچ قریشی
آپ میں سے اکثریت نے ہالی ووڈ کی فلم "ٹرمنیٹر" (The Terminator) ضرور دیکھی ہوگی- یہ اپنے زمانے کی ہٹ فلم تھی جسکا پہلا پارٹ 1984 میں, دوسرا 1991 میں اور تیسرا پارٹ 2003 میں ریلیز ہوے- اس فلم میں ولن دراصل ایک مشین ہے- ایک روبوٹ جو اپنے پروگرام کے مطابق تباہی کے مشن پر آتا ہے- اسے مارنے کیلئے اس پر گولیاں برسائی جاتی ہیں, وہ زخمی ہوجاتا ہے, اس میں گولیاں سوراخ کر دیتی ہیں لیکن اسکے اندر کئی سسٹم نصب ہونے کی وجہ سے خودکار نظام اسکے سوراخ بھر دیتا ہے اور وہ پھر سے لڑنے لگتا ہے- بعض مناظر میں اسکے ٹکڑے بکھر جاتے ہیں لیکن اسکا نظام اسے پھر سے یکجا کر دیتا ہے- اسے آگ سے جلا کر پگھلا دیا جاتا ہے لیکن کچھ وقت کے بعد وہی پگھلا ہوا مادہ پھر سے یکجان ہو جاتا ہے اور وہ روبوٹ دوبارہ سے برسرپیکار دکھائی دیتا ہے-

اسکے خلاف جنگ میں ہیرو بھی زخمی ہوتا ہے اور بیشمار گاڑیاں, عمارتیں اور اردگرد کےماحول کا شدید نقصان بھی ہوتا ہے جسے انگریزی زبان میں "collateral damage " کہا جاتا ہے-
ٹرمنیٹر فلم بہت مقبول ہوئی کیونکہ ٹیکنالوجی پر مبنی اسکا موضوع بہت اچھوتا اور تہلکہ خیز تھا-

ہمارے یہاں بھی آجکل ایک فلم چل رہی ہے جو باکس آفس پر بہت ہٹ جا رہی ہے اور بلندیوں کے ریکارڈ چھو رہی ہے- اس فلم کا ولن پاکستان کا موجودہ چیف جسٹس عمر عطا بندیال ہے- یہ بھی کسی پروگرامڈ روبوٹ کی طرح بیحد پرعزم ہے- اسے مخالف وکلاء کے دلائل چھلنی کر دیتے ہیں لیکن اسکے اندر نصب ذلالت کا سسٹم اسے اگلی سماعت کیلئے ٹھیک کر دیتا ہے- اس پر پارلیمنٹ کی طرف سے قانون سازی اور ہاؤس ڈیبیٹ کی گولہ باری کی جاتی ہے جو اسکے چیتھڑے اڑا کر رکھ دیتی ہے لیکن پھر سے اسکے اندر نصب بیغیرتی کا سسٹم اسے یکجان کر دیتا ہے- اسے میڈیا اور سوشل میڈیا کے ٹرولز تنقیدی پروگرامز, تبصروں, میمز, ٹویٹس اور پوسٹس کے ذریعے جلا کر پگھلا دیتے ہیں لیکن ایک بار پھر اسکے اندر نصب بے شرمی کا سسٹم اسے اگلی سماعت میں غلاظت بکھیرنے کیلئے تیار کر دیتا ہے-

بندیال روبوٹ نہیں ہے لیکن ٹرک لوڈز کے حرام کو حلال کرنے اور دیئے گئے ایجنڈے کی تکمیل کیلئے یہ ایک روبوٹ کی طرح پرعزم ہے- چونکہ اسکا پروگرام بھی کسی اور کے ہاتھ میں ہے اسلئے یہ بھی کسی نقصان کی پرواہ نہیں کر رہا- ٹرمنیٹر فلم کی طرح یہاں بھی ہیرو زخمی ہو رہے ہیں اور یہاں بھی اردگرد کا نقصان collateral damage ہو رہا ہے- اس فلم کی وجہ سے پاکستان سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے, معیشت کا پہیہ پٹری پر نہیں چڑھ رہا اور خارجہ تعلقات مستحکم نہیں ہو رہے-

اس فلم کا انجام بھی ٹرمنیٹر جیسا ہوگا- ہیرو غالب آجاے گا, روبوٹ ناکام ہوگا لیکن مرے گا نہیں اور کہیں غائب ہو جاے گا- یہاں بھی ٹرمنیٹر کی طرح فلم کے پارٹ ٹو اور پارٹ تھری کچھ عرصے کے وقفوں سے ریلیز ہوتے رہیں گے- نئی شکلوں اور نئی ٹیکنالوجی (چت چالاکیوں) کے ساتھ-
واپس کریں