دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
"پراجیکٹ عمران" ۔بڑا کھیل
عامر ایچ قریشی
عامر ایچ قریشی
ملک کے موجودہ سیاسی حالات کو دیکھتے ہوۓ, بالخصوص عدلیہ کا رویہ, وفاقی حکومت کی حد درجہ کمزوری اور سیکورٹی اداروں کی پراسرار خاموشی, میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ "پراجیکٹ عمران" کوئی معمولی چیز نہیں- یہ کوئی غیر معمولی کھیل ہے جو پاکستان کو تباہ کرنے کیلئے کھیلا جا رہا ہے- یہ ایک مربوط بین الاقوامی سازش ہے جو کثیر سرمایہ کاری کے ذریعے رچائی جا رہی ہے- عقل دنگ رہ جاتی ہے جب عدالتیں ایک بدکردار, کرپٹ, غیر سنجیدہ, غیر ذمہ دار, نالائق, ناکام و نامراد شخص کو کسی بھی طرح کی گزند سے بچانے کیلئے منٹوں سیکنڈوں میں انصاف اسکی دہلیز پر فراہم کرتی نظر آتی ہیں- وفاقی حکومت کی بے بسی کو دیکھ کر بھی انتہائی حیرت ہوتی ہے- ایسے ایسے واضح کیسز ہیں کہ عمران کا کسی صورت بچنا ممکن نہیں- نااہلی سمیت آرٹیکل چھ اور دیگر فوجداری مقدموں میں سزائیں ہونا صاف دکھائی دیتا ہے لیکن کوئی بھی قانونی عمل منطقی طریقے سے پایا تکمیل تک نہیں پہنچ رہا, بلکہ یوں کہیئے کہ دانستہ طور پر پہنچنے نہیں دیا جارہا- ججز من مانیاں کر کے قانون کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں-

چند روز قبل چیف جسٹس آف پاکستان کے انتہائی جانبدارانہ ریمارکس یہ بات سمجھنے کیلئے کافی ہیں کہ سازشی نیٹورک کو کسی کا خوف نہیں- وہ جانتے ہیں کہ جہاں سے ڈوریاں ہلائی جا رہی ہیں انکی طاقت کے سامنے حکومت اور اداروں کی کچھ بھی کرنے کی کوئی مجال نہیں ہے- یہاں تک کہ کل شام مجھے ایک انتہائی موقر ذریعے نے بتایا کہ پی ڈی ایم کی ایک پارٹی بھی درپردہ اس سازشی عمل کا حصّہ بنی ہوئی ہے اور خفیہ ادارے کے پرانے نیٹ ورک کے ریٹائرڈ افسروں اور اہلکاروں کی بڑی تعداد پاکستان کے اندر اور باہر بہت محنت اور لگن کیساتھ اس سازشی پراجیکٹ پر کام کر رہی ہے جس پر پانی کی طرح پیسہ بہایا جا رہا ہے- ملک میں فارن کرنسی ریزرو کا قحط بھی اسی سازش کا حصّہ ہے- بدبخت شوکت ترین کے ذریعے آئی ایم ایف کا پیکج رکوانے کی شرمناک کوششیں پاکستان کا بچہ بچہ جانتا ہے-

پھر سونے پر سہاگہ جناب عمران شفقت صاحب کا کل کا وی لاگ جس نے میرے شکوک و شبہات کو مزید ہوا دیکر آگ ہی لگا دی جس میں انہوں نے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کے ایٹمی ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق انکے اسسٹنٹ ڈائریکٹر رافیل ماریانو گروسی کے پاکستان کے دورے کو ڈیفالٹ کے تناظر میں پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کیلئے ممکنہ خطرہ قرار دیا- اگرچہ اسکا دورہ (بظاھر) ایٹمی ٹیکنالوجی کے پر امن مقاصد یعنی پاور, طب, زراعت وغیرہ سے متعلق ہے لیکن پھر بھی مجھے عمران شفقت کی بات میں وزن دکھائی دیتا ہے اور انکے تجزیئے کی تردید کرنے کا جی نہیں چاہتا-

صورتحال محض تشویشناک نہیں بلکہ سنگین ترین ہے- مجھے تو ملک میں کوئی ایک بھی ایسا قابل شخص نظر نہیں آتا جو ممکنہ خطرات سے بچانے کیلئے کوئی حل پیش کر سکے- الله وطن عزیز پر رحم و کرم فرما دیں (آمین)-
واپس کریں