دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
غیر ملکی قرضوں پر انحصار۔مجیب الرحمان
No image آئی ایم ایف کے ان بیل آؤٹ کا واحد مثبت اثر ملکی معیشت کا قلیل المدت استحکام ہے۔ اگر پاکستان ترسیلات زر کی صورت میں حاصل ہونے والے اربوں ڈالر استعمال کرتا ہے اور افغانستان اور دیگر ممالک کو ڈالر کی اسمگلنگ کو روکتا ہے تو ہمیں قرض کے لیے دروازے کھٹکھٹانے اور بھیک مانگنے کی ضرورت نہیں ہے۔
پاکستان اپنی پیدائش سے لے کر اب تک مطلوبہ موثر معاشی ماہرین پیدا کرنے میں بری طرح ناکام رہا ہے جس کی وجہ سے ہماری مالیاتی پالیسیاں غیر موثر ہیں اور ملک کو بحران سے نہیں نکال پا رہی ہیں۔ قرضوں نے پاکستان کا ڈھانچہ کمزور کر دیا ہے۔ پاکستان اپنے لوگوں کو نوکریاں اور دیگر سہولیات فراہم کرنے سے قاصر ہے۔ حکومت 60 فیصد محصول قرض کی ادائیگی میں خرچ کرتی ہے جس سے ملک کے دیگر ترقیاتی منصوبے ہوتے ہیں۔ آج ملک کا قرضہ جی ڈی پی کا تناسب 80 فیصد ہو گیا ہے جو ایک دو سالوں میں 100 فیصد تک بڑھنے کا امکان ہے۔
جنوبی کوریا، برطانیہ اور جاپان جیسے ترقی یافتہ ممالک کی معیشت مضبوط ہے اور اب بھی بڑھ رہی ہے۔ ان ممالک کو معاشی اور مالیاتی جھٹکے بھی سہے لیکن انہوں نے کسی ملک سے بھیک نہیں مانگی اور مستحکم معیشت کو اپنی اگلی نسل تک پہنچایا اور انہیں مالی قرضوں کے بوجھ سے بچایا۔
قرضوں میں ڈوبی ہوئی معیشت اپنے پاؤں پر کھڑا نہیں ہو سکتا۔ یہ قوم کی حفاظت اور ضروریات کی فراہمی سے قاصر ہے۔ آئی ایم ایف پر انحصار کی وجہ سے پاکستان عالمی سطح پر بھی اپنی حیثیت کھو چکا ہے جس کے سنگین نتائج قوم کو بھگتنا پڑ رہے ہیں۔ آج دنیا پاکستان کے کشمیر میں بھارت کے مظالم کے دعوے پر کوئی دھیان نہیں دیتی کیونکہ بھارت دنیا کی چھٹی بڑی معیشت ہے‘ کسی بھی آزاد ریاست کے لیے خودمختاری کلیدی حیثیت رکھتی ہے لیکن قرضوں میں ڈوبی معیشت والے ممالک کو اپنی خودمختاری پر سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔ . پاکستان میں ہم نے امریکی ڈرونز اور ممالک کی داخلی پالیسیوں میں آئی ایم ایف کی مداخلت دیکھی تھی۔ آئی ایم ایف نے بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کے لیے پاکستان کو جو شرائط پوری کرنی ہیں وہ طے کر دیں۔
مختصر یہ کہ اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ پاکستان معاشی بحران کے دہانے پر ہے لیکن، پاکستان کے لیے سرنگ کے آخر میں ابھی بھی روشنی باقی ہے۔ لیکن اس بات کو ذہن میں رکھنا ضروری ہے کہ پاکستان کی مشکلات کا شکار معیشت مستقبل قریب میں ابھر نہیں سکتی
واپس کریں