دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
چین امریکہ تجارت جنگ ۔ اظہر سید
اظہر سید
اظہر سید
چین امریکہ تجارتی جنگ دنیا تبدیل کر دے گی۔ دونوں سپر پاور کی باہمی تجارت چھ سو ارب ڈالر ہے جو دو سو ارب ڈالر چین کے حق میں ہے ۔چین امریکہ کو چار سو ارب ڈالر کی خدمات اور مصنوعات برآمد کرتا ہے جبکہ دو سو ارب ڈالر کی خدمات اور مصنوعات امریکہ سے خریدتا ہے ۔
گزشتہ دس سال کے دوران چین امریکیوں سے تجارت کی مد میں دو ہزار ارب ڈالر سے زیادہ کمائی کر چکا ہے جبکہ امریکی بانڈز میں دو ہزار ارب ڈالر سے زیادہ سرمایہ کاری کر کے امریکی معیشت کو اپنا مقروض بنا چکا ہے ۔
امریکہ کی طرف سے ٹیرف میں اضافہ کے 48 گھنٹے بعد چین نے بھی امریکی مصنوعات پر 34 فیصد ٹیرف عائد کر دیا ہے ۔
چین اور دنیا کے دوسرے ممالک کی طرف سے امریکی مصنوعات پر جوابی ٹیرف سے چین کو کچھ نقصان نہیں ہو گا امریکی معیشت سکڑ جائے گی ۔
امریکی صنعتوں کیلئے درکار دھاتوں اور دیگر خام مال کی قیمتوں میں اضافہ سے امریکہ مصنوعات کی پیداواری لاگت بڑھ جائے گی ۔
سخت ریاستی کنٹرول میں چینی صنعتیں ڈسپلنڈ ہنر مند ورک فورس ،سبسڈی اور دنیا کے مختلف ممالک سے درکار خام مال کی درآمد کے معاہدوں کی وجہ سے پیداواری لاگت میں امریکی مصنوعات سے کہیں کم قیمت ہونگی ۔
امریکی برآمدات کی مارکیٹ چین کی نسبت بہت محدود ہے اس لئے امریکی تجارت بہت بڑے خسارے کا سامنا کر رہی ہے جبکہ چینی تجارت دنیا بھر کی مارکیٹ میں جگہ بنانے کی وجہ سے مسلسل سرپلس ہے ۔
چینی امریکی بانڈز میں اس لئے سرمایہ کاری کرتے تھے انہیں سالانہ دو سو ارب ڈالر کا تجارتی منافع ہوتا تھا اور وہ امریکی معیشت کو طاقت کا ٹیکہ لگاتے تھے ۔امریکیوں کو مقروض بنا کر اپنی مصنوعات فروخت کرتے تھے ۔
دونوں ممالک اب کھل کر سامنے آگئے ہیں اس لئے چینی اپنا فوکس امریکہ سے دوسری دنیا کی طرف منتقل کریں گے اور امریکی کیپٹل مارکیٹ میں اپنے بانڈز فروخت کر کے نکلنا شروع کر دیں گے ۔
امریکی ٹیرف سے چین کی امریکہ کو اپنی منڈی بنائے رکھنے میں دلچسپی ختم ہو جائے گی اور وہ امریکیوں کو پہاڑ سے گرانے کا عمل شروع کر دیں گے جوابی ٹیرف سے اس کا آغاز بھی کر دیا ہے ۔
چین کے پاس لاطینی امریکہ،مشرق بعید ،ایشیا ،افریقہ اور یورپ کی بہت بڑی مارکیٹ ہے ۔امریکی بھی اسی مارکیٹ میں موجود ہیں لیکن امریکیوں کو تجارتی خسارے اور چینیوں کو تجارتی سرپلس حاصل ہے۔
امریکہ اپنی سپر پاور کی حیثیت برقرار رکھنے کیلئے تمام درکار اقدامات کر رہا ہے لیکن امریکی شکست کی سب سے بڑی وجہ مقروض معیشت اور صنعتوں کی پیداواری لاگت ہو گی ۔
پاکستان کو امریکی ٹیرف میں اضافہ سے کوئی بڑا نقصان نہیں ہو گا کہ کل برآمدات ہی ساڑھے تین ارب ڈالر کی ہیں ۔زیادہ سے زیادہ یہ ہو گا بنگلادیش ،مصر ،مراکش اور ویتنام ایسے ملک پاکستان کی ایک ارب ڈالر کی ٹیکسٹائل مصنوعات پر قابض ہو جائیں گے لیکن چین ،بھارت ایسے ممالک پر اضافی ٹیرف سے پاکستانی مصنوعات کو ایک ایج بھی ملے گا اور ممکن ہے پاکستان کو بھارت چین ٹیکسٹائل مصنوعات کا کچھ حصہ مل جائے ۔۔
واپس کریں