اظہر سید
حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا ہم نے کالم لکھا یہ سازش ہے اور اسرائیل کو حملہ کرنے کا جواز دیا گیا ہے ۔سچے مسلمان پاکستانی ٹوٹ پڑے ۔حماس کی جرات ،دلیری کی کہانیاں سنانے لگے ۔مومنین نے منہ بھر بھر کے نفرت انگیز کومنٹس کئے ۔اب دیکھ لیں کیا ہو رہا ہے ۔جن غداروں نے اسرائیلیوں کے ساتھ مل کر حملہ کی سازش کی وہ پتہ نہیں زندہ ہیں یا مر گئے لیکن بے بس مظلوم فلسطینیوں کا قتل عام جاری ہے ۔حملہ سے پہلے غزہ بلند عمارتوں کا دنیا کا حسین ترین شہر تھا آج کھنڈر بنا ہے ۔
ایک لاکھ فلسطینی مارے جا چکے ہیں ۔
تین چار لاکھ زخمی ہیں ۔بجلی،پانی،غذا علاج ،گھر یا پناہ گاہ کچھ بھی موجود نہیں ۔جو زندہ ہیں ہر روز مارے جاتے ہیں ۔کسی مسلمان ملک میں اتنی ہمت یا طاقت موجود نہیں وہ امریکہ یا اسرائیل کا ہاتھ روک سکے ۔کہیں کوئی احتجاج ہوتا ہے تو وہ خود اسرائیل کے پشت پناہ مغربی ممالک میں ہوتا ہے ۔سارے اسلامی ممالک اور دنیا بھر میں پھیلے مسلمان خاموش بیٹھے ہیں ۔
سازش اس قدر مکمل تھی جن اسرائیلیوں کو حملہ میں اغوا کیا انہیں رہا کرنے سے مسلسل انکار کرتے رہے اور اسرائیل کو بمباری جاری رکھنے کا جواز دیتے رہے ۔
دھائی سو اغوا کئے تھے بدلہ میں ہر روز ڈھائی سو فلسطینی قتل کروائے ۔ اسرائیلی بمباری روکنے کا واحد طریقہ یہ تھا یرغمالی مار دئے جاتے ۔ایک سال بعد جب غزہ مکمل تباہ ہو گیا ۔ایک لاکھ فلسطینی قتل ہو گئے پھر یرغمالی رہا کر دئے ۔
رہائی مکمل ہونے کے بعد اسرائیل نے پھر حملے شروع کر دیے ہیں اور اب پھر ہر روز سینکڑوں فلسطینی قتل ہو رہے ہیں ۔
سکول موجود ہے نہ کوئی ہسپتال بچا ہے ۔کھلے آسمان کے نیچے کھنڈروں پر بمباری ہو رہی ہے اور فلسطینیوں کو مارا جا رہا ہے ۔حماس کے حملہ سے پہلے ہر روز ہزاروں فلسطینی اسرائیل ملازمتوں کیلئے جاتے تھے ۔حماس کے حملے کے بعد سارے دروازے بند ہو گئے ۔ملازمتیں ختم ہو گئیں اور قتل عام شروع ہو گیا ۔
ایرانی مولوی جو بطور ایجنٹ عربوں کے پیسے امریکیوں کو اسلحہ خریداری کے بہانے دلانے والا اس سازش میں برابر کا شریک تھا ۔عراق،شام ،لیبیا،یمن ،سوڈان اور لبنان جنہیں مکمل طور پر برباد کر دیا گیا حیرت انگیز طور پر بظاہر امریکہ کے سب سے بڑے دشمن ایران کو چھوڑ دیا گیا ۔ایرانی مولوی اصل میں امریکی پراکسی تھے جنہیں عرب ممالک کو دکھا کر ان سے مال بٹورہ جاتا اور اربوں ڈالر کا اسلحہ فروخت کیا جاتا تھا ۔
اب جب شام میں بھی اسرائیل مخالف حکومت ختم کر دی گئی ہے ۔لبنان میں حزب اللہ کی کمر توڑ دی گئی ہے ۔حماس کی ساری قیادت مار دی گئی ہے ایرانی مولوی کی ضرورت ختم ہو گئی ہے ۔
اب ایرانی مولوی کی باری ہے ۔اب اسے مارا جائے گا اور گریٹر اسرائیل کا خواب پورا کیا جائے گا ۔غداروں کا انجام تو جو ہوتا ہے وہ ہوتا ہی ہے لیکن اس غداری میں لاکھوں مسلمان بے بسی کے ساتھ مارے جاتے ہیں جیسے فلسطینی مارے جا رہے ہیں ۔
واپس کریں