دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
احمقوں کی جنت ۔ اظہر سید
اظہر سید
اظہر سید
طاقتور اسٹیبلشمنٹ کی بھارت کے ساتھ سینگ پھنسانے کی امیدیں رکھنے والے نہیں جانتے جنگ نسلی ،صوبائی اور علاقائی تعصبات نہیں دیکھتی سب کو جلا کر راکھ کر دیتی ہے۔ پاک بھارت جنگ میں پاک فوج کا نقصان ہوا تو پاکستان میں رہنے والے کیسے محفوظ رہیں گے یہ بات اس وقت سمجھ آئے گی جب کھونے کیلئے ہاتھ خالی ہونگے ۔
بھارتی معصوم نہیں ہیں انکی ایجنسیاں بھی اتنی ہی سفاک ہیں جتنی دنیا کے کسی دوسرے ملک کی ۔پاکستانی ایجنسی پر بھارت میں مداخلت کا الزام لگانے والے اپنے تعصبات کی آگ میں جل رہے ہیں حقائق سے نظریں چراتے ہیں۔
کینیڈا میں خالصتان کے حامی متعدد سکھ راہنما بھارتی خفیہ ایجنسی نے مارے اور یہ بات عالمی سطح پر تسلیم شدہ ہے لیکن ایک ارب صارفین کی منڈی کے لالچ میں عالمی طاقتیں اس معاملہ پر خاموش رہتی ہیں ۔
پاکستان میں متعدد کشمیری راہنماؤں کو بھارتی خفیہ ایجنسی نے اپنے ایجنٹوں کے زریعے قتل کروایا اور یہ بات بھی عالمی طاقتیں بخوبی جانتی ہیں ۔
صدر داؤد سے لے کر اشرف غنی تک اور اب طالبان کی حکومت میں بھارتی ڈیورنڈ لائن کے معاملہ میں ہمیشہ افغانستان کے حلیف رہے ہیں ۔اشرف غنی اور حامد کرزئی کے دور میں افغان فوج کی تربیت کے جو معاہدے ہوئے وہ طالبان حکومت میں بھی جاری ہیں ۔اج بھی افغانستان کو امداد دینے والے دو بڑے ممالک میں امریکہ کے ساتھ بھارت بھی شامل ہے ۔
بلوچ عسکریت پسندوں اور جلا وطن بلوچ راہنماؤں کے ساتھ بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے مراسم آج پہلے سے زیادہ مضبوط اور مستحکم ہیں ۔
جعفر ایکسپریس کے قتل عام کے بعد عراق میں چھپے بی ایل اے کے راہنما کا پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کے خلاف ویڈیو بیان اس بات کی تصدیق تھا عراق میں امریکہ کی طرف سے قائم کردہ حکومت میں بلوچ عسکریت پسندوں کو محفوظ ٹھکانوں کی فراہمی بھارت امریکہ اتحاد کی ایک کڑی ہے ۔
بھارتیوں نے جب مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی اس وقت طیارہ بردار امریکی بحری بیڑا بحیرہ ہند میں موجود تھا ۔صدر کلنٹن کے دورہ بھارت کے دوران سکھوں کا قتل عام یا موجودہ امریکی نائب صدر کے دورہ بھارت کے دوران پہلگام قتل عام ایک ہی سلسلہ کی کڑیاں ہیں ۔
پاکستان کمزور نہیں ہے ۔اگر عراق کے محفوظ ٹھکانوں میں بلوچ عسکریت پسند راہنما قتل کیا جا سکتا ہے ۔اگر افغانستان کے محفوظ ٹھکانوں میں پاکستانی میزائل سو فیصد درستگی کے ساتھ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والی طالبان قیادت کو زندہ جلا سکتا ہے تو سمجھ لیں کسی بھی بھارتی ایڈونچر کا خوفناک جواب بھی دے سکتا ہے ۔
کارگل وار کے دوران پاکستان کو چیک کرنے دو بھارتی طیارے پاکستان کی حدود میں گھس آئے تھے دو منٹ کے اندر دونوں طیارے تباہ کر دئے گئے ۔
سندھ طاس معاہدہ معطل یا ختم کرنا ممکن نہیں ۔پاکستان بھارت پر حملہ کرے نہ کرے اس کے ستلج ،جہلم چناب پر بنائے گئے ڈیم ضرور تباہ کر سکتا ہے ۔پاکستان اکیلا صحرا نہیں بنے گا بھارت بھی پانی کی بوندوں کو ترسے گا ۔جنگ ہوئی دونوں ہاریں گے ۔جب ریاستیں ایٹمی اثاثے رکھتی ہوں چھوٹی یا بڑی فوج ،چھوٹی یا بڑی معیشت کی کوئی اہمیت نہیں رہتی ایٹمی تباہی یکساں تباہی اور بربادی کے کر آتی ہے ۔
واپس کریں