دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پی ڈی ایم: آپ اپنے دام میں صیاد آگیا
No image ڈاکٹر مجاہد منصوری۔ملکی سیاسی و صحافتی پنڈت ماہ رواں ستمبر کو ماہِ ستمگر قرار دے رہے ہیں، غیر معمولی واقعات ہونے کی پیشں گوئیاں کی جا رہی ہیں اور اندر کی خبروں کو بریک کرکے دال روٹی سے بھی تنگ ہوئے بے بس عوام پر مزید مہنگائی بم گرانے ، پی ٹی آئی پنجاب کے پارلیمانی بورڈ پر پھر کمند ڈال کر بزدار کے بعد اب پرویز الٰہی حکومت بھی گرانے کے ستم کی تیاری کی تصدیق ایسی سیاسی معرکہ آرائی میں نام کماتے وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے بھی کر دی ہے کہ واقعی پی ڈی ایم اپنے انداز کی جمہوریت کو ’’مستحکم‘‘ کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ بقول رانا صاحب وہ پی ٹی آئی کی پنجاب اسمبلی کی سات خاتون ارکان کا ضمیر جگانے میں کامیاب ہو چکے ہیں جب کہ بارہ چودہ ارکان کے ضمیر کی بیداری مطلوب ہے ۔

یہ ’’آئینی اقدام‘‘ پی ڈی ایم کے لئے تو جمہوری ہی ہو گا جیسا کہ مہنگائی سے عوام کی کمر توڑنے والے مشکل فیصلوں والی موجودہ پی ڈی ایم حکومت بھی ایسے ہی آئینی گنجائش سے نرخوں پر کسی حد تک قابو پاتی پی ٹی آئی حکومت کو اکھاڑ کر ادھ موئے ہوئے صارفین پر مسلسل ستم ڈھانے کا سبب بنی ۔بلاشبہ اس مہم جوئی کے آپریشنل کمانڈرزرداری صاحب نے جس طرح چمک دمک سے پی ٹی آئی کے حکومتی ارکان کے ضمیر جگا کر حکومت اکھاڑنے میں کلیدی کردار ادا کیا جبکہ پی ڈی ایم کی سرخیل ن لیگ نے تو اسے آئینی و جمہوری اقدام قرار دے کر خود بھی مشکل فیصلوں والی، ستم گر حکومت کا پھندہ اپنے ہی گلے میں ڈالا پھر جس طرح کثیر تعداد میں عوام نے اسے ملک جمہوریت اور عوام کےلئے بڑا ستم قرار دیا اس کی تصدیق انہوں نےعمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے مقابل عمران کو اپنے بھرپور اور حیران کن مسلسل اعتماد و تائید سے اتنی معاونت دی کہ اس کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا ،اس سے بوکھلا کر پی ڈی ایم حکومت جمہوری تقاضوں سے متصادم جو ستم قومی معیشت، عوامی مفاد اور جمہوری و سیاسی عمل پر ڈھا رہی ہے اس سے تو وہ آغاز سے ہی عوام سے اتنی دور ہوتی جا رہی ہے جتنا عمران خان قریب ،گویا اب تک کا پورا پانچ ماہی دور ہی ستم گر ثابت ہو رہا ہے اور حکومت اپنے سیاسی مفادات کے خلاف ایسے پھندے میں پھنسی ہے کہ لاہور اور گوجرانوالہ جیسے ن لیگ کے سیاسی گھر میں جو شعور اور بیداری پیدا ہوئی اسے عوام کے لئے نا قابل دید بنانے کی خلاف آئین و جمہوریت دیدہ دلیری بھی کسی کام نہ آئی ۔

زرداری صاحب نے مولانا کے بیلے پاپڑوں سے جو حکومت ن لیگ کو تراش کر دی اب اس کا خسارہ دیہی سندھ کا رخ کرتا نظر آ رہا ہے خان نے سندھ میں انٹری تو ڈال دی، سیلاب کی تباہی سے جتنی سندھ میں پی پی حکومت بے نقاب ہوئی اس کا اندازہ پہلی مرتبہ ستم زدہ مکمل اجڑے سندھی دیہاتیوں کی اپنے غائب منتخب نمائندوں ہی نہیں پہلی مرتبہ زرداری اور بلاول کے خلاف مچی دُہائی سے ٹی وی رپورٹس پر دیکھا گیا اور پھر جو کراچی کی بدحالی بے نقاب ہوئی ۔

یہ کتنا بڑا ستم ہے کہ امریکہ کا عسکری اتحادی (کواڈ کارکن) بھارت تو روس سے عالمی نرخ سے 40فیصد سستا پٹرول خرید رہا ہے اور یہ ہی اہتمام جنگی اتحادوں سے علانیہ بچتی عمران حکومت اکھڑنے کے بعد پی ڈی ایم نے اپنی نااہلی کا ستم براہ راست پہلے ہی مہنگائی کے شکنجے میں کسے عوام پر ڈھا دیا ۔محدود ترین مالی وسائل میں بھی اس نے ضرورت سے زائد ایڈوانس مہنگا تیل خرید کر اب عالمی نرخ سستے ہونے پر مہنگا ترین پٹرول عوام کو فروخت کیا جا رہا ہے اور پاکستانی دنیا بھر میں کم نرخ کے بینی فشری نہیں بنے تو اسے نااہلی سے ہی تعبیر کیا جا رہا ہے بعید نہیں کہ کل انتہائی خستہ حالی میں اس پیشگی مہنگی خریداری سے کوئی اور اسکینڈل نکل آئے ۔آج کی پی ڈی ایم پاکستان میں ساڑھے چار عشروں سے حکومت کرنے والی جماعتوں پر مشتمل ہے اور اس لحاظ سے اس کی نیک نامی ،شہرہ آفاق ہے۔ کیا میڈیا رپورٹس ، کتابیں اور ڈاکومینٹریز اور کیا بے نقاب ہوئے پانامہ جیسے عالمی مالی اسکینڈلز اور پھر کوویڈ کرائسس کی عالمی تسلیم شدہ پہلے پانچ ممالک میں پاکستانی عمران حکومت کے اکھڑنے کے بعد سیلاب کی قدرتی ستم ظریفی میں عوام اور بیرونی دنیا کا اعتماد کھوتی پی ڈی ایم حکومت اس قابل ہی نہیں کہ وہ دنیا سے سیکرٹری جنرل یو این کی پاکستان کی مدد اور ان ہی کے پیش کئے بڑے جواز کے باوجود ترقی یافتہ ممالک کی پیدا کی گئی فضائی آلودگی سے پاکستان پر سیلابی طوفانی تباہی کا کیس ایڈووکیٹ کر سکے کہ اسے اپنے ہی ملک کی صوبائی حکومتیں اکھاڑنے اور بے قابو پاپولر لیڈر کو قابو کرنے سے فرصت نہیں۔

حیرت یہ ہے کہ حکومت جن غیر جمہوری ہتھکنڈوں کے نتیجے میں خود بلند درجے کی غیر مقبول ،متنازعہ پریشان اور بے اعتبارثابت ہو رہی ہے اس راستے کو ترک کرنے کے لئے تیار نہیں اور دلدل میں دھنسنے کا عمل جاری ہے ۔عام انتخابات سے اس کا گریز مکمل واضح اور اتنی مشکلات میں گھری حکومت کو طول دینے کے ڈیزاسٹر نتائج کو سمجھنے سے مکمل قاصر پی ڈی ایم حکومت اپنے اور ملک و قوم کے لئے سخت خسارے کا بیمار و پریشاں اور گھبرایا انتظامی ڈھانچہ بنی ہوئی ہے ،جو دنیا بھر کے سیاسیات کے اسکالرز کے لئے بیڈ گورننس اور اسٹیٹس کو نظام کی سیاسی و معاشی تباہی کی بڑی کیس اسٹڈی بن گئی ہے۔بشکریہ:جنگ
واپس کریں