انسداد دہشتگردی کی عدالت سے عمران خان کی عبوری ضمانت منظور

خاتون ایڈیشنل سیشن جج کو دھمکی دیے جانے پر عمران خان کے خلاف انسداد دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں انہوں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے راہداری ضمانت حاصل کر رکھی تھی۔
سربراہ پی ٹی آئی کی پیشی کے موقع پر فیڈرل جوڈیشل کمپلیکس کےاطراف سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے اور اطراف کی سڑکیں بند کردی گئی تھیں جبکہ غیر متعلقہ افراد کو عمارت میں داخلے کی اجازت نہیں تھی ۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج راجہ جواد عمران خان کی درخواست پر سماعت کی جس میں ان کے وکیل بابراعوان نے دلائل دیے۔
عمران خان کی گاڑی کوجوڈیشل کمپلیکس کےاحاطےمیں داخل ہونےکی اجازت نہیں ملی جس کے باعث وہ پیدل چل کر انسداد دہشتگردی کی عدالت پہنچے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ عمران خان کہاں ہیں ؟ اس پر چیئرمین پی ٹی آئی نشست پر کھڑے ہوئے اور ان کی عدالت میں حاضری لگائی گئی۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی دہشت گردی کے مقدمے میں عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں یکم ستمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سربراہ پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی 3 دن کی راہداری ضمانت منظور کرنے کے بعد انہیں 25 اگست تک متعلقہ عدالت سےرجوع کرنےکی ہدایت کی تھی۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف تھانہ مارگلہ میں دہشتگردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔
قبل ازیں پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے پارٹی کارکنان کو واضح ہدایات جاری کی گئی تھی کہ اگر آج عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو سڑکوں پر نکلیں اور پھر اگلے روز اسلام آباد کا رخ کریں۔
واپس کریں