دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سائفر کیس میں ضمانت ۔ اظہر سید
اظہر سید
اظہر سید
سپریم کورٹ نے شاہ محمود قریشی کو اور نوسر باز کو سائفر کیس میں ضمانت ہی نہیں دی کیس کا میرٹ ہی قانونی نکتہ نظر سے اڑا کر رکھ دیا ہے ۔سائفر کیس فوج کے بعض عہدیداران کی اقتدار اور اختیارات پر گرفت برقرار رکھنے کی علت میں ریاست کو تباہ و برباد کرنے اور خود غرضی کی ایک کلاسیکل مثال ہے ۔نوسر باز اس بدقسمت ملک کا پہلا منتخب وزیراعظم تھا جیسے مالکوں نے پالتو ججوں کی بجائے تحریک عدم اعتماد کے زریعے فارغ کرنے کی کمیاب سہولت دی ۔
اپنے ناکام تجربہ سے جان چھڑانے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا جب پانی سر سے گزر گیا ۔جب چیرمین ایف بی آر اور وزیر خزانہ سرعام تسلیم کرنے لگے پاکستان نادہندہ ہو گیا ہے ۔ اس وقت مالکان نیند سے بیدار ہوئے ورنہ مالکوں کی صفوں میں کوئی اگلا چیف بننے کے شوق میں ملک کی معاشی بربادی میں حصہ ڈال رہا تھا تو کوئی ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے تحفظ کیلئے اقدامات کر رہا تھا ۔
تحریک عدم اعتماد کو امریکی سازش یعنی سائفر کے زریعے غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر مسترد کر دیا ۔
ایک سال تک مالکوں میں شامل خود غرض عہدیداران نے پالتو ججوں کے زریعے دوہرا کھیل کھیلا ۔نوسر باز کو مکمل تحفظ فراہم کیا ۔مرزا شہزاد اکبر ،پنکی پیرنی کی سہیلی،میڈیائی اثاثوں جنہیں استمال کیا گیا تھا اور بہت سارے دوسرے سیاسی چہروں جو تباہی کے عمل میں براہ راست شامل تھے بیرون ملک فرار کی سہولت فراہم کی ۔
اس ایک سال کے دوران نوسر باز کو مقبول عام بیانیہ بنانے ،فوج کو بدنام کرنے ،انہیں میر جعفر میر صادق کے القابات دینے کی مکمل آزادی دی گئی ۔
ایک طرف پی ڈی ایم والوں کو ملک بچانے کے ترلے واسطے دے کر مشکل معاشی فیصلوں پر لگا دیا اور دوسری طرف حمزہ شہباز کی پنجاب حکومت بھی پالتو ججوں کے زریعے آئین ری رائٹ کروا کر ختم کرا دی اور فوج کو جواز دیا مرکز میں باپ اور صوبے میں بیٹے کی حکومت ملک کے مفاد میں نہیں۔
یہ اسقدر ظالم اور خود غرض لوگ تھے اپنی مرضی کا آرمی چیف لانے کی سازش بھی کرتے رہے تاکہ مستقبل میں بھی سب محفوظ رہیں اور کرتوتوں پر پردہ ڈالا جا سکے ۔
بجلی،پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ سے نوسر باز مسلسل ہیرو بنتا رہا ،سائفر یعنی امریکی سازش کے نام پر فوج کو بدنام کرتا رہا اور سیانے سیاستدان اپنا ووٹ بینک گنواتے رہے ۔
کرنے کا کام یہ نہیں تھا آئی ایم ایف پروگرام رکوانے اور پاکستان کو نادہندہ کرانے کی سازش کے متعلق ٹیلی فونک گفتگو یا نوسر باز کی ٹرپل ایکس گفتگو لیک کرائی جائے ۔ کرنے کا کام یہ تھا تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے اور ریاست نادہندہ کرانے کی سازش پر فوری گرفتار کر لیا جاتا ۔ یہ دونوں جرم بہت سنگین تھے اور تحریک عدم اعتماد کے غیر آئینی فیصلے پر تو اپنے پالتو ججوں کا فیصلہ بھی موجود تھا ۔
گرفتار نہیں کیا گیا احمقانہ مقدمات توشہ خانہ،عدت کے بغیر شادی ایسے مقدمات پر زور رہا ۔دو سنگین مقدمات نظر انداز کرنے کا منطقی نتیجہ نو مئی کی صورت میں نکلا ۔ بظاہر نو مئی سے نئے چیف کی فوج پر گرفت مضبوط ہوئی لیکن ایک راستہ کھل گیا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کیا جا سکتا ہے اور کور کمانڈر کے گھر کی خواتین کے انڈر گارمنٹس بھی لہرائے جا سکتے ہیں ۔
یہ سب کچھ خود غرض جنرل باجوہ اور جنرل فیض حمید کی وجہ سے ہوا ۔ اب دونوں جنرل فوج کے ڈسپلن کی آڑ میں ہر طرح کے سوالات سے محفوظ ہیں ۔سپریم کورٹ کے سامنے سائفر کیس کا میرٹ تھا اور انہوں نے میرٹ پر ضمانت دی ہے ۔سائفر کے نام پر کاغذ لہرا کر جو فوج کی بدنامی کرائی گئی ۔ اہم کرداروں کو بیرون ملک فرار کی سہولت کاری کی گئی ،حمزہ شہباز کی حکومت ختم کرائی گئی اس کے متعلق سوالات پالتو ججوں کے ساتھ ان سے بھی کئے جائیں جنہوں نے دوہرا کھیل کھیلتے ہوئے ریاست کے وسائل اور فوج کے چین اف کمانڈ کو زاتی مفادات کیلئے استمال کیا ۔
واپس کریں