دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
عمران خان کا اصل مسلہ کیا ہے؟
ناصر بٹ
ناصر بٹ
کاں صاب کا اصل مسلہ یہ ھے کہ اس نے ساری زندگی ٹکے کا کام نہیں کیا، کرکٹ کھیلی پلے بوائے بن کے نام کمایا، پھدو لگا ورلڈ کپ کیش کروایا اور بےبے کے نام پہ لوگوں کے مال سے اپنی جائیداد بنائی اور قوم پر احسان تھوپ دیا
اسکے بعد اس ورلڈ کپ اور ھسپتال کے نام پر سیاست شروع کر دی مگر نکھٹو آدمی تھا گلیوں بازاروں رُلتا رھا پھر آ گیا دو ھزار گیارہ اور اسکے بھاگوں چھینکا ٹوٹا پاشے نے کام دکھایا فیس اسکا اور کیس پیچھے اور تھا، یہاں تک کہ اس نکھٹو نکمے کے لیئے پورے ادارے کی ساکھ جو کہ پہلے ھی کمزور تھی داؤ پر لگا کر اسے وزیر اعظم بنوا دیا
نکھٹو نااھل اور نکمے کی چونکہ ساری زندگی ھی نکمے پن میں گزری تھی تو اس نے وزیر اعظم بن کے بھی اپنی روش نہ بدلی نہ بدل سکتا تھا
مالکوں نے خود تسلیم کیا کہ اسکو بندے ھم نے پورے کروا کے دیئے، حکومت کو ھم بچاتے رھے، دوسرے ملکوں سے پیسے ھم لا لا کے دیتے رھے اور نکھٹو میاں کا کام صرف تقریریں جھاڑنا تھا یا اپنے مخالفین کو گالیاں نکالنا اور جیل میں ڈالنا-

یہ بے شرم پہلا نہنگ وزیر اعظم گزرا ھے جو عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے محرومی پر مالکوں کو کوسنے پر آ گیا کہ مجھے بچایا کیوں نہیں اور اسے اب یہ ایک بیانیہ بنا کے چلنا چاھتا ھے
میں نے اس شخص کی سیاست سے زندگی میں کبھی کوئی اچھی امید نہیں رکھی کہ میں جانتا تھا کہ ساری چیزیں ایک طرف مگر یہ ڈفر ھونے کے ساتھ ساتھ ویلا نکما نااھل بھی ھے جو ھمیشہ بوجھ رھا ھے بوجھ رھے گا
کمال کی بات یہ ھے کہ اسے کہیں ناں کہیں سے بکرے مل بھی جاتے ھیں جن کو یہ بوقت ضرورت ذبح کرنے میں ایک سکینڈ ظائع نہیں کرتا
مجھے ھنسی آتی ھے جو لوگ شور مچا رھے ھیں کہ یہ پتہ نہیں کونسا تیر چلا دے گا اور اسکی مقبولیت بڑھ گئی ھے وغیرہ وغیرہ
اپنی حکومت کے دوران یہ سولہ میں سے چودہ ضمنی الیکشن ھار گیا تھا اور یوتھیئے کہتے ھیں کہ اگلا الیکشن دو تہائی سے جیتیں گے
جب الیکشن آئے گا تو لکھ رکھیئے اس مسخرے نے کہیں نظر بھی نہیں آنا کیونکہ اب اسکے لیئے آر ٹی ایس بٹھانے والا کوئی موجود نہیں

اسکی پوری کوشش تھی جسکے لیئے اس نے ایڑی چوٹی کا زور لگا دیا کہ کسی طرح یہ نومبر تک بطور وزیر اعظم نکال جائے اور آج اگر یہ الٹا لٹک کے زور لگا رھا ھے کہ الیکشن نومبر سے پہلے پہلے ھو جائیں تو اسکی واحد وجہ نومبر میں بطور وزیر اعظم چیف کی تقرری کا اختیار حاصل کرنا ھے کیونکہ اسکے اپنے پلے تو ھے کچھ نہیں اسے پھر کوئی بکرا چاھیئے جو اس کو حکومت لے کے بھی دے اور پھر حکومت کی چوکیداری بھی کرے کیونکہ نکھٹو نے خود ساری زندگی نہ کوئی کام کیا ھے نہ کرنے کے قابل ھے۔

ویسے میں ایہہ سب کچھ خورے کیوں لخیا اے، تہانوں وی تے پتہ ای اے ساری گل دا
واپس کریں