دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
راولپنڈی میں پنجاب حکومت کے پروگرام کے تحت 97 جوڑوں کی اجتماعی شادی کی تقریب
No image راولپنڈی:پنجاب حکومت کی جانب سے اجتماعی شادیوں کے پروگرام دھی رانی کے فیز 2 کا آغاز راولپنڈی ڈویژن سے کیا گیا اور ایک ساتھ 97 جوڑوں کی شادی کی پُروقار تقریب منعقد ہوئی۔ اجتماعی شادیوں کے دھی رانی پروگرام کے فیز2 کا راولپنڈی ڈویژن سے آغاز کیا گیا، 97 جوڑوں کی اجتماعی شادیوں میں ہر دلہن کو ایک لاکھ سلامی اور ضرورت کا جہیز دیا گیا۔
ایک نابینا لڑکی بھی 97 جوڑوں میں شامل تھی جس نے اپنی نئی زندگی کی شروعات کیں۔ دلہن کو پُر تکلف کھانا بھی پیش کیا گیا۔
تقریب میں دو صوبائی وزرا، پنجاب اسمبلی کے انتظامی افسران نے بطور میزبان شرکت کی اورجوڑوں سمیت اُن کے باراتیوں کو خوش آمدید کیا۔
میزبانوں نے نئی زندگی شروع کرنے والوں نے اجتماعی شادیوں کو اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ وسائل نہ ہونے سے انکی شادیوں نہیں ہو رہیں تھیں تاہم پنجاب حکومت نے یہ کام کردکھایا۔
تقریب میں شادی کے گیتوں کی مخصوص دھنیں اور پنجاب کا روایتی ڈانس بھی پیش کیا گیا۔
اجتماعی شادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر سماجی بہبود سہیل شوکت بٹ کا کہنا تھا کہ دھی رانی ایسا خوبصورت پروگرام اور تاریخی پروگرام ہے، ماضی میں اتنا بڑا اور ایسا پروگرام کبھی نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ اس پروگرام نے معاشرے کی تمام طبقاتی ناہمواریوں کو ختم کیا، پروگرام کے تحت مسلمان، عیسائیوں اور خصوصی افراد (پی ڈبلیو ڈیز) بھی مستفید ہو رہے ہیں۔
اُن کا کہنا تھا کہ آج سے پہلے بھی ریاست کے وسائل موجود تھے لیکن ایسا پروگرام نظر نہیں آیا اج سے پہلے بھی ریاست موجود تھی لیکن اس علم و حکمت کے ساتھ دھی رانی پروگرام کا سارا کریڈٹ وزیراعلیٰ مریم نواز کو جاتا ہے۔
’’وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے ریاست کے دروازے ان والدین اور بیٹیوں کے خواب پورے کرنے کے لئے کھولے کیونکہ سب لوگ ریاست کے معمار ہیں، وزیر اعلی بیٹیوں کی خوشی کے لئے اسی طرح کے پروگرامز کے تسلسل کو برقرار رکھیں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ دن رات محنت کرکے پنجاب ویلفیئر کا مرکز بنا کر چھوڑیں گے۔
وزیر ٹرانسپورٹ پنجاب بلال اکبر کا کہنا تھا وزیر اعلی پنجاب نے کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ریاست ایسی ہو جیسے ماں عوام کی فلاح کے لئے جو کوشش یہ صوبائی حکومت کر رہی ہے وہ پہلے کسی نے نہیں کی یہ پروگرام شادی کرانے کا ذریعہ نہیں یہ ایک ماں،بیٹی،بہن کا خواب ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب کوئی بھی بیٹی ایسی نہیں ہو گی جو وسائل نہ ہونے کی وجہ سے والدین پر بوجھ بنے، پہلے لوگ ٹی وی پر کہتے تھے ساڑھے تین سال ملے کیا کرسکتے تھے، ہما ایک سال مشکل سے مکمل ہوا ایک سال میں وزیر اعلی پنجاب نے 8 ہزار کلومیٹر سڑکیں،1500بی ایچ یوز کو اپ گریڈ کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ایچ کیو،اسپتال اپ گریڈ ہو رہے ہیں کلینک آف ویلز محلوں میں مل رہے ہیں 2018تک جو دوائی مفت ملتی تھی لیکن بعد ماضی کی حکومت نے بند کی تاہم اب وہ دوبارہ ملنا شروع ہو گئی ہے۔
بلال اکبر کا کہنا تھا کہ30ہزا ربچوں کو اسکالرز شپ فراہم کی گئیں جو تعلیم حاصل کر رہے ہیں، ذہین طالب علموں کو ایک لاکھ لیپ ٹاپ دیئے گئے ہیں جبکہ آئی ٹی کا انقلاب آیا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے لیپ ٹاپ دیئے تو مخالفین مذاق اڑاتے تھے لیپ ٹاپ کی مدد سے نوجوان تعلیم حاصل کرکے خود کمائی کریں گے۔
اُن کا کہنا تھا کہ گندم کا ایشو مخالفین نے اٹھایا ہوا ہے جبکہ حکومت نے چار دن پہلے 15 ارب روپے کسان پیکج کا اعلان کیا ہے، 9 ہزار گرین ٹریکٹر میرٹ پر کسانوں کو دیئے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ دھی رانی پروگرام کے علاؤہ اقلیتی کارڈ، ہمت کارڈ، معذور افراد کے لئے کارڈز نکالے، پنجاب حکومت کا ایک ہی مقصد اور سوچ ہے کہ عوام کی خدمت اور آسانی پیدا کرنی ہے۔
وزیر ٹرانسپورٹ نے مزید کہا کہ جن کو حکومت کی ضرورت ہے ہم کوشش کرکے انکے گھروں تک جا کر خدمت کر رہے ہیں۔
واپس کریں