دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اڈیالہ جیل میں قید ”شاہی مہمان“
No image احتشام الحق شامی۔راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں ایک قیدی میڈیا کو مسلسل انٹرویو دے رہا ہے، سیاست کر رہا ہے، پارٹی ٹکٹ دے رہا ہے، قومی اور بین القوامی اس کے آرٹیکل بھی چھپ رہے ہیں اور اس کا ٹویٹر اکاؤنٹ بھی پوری آب و تاب سے چل رہا ہے۔ یہ قیدی اس وقت پوری ریاست کے لیئے چیلنج بنا ہوا ہے جوریاست اور فوجی سربراہ کو براہِ راست دھمکیاں دے رہا ہے۔
اس اکیلے قیدی کو 7 کمروں پرمشتمل بڑے وارڈ میں رکھا گیا ہے تا کہ آرام سے رہ سکے، جہاں میں کم از کم 35 افراد رہ سکتے ہیں۔ اس قیدی کی خصوصی حفاظت کے لیے پیشہ ورتربیت یافتہ افراد معمور ہیں، اڈیالہ جیل میں 10 قیدیوں پر ایک اہلکار تعینات ہے لیکن اس قیدی کے لیے 15 اہلکار تعینات ہیں، جن میں سے 2 سیکورٹی افسران، جبکہ 3 اہلکار سیکیورٹی کے لیے لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں پرمعمور ہیں۔
اس قیدی کی حفاظت پر ماہانہ 12 لاکھ روپے جبکہ سیکورٹی کے لیئے لگائے گئے کیمروں پر 5 لاکھ روپے کا خرچ آیا۔ اس قیدی کے کھانے کے لیے اسپیشل قواعد وضوابط تشکیل دیے گئے ہیں، اسے منرل واٹر اور اس کی مرضی کے مطابق دیسی آرگینک اور صحت افزا کھانا مہیا کیا جاتا ہے جو کہ ایک اسپیشل کچن میں بنتا ہے، کھانا اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹ جیل کی نگرانی میں تیار کیا جاتا ہے، کھانا فراہم کرنے سے قبل ایک میڈیکل افسر یا ڈپٹی سپرٹینڈنٹ جیل اس کا معائنہ کرتا ہے۔
جیل کے میڈیکل افسر کے علاوہ 6 میڈیکل افسران اس قیدی کے میڈیکل ٹریٹمنٹ کے لیے تعینات ہیں، راولپنڈی کے ایک بڑے اسپتال کے سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی ٹیم جیل کا ہفتہ وار دورہ کرتی ہے اور ضرورت پڑنے پر اس قیدی کا چیک اپ کرتی ہے۔
اس قیدی کو جیل میں ورزش کے لیے مشین اوردیگر اشیا فراہم کی گئی ہے اور جب چاہے چہل قدمی کر سکتا ہے۔ اس کی حفاظت کے لیئے اس سے ملاقات کے لئے آنے والوں کے حوالے سے اہم قوائد وضوابط بنائے گئے ہیں، اس قیدی کے جیل ٹرائل کے دوران، ایک جامع سیکورٹی پلان پر عملدرآمد کیا جاتا ہے۔ اڈیالہ جیل میں اس قیدی کی حفاظت کے لیے پولیس، رینجرزسمیت مختلف محکمے فرضی مشقیں بھی کرتے ہیں، اڈیالہ جیل کی جانب جانے والی سڑک پر پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے، جبکہ جیل کے ارد گرد رینجرز اور ایلیٹ فورس کے اہلکار گشت بھی کرتے ہیں۔
اب آپ ہی بتائیں کہ اس قیدی کو قیدی کہا جائے یا کہ سرکاری پروٹوکول کے ساتھ جیل میں قید شاہی مہمان؟
واپس کریں