مہاراجہ ہری سنگھ کے ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف بغاوت جیسی بغاوت جنم لے چکی

راولاکوٹ (نامہ نگار)سابق وزیر حکومت خان اشرف ایڈوکیٹ مرحوم کے فرزند نعمان اشرف صغیر خان کی قیادت میں جے کے ایل ایف کے قافلہ سخت جاں میں شامل۔ جموں کشمیر لیبریشن فرنٹ کے چیئرمین صغیر خان نے کہا ہے کہ ٹیکسوں سے مبرا بجلی سستے داموں بلا تخصیص ہر گھرانے کو آٹے کی فراہمی اور مراعات یافتہ طبقے کی مراعات اور عیاشی کے خاتمے کے لیے غیر مشروط طور پر وہ ہر اٹھی آواز کے ساتھ آخری حد تک جانے تیار ہیں مگر تنظیمی ڈسپلن کو کسی ٹریڈ یونین یا ایکشن کمیٹی کے ماتحت نہیں کیا جا سکتا بلات جلانے کا اقدام اگلی سطح کا احتجاج تھا اب اس سے واپسی ممکن نہیں حالات کا تقاضا ہے کہ اب مائیں بہنیں بیٹیاں گھروں میں بلز نظر آ تش کریں ہم شہروں میں بلز نظر آ تش کریں گے اور دنیا کو باور کروایا جائے گا کہ مہاراجہ ہری سنگھ کے ظالمانہ ٹیکسز کے خلاف بغاوت جیسی بغاوت یہاں جنم لے چکی ہے۔
ریاست نے جبر کر کے سکولز کے بچوں سے بجلی اور آٹا پر احتجاج روکا مگر کل جب راولاکوٹ میں انتظامیہ نے فلسطین سے اظہار یکجتی کے نام پر سکولوں کے بچوں کو شہر راولاکوٹ لایا تو بچوں اور اساتذہ کے موقف پر پڑوسی ملک کے جھنڈے کو ریلی میں لہرانے سے روکنے کا مطالبہ مان کر انتظامیہ کو پہلی شکست ہوئی اور پھر ہزاروں بچوں اور بچیوں نے فلسطین کی آزادی کے نعروں کے ساتھ آ ر پار کشمیر ی مانگیں آزادی کے نعروں کی گونج سے دنیا پر حقیقت آشکار کر دی کہ راولاکوٹ سے شروع بجلی ملکیت کی تحریک نے بچوں کو بھی شعور دے دیا کہ وہ غزہ اور سری نگر کے بچوں کی آواز میں اپنی آواز ملا رہا ہے ۔
راولاکوٹ میں بچوں کا غزہ مارچ ریفرنڈم بن گیا ہے کل کی یہ نئی نسل ایک آزاد اور خوشحال کشمیر میں جیے گی مقبول بٹ نے چند رفقاء سے مل کر جو جدوجہد شروع کی وہ اب سرخرو ہونے جا رہی ہے تیس نومبر کو راولاکوٹ میں بلز نظر آ تش کر کے نام نہاد ریاست کے دل جلانے کی تاریخ پھر دہرائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جموں کشمیر پیپلز پارٹی کے سنئیر لیڈر ماسٹر خالد محمود سابق وزیر خان اشرف ایڈووکیٹ مرحوم کے بیٹے نعمان اشرف ماضی کے معروف سپورٹس مین ریٹائرمنٹ لینے والے اساتذہ صابر خان گلزار خان مشتاق خان تاریخی شخصیت لالا کریم پنڈی پہائی مرحوم کے بیٹے ایاز کریم اے کے 47گروپ کے کفیل قمر شایان شبیر اور پوٹھی بالا تراڈ دریک سے شامل ہونے والے ڈیڑھ سو کے قریب طلبہ اور نوجوانوں کے اعزاز میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا دریں اثنا صغیر خان نے کہا کہ اٹے پر سبسڈی کی مانگ سرمایہ داروں کو مزید فائدہ اٹھانے کی سہولت مہیا کرنا ہے ہمارا واضع اور دوٹوک موقف رہا ہے کہ اس کشمیر میں شمالی کشمیر گلگت بلتستان جتنی قیمت پر آٹے کی فراہمی کی جائے اگر اس میں رکاوٹ ہے تو سبسڈی کے نام پر دی جانے والی چودہ ارب کی رقم گندم خریداری میں شامل کر کے لوگوں کو سسستی گندم دی جائے تاکہ لوگ خود پسوا کر میعاری آٹا تو کھا سکیں اس وقت پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں ساڈھے تین لاکھ ٹن لوگوں کی ضرورت ہے جو فی الحال میسر ہے مگر کرپٹ نظام کے محافظ جھوٹ بول رہے ہیں کہ ساڈھے چھ لاکھ ٹن گندم کی ضرورت ہے جس کے بہانے مزید پچیس ارب روپے کا ڈاکہ مارنا چاہتے ہیں آزاد کشمیر کے غریب لوگوں کے نام پر ملز مالکان اور محکمہ خوراک سے جڑی مخصوص بیوروکریسی اور ماتحت انتظامیہ اب ہوش کے ناخن لے اب غریبوں کا مزید استحصال نہیں ہونے دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ بجلی بلز کی تحریک کی اڈ میں چوروں کی حمایت کسی صورت نہیں کی جاسکتی بجلی چوری ایک قومی جرم ہے ہم لوگوں کی خاطر یہ عزم لیکر اٹھے ہیں کہ پیداواری لاگت پر ضرورت کی بجلی لوگوں کو ملے اور ڈیموں کی ملکیت مظفرآباد حکومت کو ملے مگر اس تحریک کا یہ ناجائز فائدہ کسی صورت کسی کو نہیں لینے دیں گے کہ وہ بجلی چوری کرے اور ہماری مقدس تحریک کو داغ لگائے بجلی چوروں کے خلاف ہم کسی جائز اور قانونی کارروائی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنیں گے ان کا کہنا تھا کہ بجلی بلز جب جلتے ہیں تو استحصالی طبقات اور سامراجی قوتوں کے آ لہ کار نام نہاد حکمرانوں کے اصل میں دل جلتے ہیں ان کو کاری ضرب پہنچتی ہے اب کی بار بلز پہلے سے زیادہ جوش جذبے سے اور زیادہ مقامات پر سرعام نظر آ تش کر کے بجلی مافیا اور سہولت کاروں کے دل جلائیں گے جب تک بلز سے تمام ٹیکسوں کا خاتمہ نہیں ہوتا بجلی بلز کے بائی کاٹ کے ساتھ بلز جلاتے رہیں گے اس بار علامتی طور گھروں میں مائیں بہنیں بیٹیاں بھی بلز جلا کر اس جدوجہد کو نئی طرح میں بدلیں گی
واپس کریں