دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
افراتفری اور فوج ۔ اظہر سید
اظہر سید
اظہر سید
بجلی پٹرول کی قیمتیں ،شرح سود اور بے تحاشا ٹیکس افراتفری کی راہ ہموار کر رہے ہیں ۔تمام سیاسی قوتیں خاموشی سے فوج کو ہیرو سے ولن بنانے میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ تحریک انصاف والے کھلے عام اور دھڑلے سے طاقتور فوج کو چیلنج کر رہے ہیں ۔ماضی کے بعض پالتو جج جنہوں نے 2018 میں دشمن قوتوں کو ووٹ کی طاقت سے شکست دینے والے کرداروں کی بھر پور معاونت کی اب لباس تبدیل کر کے جمہوریت کا لبادہ پہن چکے ہیں اور ہدف ان کا بھی فوج ہی ہے ۔حکومت میں شامل پیپلز پارٹی اور ن لیگ والے بظاہر تحریک انصاف والوں کو ملک دشمن قرار دے رہے ہیں لیکن ہدف ان کا بھی طاقتور اسٹیبلشمنٹ کو کمزور کر کے جمہوریت کا جن پردے سے نکالنا ہے ۔
جنرل ایوب سے جنرل باجوہ تک ظالمانہ انداز میں کھیلا جانے والا کھیل اب اپنے منطقی انجام کی طرف بڑھ رہا ہے ۔
امریکی سینٹ کی قرارداد کے بعد جب آئی ایم ایف پروگرام پر شکوک کے سائے گہرے ہو گئے ہیں تو پھر عوام پر ٹیکسوں کے بے تحاشا بوجھ ڈالنے کی وجہ نظر نہیں آتی ۔بہت ساری غلطیاں کی گئی ہیں اور نادہندہ معیشت کی وجہ سے ہر کام ،فیصلہ اور اقدام الٹا پڑ رہا ہے ۔راستہ کھوٹا ہوتا جا رہا ہے ۔منزل دور ہوتی جا رہی ہے ۔انارکی اور افراتفری کی طرف تیزی سے خاموش پیش رفت ہو رہی ہے ۔
بھٹو کے خلاف مذہب کے کامیاب استعمال کے بعد مالکوں نے ریاست پر کلی اختیار کیلئے اسے مجرب نسخہ سمجھ لیا تھا۔مقبوضہ کشمیر ،افغانستان اور پاکستان میں اس نسخہ کے استعمال سے وقتی کامیابیاں تو حاصل کر لیں لیکن مذہب کے استمال سے صلیبی جنگوں اور خوارج ایسے فتنے پیدا ہونے کے ماضی کے اسباق بھول گئے ۔
اگر عقلمند سمجھتے ہیں ماضی کی راہ پر چل کر مشکلات حل کر لی جائیں گی تو عقلمندوں کو یہ تلخ حقیقت سمجھنا ہو گی اب پیچھے نادہندہ معیشت ہے اور قوم کی طرف سے ہیرو کو ولن سمجھنا ہے ۔
ایک طرف مہنگائی ،بے روزگاری اور بے چینی ہے تو دوسری طرف افغان مذہبی حکومت کے امریکیوں اور بھارتیوں سے تیزی سے بڑھتے ہوئے تعلقات ہیں۔ ہلری کلنٹن نے جس ڈیلٹا فورس کا زکر کیا تھا کوئی عجب نہیں افغانی اس فورس کو بگرام ائر پورٹ پر تعینات کرنے کی اجازت دے دیں ۔ جب پاکستان میں افراتفری پیدا ہو تو ایٹمی اثاثے محفوظ بنائے جا سکیں ۔
کھیل بہت پیچیدہ نہیں بہت سادہ ہے ۔طاقتور فوج جو چین آف کمانڈ کے سحر سے ہر خرابی دور کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے اس طاقتور فوج کو بہت منظم انداز میں ولن بنایا جا رہا ہے ۔ جج اور سوشل میڈیا کے ساتھ جو سیاسی قوتیں طاقتور فوج کے ساتھ حساب برابر کرنے کی خواہشمند ہیں انہیں اور شائد کسی کو بھی ادراک نہیں جب پہلا پتھر گرے تو بعض اوقات وہ پہاڑ کو بھی ساتھ ہی زمین پر لے آتا ہے ۔
افراتفری شروع ہو گئی تو کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا ۔سیاسی قوتوں کو فوج کے ساتھ مل بیٹھ کر کھیل کے ضوابط پھر سے طے کرنا ہونگے۔ فوج کو واپسی کا محفوظ راستہ نہ دیا گیا اور ماضی کے سکور برابر کرنے کی کوشش کی گئی سب ہار جائیں گے ۔
فوج کو ولن بننے سے بچانا سب کا فرض ہے ۔اگر کوئی یہ سمجھتا ہے فوج کی واپسی کے راستے بند کر کے پاکستان کو جمہوری ریاست بنایا جا سکتا ہے تو کمزوروں کے فیصلے پھر دوسری ریاستیں کرتی ہیں ریاست کی فوج اور ریاست کے سیاستدان نہیں ۔
بڑے بڑے فیصلے کرنے کا وقت آن پہنچا ہے ۔فیصلے خود کر لیں تو دوسری ریاستوں کو فیصلے کرنے سے روکا جا سکتا ہے ۔عوام کو فوری ریلیف دینا شروع کریں ۔ریاست نادہندہ ہوتی ہے ہونے دیں ایٹمی اثاثوں اور طاقتور فوج کی موجودگی میں پاکستان پر کوئی احمق ہی حملہ کرے گا ۔صرف معاشی بحران افراتفری پیدا کر سکتا ہے اور فوج کو کمزور ۔
نادہندگی کے بعد کچھ نہیں ہو گا ۔درامدات اور برآمدات پر اثرات مرتب ہوتے تو ایران اب تک ختم ہو چکا ہوتا ۔نیا کھیل کھیلنے سے پرانے کھیل کے اصول و ضوابط تبدیل کرنا بہتر ہے ۔
واپس کریں