اظہر سید
جب ضمیر بیچ دیا تو پھر مجاہد بننے کی کوئی ضرورت نہیں تھی ۔مالکوں کے حکم پر آنکھیں بند کر کے حکم کی تعمیل کا مشورہ ہے۔جنہوں نے پالا پوسا ،بڑی عدالتوں میں بٹھایا انہیں آنکھیں دکھانا بے وفائی ہی نہیں بے غیرتی بھی ہے ۔ کالا گاؤن پہن کر عوام کو گمراہ کرو زرداری کو رات کے اندھیرے میں گرفتار کر لیا جائے آنکھیں بند کر لو ۔ فریال تالپور کو گھسیٹ کر اور دھکے دے کر پولیس وین میں پھینکا جائے تو مالکوں کی خوشنودی کیلئے دم ہلا ہلا کر اپنی تعیناتی کا جواز دو ۔نواز شریف کی احتساب عدالت میں سزا کا معاملہ ضمانت کیلئے سامنے آئے تو چھٹی پر چلے جاؤ ۔مریم نواز ،شہباز شریف ،حمزہ شہباز ،رانا ثنا اللہ ،شاہد خاقان عباسی ،مفتاع اسماعیل کو سالوں جیل میں سڑنے کا موقع دو اور مالکوں کے سامنے اچھے بچے بنے رہو ۔
یہ بیویوں اور بیٹیوں کے کرش کے چکر میں مجاہد بننے کی کیوں ٹھان لی ۔ کیا اپنی اوقات بھول گئے ۔کس طرح ہاؤسنگ منسٹری کے ڈی جی کو بلا کر اپنے لئے سرکاری گھر انٹائٹل نہ ہونے کے باوجود لے لیتے تھے ۔
کیا احسان بھول گئے امریکی گرین کارڈ ہولڈر ہونے کے باوجود ایک پالتو چیف جسٹس کے زریعے تمہیں اعلی عدالتی منصب پر بٹھا دیا تھا ۔
کیا اس دن کیلئے پیپلز پارٹی کا جیالہ ہونے اور جعلی ڈگری کے باوجود تمہیں کالا گاؤن پہنایا تھا کہ ملک ڈوب رہا ہو اور تم ملک بچانے والوں کی توہین کرنے لگو ۔
کیا تمہیں اعجاز الاحسن اور مظاہر ٹرکاں والا کا انجام یاد نہیں ۔کیا تم دیکھتے نہیں کس طرح لاہور ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس کے پول ایک ساتھی جج کھول رہا ہے ۔
جب تم مالکوں کو آئین اور قانون کی کہانیاں سناتے ہو تو اپنی بیٹی کی طرف سے نوجوان کو کچل کر مار دینے کو بھول جاتے ہو ۔
جب تم قانون کی پاسداری اور بھارتی جمہوریت کی بات کرتے ہو انتہائی بدبودار اور غلیظ شخصیت بن جاتے ہو کہ وہاں تو ایک جج اس لئے تبادلہ کرا لیتا ہے کہ اسکی بیٹی نے اسی عدالت میں وکالت شروع کی تھی ۔تم تو قاتل بیٹی کا قتل چھپاتے ہو ۔اثر رسوخ استعمال کرتے ہو ۔ اپنے وکیل بیٹوں کو مال پانی والے مقدمے لے کر دیتے ہو ۔ یہ تمہیں کہاں سے آئین اور قانون آگیا ۔
مالکوں سے غلطی ہوئی ۔ملک کو نقصان ہوا مالکوں نے غلطی کا اعتراف کر لیا اور ریاست بچانے کیلئے جدو جہد شروع کر دی ۔تم تو پالتو تھے ۔مالکوں کی بھر پور مدد کرنا چاہئے تھی تاکہ ریاست بحران سے نکلے اور ماضی کی غلطیاں مل جل کر درست کی جائیں اور ریاست کو بچایا جائے ۔ یہ تم افراتفری پیدا کرنے کے راستے پر کیوں چل نکلے ہو ۔
تم آڈیو لیک کے کرداروں کو کیوں تحفظ دینے لگے ہو ۔تم قتل کو بھول کر بندوق غیر قانونی ہونے کی بات کیوں کرنے لگے ہو ۔ کیا تمہارے اپنے ملک جس کا گرین کارڈ تمہاری جیب میں ہے وہاں کی ایجنسی سی آئی اے کو روک سکتے ہو کہ امریکہ دشمن قوتوں کو پکڑنے کیلئے فون ٹیپنگ نہ کرے ۔
تم لاپتہ افراد کے محافظ بن رہے ہو پہلے کیا تم یہ سب بھولے ہوئے تھے ۔کیا تم امریکہ کی کسی عدالت میں بیٹھ کر گوانتانامو بے کے اسیروں پر کسی امریکی فوجی کو عدالت میں دھمکی دے سکتے تھے ۔ نہیں تم یہ کبھی نہیں کر سکتے تھے کیونکہ تمہیں پتہ تھا تمہارہ گرین کارڈ چھین لیا جائے گا ۔تمہارے بیوی بچوں سے امریکی شہریت واپس لے لی جائے گی ۔تمہیں ہشیاری صرف اس لئے آئی ہے تمہیں غلط فہمی ہو گئی ہے مالکان کمزور ہو گئے ہیں ۔
تمہیں ان قوتوں کی تھپکی تو نہیں جو پاکستان کو نادہندہ کرانا چاہتی ہیں ۔
تم مجاہد ہوتے تو پہلے بھی سینہ ٹھوک کر سامنے آتے ۔ جب نواز شریف اور زرداری کے خلاف پراپیگنڈہ ہوتا تھا ،کاروائیاں ہوتی تھیں اس وقت انہیں ضمانتیں کیوں نہیں دیتے تھے ۔ اسوقت تو تم مٹی کے اندر چھپ کر بیٹھ گئے تھے کہ مالکوں کو ناراض نہیں کرنا اور نوکری بچانا ہے ۔تم پہلے بھی مجاہد نہیں تھے اور اب بھی دھوکہ دے رہے ہو۔
تمہیں دنیا میں جنت فراہم کی گئی ۔ ہاؤسنگ اسکیموں میں پلاٹ در پلاٹ اور پھر ان پر تعمیرات ۔بیگمات کے نام پلاٹ ۔
چند سالوں میں بڑے بڑے محلات ،قیمتی گاڑیاں جنہوں نے بنانے کا موقع دیا ان کے سامنے صرف دم ہلانے کا مشورہ ہے ۔ہر گز ہر گز غرانے کی کوشش نہ کی جائے ۔چپ چاپ پر آسائش زندگی گزاری جائے ۔قیمتی گاڑیوں میں "چوٹے" لئے جائیں اور بس ۔
احسان فراموشو ،بے غیرتو جب مالکوں کو للکارتے ہو کیوں بھول جاتے ہو تمہیں تمہیں "بڑا منصف بننے کا موقع دیا گیا تھا ۔ تمہیں رات کو عدالت کھولنے کا موقع دیا گیا تھا اور پھر مزید بڑی عدالت میں آنے کی تمہاری خواہش پوری کی گئی تھی
نالائقو تمہیں تو انگریزی دور کی بات درست اردو لکھنا بھی نہیں آتی تھی ۔تمہیں پتہ نہیں کہاں کہاں سے مال پانی کمانے کے مواقع دئے گئے تھے ۔جو سب کچھ لے کر دیتے ہیں وہ اپنے اوپر بھونکنے کی اجازت کیوں دیں گے ،کیا اتنی عقل نہیں ۔
جب ضمیر فروشی کی مان چاہی قیمت وصول کر لی تو پھر بغاوت چہ معنی؟
جب اپنی آئندہ نسلوں کیلئے بھی اثاثے بنا لئے ۔ تو پھر احسان فراموشی کیوں ۔
مفاد عامہ کیلئے مفت مشورہ ہے چوں کرو نہ چراں۔قیمت وصول کر لی تو پھر اعتراض کی گنجائش کہاں بچتی ہے۔مالک دن کو رات کہیں تو فوری طور پر دم ہلا کر اسے رات کہو۔ مالک رات کو دن کہیں فوری سے پہلے قدموں میں لوٹ پوٹ ہو کر قسم کھا لو یہ دن ہے ۔
مالکوں کو تمہاری اوقات کا پتہ ہے ۔ہر گز ہر گز غیر جانبداری کا ڈرامہ نہ کرنا ۔مالک کہیں وہ نوسر باز نکلا ہے چور ہے پوری طاقت سے نوسر باز کہو اور چور کہو۔مالک بولیں نواز شریف ٹھیک ہے الٹی قلابازی لگانے میں ایک لمحہ ضائع کئے بغیر کہو نواز شریف ٹھیک ہے ۔جب تم قیمتی پلاٹ خرید رہے تھے ۔جب تمہاری بیگم کسی کے کریڈٹ کارڈ پر مہنگی شاپنگ کر رہی تھی اس وقت تم نے اپنا منصف والا کردار ختم کر دیا تھا۔
جب تم دی گئی میٹھی چوری کھا کر پیٹ بڑا کر رہے تھے اس وقت تم انصاف چھوڑ کر دلال بن چکے تھے ۔
اگر زندگی پر لطف رکھنا ہے ۔محلات اور قیمتی گاڑیوں والی زندگی جاری رکھنا ہے ۔طرم خان بنے رہنا ہے "بڑا منصف" کا ٹائٹل برقرار رکھنا ہے تو پھر خاموش رہو ۔مالکوں کو آنکھیں مت دکھاؤ ۔جھوٹ بولو لیکن صرف مالکوں کے حکم پر ۔نو سو چوہے کھا کر حج کرنے کا ارادہ کرو گے تو انجام دردناک ہو گا اور جو کچھ کمایا اس پر دوسرے مزے کریں گے ۔ضمیر فروشی کی کمائی سے مزیدار زندگی گزارنی ہے تو جیسے چل رہا ہے ویسے چلنے دو کیوں بھری جوانی میں ملازمت سے محرومی کا دکھ سہنا چاہتے ہو۔
دیکھتے نہیں نواز شریف نے زندگی بھی بچا لی اور سیاست بھی ۔جب سیاستدان بھٹو کی پھانسی سے سبق حاصل کر چکے تم کس باغ کی مولی ہو ۔
واپس کریں