ظفروانی
ہر باضمیر و باشعور شخص حق, حقدار کے حوالے کرنے کی ہی حمایت کرے گا , لیکن یہاں تو حقدار کو خود کچھ اندازہ نہیں وہ اپنے حق کے طور پرکبھی کچھ بتا رہا ہے, کبھی کُچھ , آٹے کی سستی فراہمی سے , مہنگاٸی , لوڈ شیڈنگ , سے مفت بجلی ,پھر سیاسی گھٹن , ناقص نماٸندے اور عمّال , اور پھر گرفتار شدگان کی رہاٸی , پولیس کا تشدد ,سیاسی نماٸندوں کی غیر حاضری , وزیر اعظم سے شکایات و اختلافات , کابینہ میں وزارتوں کے قلمدان نہ ملنا , اور عوام کا فرسٹریشن میں ایک دوسرے کے سر توڑ دینے کا امکان وغیرہ وغیرہ , آپ اس فہرست پر ضرور حیران ہوں گے, لیکن پچھلے تین دن سے اچھے اعلی تعلیم یافتہ , صاحبان مطالعہ , اور اعلیٰ و مثبت فہم و شعور کے حامل اصحاب سے مسلسل استفسار کے بعد یہی نقاط یکے بعد دیگرے سامنے آے ۔
بہر حال ”قاٸدین دور اندیش“ نے بےچارے عوام اور مارکیٹ کمیٹی کے مخلص نماٸندوں کو اس بند گلی میں پہنچا دیا ہے , جہاں سے آگے کوٸی راستہ دکھاٸی نہیں دیتا , اور امکان یہی ہے کہ ان سادہ لوح حضرات کو وہی پرانا راستہ استعمال کرنا پڑے گا , جس پر وہ چلتے آےاور اسی پرچل کر یہاں تک پہنچے لیکن ایک طبقہ واضع طور پرکامیاب اورخوش ہوتا دکھاٸی دے رہا ہے ,جن کا دیرینہ مقصد ہی عوام کو متنفر کرنا , ان میں مایوسی پھیلانا , اور اپنے جواز کے بارے میں گمراہ کرنا ہے , اس مشن پر مامور حضرات کی تو ” روزی حلال “ ہو گٸی , لیکن ان کی زہانت اور مہارت کی داد دینی پڑتی ہے, کہ اس پوری تحریک میں وہ اس تحریک کو حسب منشاء سمت بھی دے رہے ہیں, اور آگے تاجر کمیٹیوں کے سادہ لوح مخلص نماٸندوں اور عوام کو رکھا ہوا ہے , ان حضرات میں سے کوٸی ایک کھل کر سامنے نہیں آ رہا لیکن ان کی کوششوں کی حرارت باقاٸدہ محسوس ہو رہی ہے ۔ ۔۔۔ مظاہرین پر پولیس تشدد اور بےدریغ گرفتاریاں وہی جزبات اور کیفیت پیدا کر رہی ہیں , جو یہ ” حضرات چاہتے ہیں ۔
حکومت کو بھی ہوش کےناخن لینے چاہٸیں , اور فوری طور پر ایک اعلیٰ سطحی اور اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دے کر , مظاہرین کےنماٸندوں و فوری طور پر مزاکرات کی دعوت دینی چاہٸیے اور ان کے ممکن جاٸزطالبات کو فوری طور پر تسلیم کرنا چاہٸیے ۔ کیونکہ ہمارے دشمن بھی یہی چاہتے ہیں کہ عوام میں مایوسی, اشتعال اور غم و غصے کی ایسی زہریلی فصل کاشت کر دی جاے , جس کو کبھی بھی استعمال کرتے ہوے اپنے مزموم مقاصد پورے کٸیے جا سکیں ۔
” دامن پے کوٸی چھینٹ نہ خنجر پر کوٸی داغ “
” تم قتل کرو ہو کہ کرامات کرو ہو “
واپس کریں