دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
سرکس میں افراتفری کے اصل مقاصد
ظفروانی
ظفروانی
فیصل واوڈا کی پریس کانفرنس اور اعظم سواتی کا بیان سن کر ان کے زہنی معیار کا اندازہ لگا لیجٸیے ۔ یہ پارٹی قوم کوبھی اتنا ہی بےوقوف سمجھتے ہیں جتنے کہ یہ خودہیں ۔اور یقیناً ان کے مضحکہ خیز اور متضاد موقف سے اتفاق کرنے والے بھی ان سےآگے کے درجے کے احمق ہیں ۔ ان دونوں کو ان کے چٸیر مین سمیت فوری طور پر گرفتار کرکے روایتی تفتیش کرکے ان سے حقاٸق اورپس پردہ مقاصد معلوم کٸیے جانےچاہٸیں , ان حضرات کی ہزیان گوٸی ان کے بیرونی مالکان کی طرف سے وزیر اعظم پاکستان کے مجوزہ سرکاری دورہ چین کوکسی بھی طرح, کسی بھی قیمت پر ناکام بنانے کے مشن کا ایک حصہ ہے , کیونکہ ان حضرات کو واضع طورپر دکھاٸی دینے لگاہے کہ یہ اپنے اس مزموم مقصد میں کامیاب ہوتےدکھاٸی نہیں دے رہے , جس پر ان کوان کے اصل مالکان کی طرف سے شدیدناراضگی کا اندیشہ ہے , دوسرے سعودیہ میں وزیر اعظم پاکستان کی غیر معمولی پزیراٸی سےوہ عناصر بری طرح پریشان ہو گٸے ہیں جن کا تقویض شدہ مشن ہی پاکستان کوہرطرح سے تنہااوردیوالیہ کرنا ہے , اس معاملے کو امریکہ اورسعودیہ کے درمیان حالیہ موقف اور تعلقات میں تبدیلی کے تناظر میں دیکھے اورسمجھے جانے کی ضرورت ہے ۔

یہ پاکستان میں شور کرتاہوا اور عدم استحکام کی واضع کوشش کرتا ہواہزیان شدہ , آلہ کار ٹولہ اب مرحوم ارشد شریف کی موت کےبعدبھی اسکےخون کےمزید قطرےنچوڑکراپنے مزموم عزاٸم کےلٸیے استعمال کرناچاہ رہا ہے ,لیکن اس ہزیان کے عالم میں یہ قوم کے سامنے اپنے مزموم ایجنڈے سمیت بری طرح ایکسپوز ہو رہے ہیں ۔ قوم کو اب تو ان بیرونی آلہ کاروں کی حرکات اور اقدامات کو ان کے درپردہ مقاصدکو اور اس قومی عدم استحکام کی مزموم اور خطرناک کوششں کو نہ صرف سمجھنا چاہٸیے , ان کی مزمت کرنی چاہٸیے بلکہ ان کامکمل سدباب ملکی و قومی سلامتی کے لٸیے وقت کااہم ترین تقاضہ بن چکاہے , لیکن اس عالم میں ان کے مغلوظات سن کر حیرت ہوتی ہے کہ ان کااپنا کیامعیار ہو گاجنہوں نے اس زہنی لیول اور صلاحیتوں کے حامل افرادکو اس ملک و قوم کے مساٸل کے مداوا کے طورپرملک پر مسلط کیا تھا , یہاں ان سے بصد احترام اتنا تو پوچھنا بنتا ہے کہ ” یہ شاہکار ہے تیرے ہنر کا ! “ ۔

اس کے ساتھ ہی ہمارے فراہمی انصاف کےادارےشاید ابھی تک سابقہ حکم کے تحت ہی کام کر رہے ہیں اور غیر جانبداری کی ” پالیسی “ کا اطلاعی خط بلکہ آرڈر ابھی تک ان کوموصول نہیں ہوا , اور سابق احکام کےتحت ایک جیسے معاملات کے بالکل متضاد فیصلوں نے انصاف کی دنیا میں پاکستان کوایک فلاپ جوکر کی حیثیت دے دی ہےجس پر اب کوٸی تماشاٸی یقین کرنےکو تیار دکھاٸی نہیں دیتا , اور ان کی بظاہر سنجیدہ اداکاری جوانتہاٸی گھٹیا ہدایت کاری کامنطقی نتیجہ ہے , اب نوبت تماشاٸیوں کی طرف سے آوازےلگانے ,سیٹیاں لگانے سے اور آگے بڑھ کر اس سرکس کے ایرینا میں پھلوں کےچھلکے اور کرداروں پرناکارہ چیزیں , گندے انڈے اور سڑےہوےٹماٹر پھینکنے تک آ چکی ہے , نہ جانے اس سرکس کامنیجر کون ہے ,اس کی اس بدانتظامی پراس کوجوتےلگانا تو بنتاہے , نہ اسے ”ازخود“ زرا شرم آتی ہے کہ اچھے بھلے ” چلتے “ سرکس کا اس نےاپنی ” پیشہ ورانہ “ نااہلی سےکیا حال کردیا ہے ۔
واپس کریں