دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
رل تے گئے آں چس بڑی آئی اے
No image احتشام الحق شامی۔ فائر وال کے40 ارب روپے(اطلاعات کے مطابق) کی خطیر رقم اگر صحت اور تعلیم پر ہی خرچ کر دیئے جاتے تو غربت کی لکیر سے نیچے زندگیاں گزارنے والی اس ملک کی 45 فیصد عوام کا بھی فائدہ ہوتا اورحکومت پر تنقید میں کمی ہوتی۔پیمرا، پی ٹی اے اور ایف آئی اے سائبر ونگ جیسے قابل اور اہم ادارے ہوتے ہوئے، عوامی ٹیکس کے پیسوں کے اس طرح بے دریغ استعمال سے کیا غریب عوام حکومت پر مذید تنقید نہیں کرے گی؟
فائر وال کی تنصیب ظاہر ہے پی ٹی آئی کی جانب سے حکومت اور عسکری اداروں کے خلاف سوشل میڈیا پر پرا پو گنڈا مہم کی روک تھام کے سلسلے میں ہی کی گئی ہے لیکن سوال یہ ہے کہ ان دنوں اسلام آباد،رولپنڈی اور ملک کے دیگر حصوں میں اپوزیشن بلخصوص پی ٹی آئی اور جماعتِ اسلامی کا احتجاج اور پھر کاکارکنان کی جو پکڑ دھکڑ جاری ہے، کیا اس عمل سے بھی حکومت اور اداروں کے خلاف غم و غصہ اور مخالف جذبات پیدا نہیں ہو ں گے؟ کیا فائر وال کی تنصیب سے سوچوں پر بھی پہرے لگائے جا سکیں گے؟
جس حکومت کے وزیر اور ان کے اٹارنی جنرل، ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں کھڑے بے بس نظر آئیں،جس حکومت کی وزیر(عظمیٰ بخاری،صوبہ پنجاب کی وزیر) لاہور ہائی کورٹ کے باہر انصاف کے لیئے دھائی دے رہی ہو،اس پر یہی کہا جا سکتا ہے کہ موجودہ ن لیگی حکومت ملکی تاریخ کی وہ پہلی حکومت ہے جو اقتدار میں رہتے ہوئے بھی اپوزیشن میں دکھائی دیتی ہے۔ حکومت اگر اس ملک کے پریشان حال عوام کو ریلیف دینے ”مٹھی بھر“ اپوزیشن اور عدلیہ کو بھی کنٹرول کرنے کے قابل نہیں ہے تو ایوانِ اقتدار میں بیٹھ کر کر کیا رہی ہے؟کوئی تو بتائے؟
واپس کریں