دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بائیڈن مودی کے ساتھ انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھائے۔
No image کل جماعتی حریت کانفرنس نے امریکی صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کے دوران بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض افواج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھائے۔
اے پی ایچ سی کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں واشنگٹن کو انسانی حقوق کے عالمی اعلامیہ میں درج انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے اپنے گہرے عزم کی یاد دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیریوں کی تین نسلوں کو کھا چکا ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ دو امریکی قانون سازوں راشدہ طلیب اور الہان عمر نے پہلے ہی امریکی کانگریس سے مودی کے خطاب کا ان کی حکومت کی جابرانہ پالیسیوں کا حوالہ دیتے ہوئے بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اقلیتوں کے خلاف، متشدد ہندو قوم پرست گروہوں کی سرپرستی اور بھارت میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے محافظوں کو نشانہ بنانا۔
دریں اثنا، فاروق عبداللہ کی سربراہی میں جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے نریندر مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت کے مقبوضہ علاقے میں پانچ سالہ غلط حکمرانی کو بے نقاب کرنے کے لیے ایک مہم شروع کی ہے۔ بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں اے پی ایچ سی کے رہنماؤں اور جماعتوں نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی کشمیر مخالف پالیسیوں سے باز رہے اور جموں و کشمیر کے تنازع کے مذاکرات کے ذریعے حل کے لیے مخلصانہ اقدامات کرے۔
اے پی ایچ سی کے رہنماؤں دیویندر سنگھ بھیل، نریندر سنگھ خالصہ، شاہد سلیم، محمد عاقب، جموں کشمیر پیرپنچال فریڈم موومنٹ اور جموں کشمیر عوامی پارٹی نے جموں میں جاری اپنے الگ الگ بیانات میں کہا کہ جبر کا مقصد جموں و کشمیر کے لوگوں کو سیاسی اور معاشی طور پر کمزور کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی اپنے حق خودارادیت کے حصول کی جدوجہد کو بھارت کی ہٹ دھرمی اور سفاکانہ پالیسیوں سے دبایا نہیں جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو کشمیر کاز کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت سے ایک اشارہ لینا چاہیے اور خطے میں غیر یقینی صورتحال کے خاتمے کے لیے تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے سنجیدگی سے کام کرنا چاہیے۔
بیانات میں ممتاز اسلامی سکالر ڈاکٹر قاضی نثار احمد کو ان کی 29ویں یوم شہادت پر شاندار خراج عقیدت بھی پیش کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ جاری تحریک کے دوران حریت رہنماؤں، مذہبی اسکالرز، ماہرین تعلیم اور نوجوانوں سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے کشمیر کاز کے لیے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کیے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قربانیاں تحریک آزادی کا قیمتی اثاثہ ہیں۔
رہنماؤں نے انسانی حقوق کی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماؤں اور کارکنوں کی حالت زار کا نوٹس لیں جو بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں بند ہیں۔
واپس کریں