دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
قومی احتساب بیورو۔سفید ہاتھی
No image قومی احتساب بیورو (نیب) نے 1999 میں اپنے قیام کے بعد سے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، یہ ادارہ کسی بھی بڑی مچھلی کے خلاف بدعنوانی کے ریفرنس دائر کرنے کے باوجود کوئی مقدمہ ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔ سابق آمر جنرل پرویز مشرف کی زیرقیادت حکومت نے الزامات کی مشکوک نوعیت کے باوجود سیاسی رہنماؤں خصوصاً مسلم لیگ ن سے تعلق رکھنے والوں کے خلاف متعدد مقدمات درج کیے اور انہیں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا۔
پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت کے دوران، قومی احتساب بیورو نے سیاسی مخالفین کے خلاف جھوٹے اور من گھڑت بدعنوانی کے مقدمات درج کر کے اپنی ساکھ کھو دی اور ان میں سے بہت سے لوگوں کو بغیر کسی ٹھوس اور معقول وجوہات کے جیل بھیج دیا۔ انہیں سپریم کورٹ نے بری کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس کے دور میں نیب ترامیم کو کالعدم قرار دینے کے بعد کئی کیسز دوبارہ کھولے گئے ہیں جبکہ نیب کو پی ڈی ایم کی قیادت والی مخلوط حکومت کو فوری ختم کر دینا چاہیے تھا۔ نیب اب بلی کا پنجہ بن چکا ہے اور اپنی خود مختار حیثیت کھو چکا ہے جبکہ عوام کے ٹیکسوں سے سالانہ اربوں روپے اور مراعات حاصل کرنے والا ایک سفید ہاتھی بھی۔
واپس کریں