دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
بھارتی حکام نے گیلانی کی قبر کے گرد پابندیاں عائد کر دیں۔
No image بھارتی حکام نے سری نگر کے حیدر پورہ میں سید علی گیلانی کی قبر کے گرد پابندیاں عائد کر دی ہیں تاکہ لوگوں کو ان کی دوسری شہادت کی برسی کے موقع پر فاتحہ خوانی سے روکا جا سکے۔سری نگر کے حیدر پورہ میں بھارتی نیم فوجی دستوں اور پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے تاکہ لوگوں کو مرحوم کی روح کے لیے فاتحہ خوانی کے لیے شہید رہنما کی قبر پر جمع ہونے سے روکا جا سکے اور کسی کو بھی قبرستان میں داخل ہونے کی اجازت نہ ہو۔ حریت جموں و کشمیر، ڈیموکریٹک یوتھ فورم، جموں و کشمیر پیپلز ایسوسی ایشن اور چیئرمین یوتھ سوشل فورم مولانا مصیب ندوی، جموں کشمیر پیپلز ریزسٹنس پارٹی کے چیئرمین امتیاز احمد، جمہوری حریت فرنٹ کے رہنماؤں حکیم عبدالرشید، ایڈووکیٹ مزمل، شبیر احمد، غلام عباس اور دیگر نے شرکت کی۔ عظیم کشمیری رہنما کی دوسری شہادت کے موقع پر نبی وار، حافظ رفیق احمد، قاضی اسرار، عاقب وانی اور جموں کشمیر ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر پروفیسر زبیری نے اپنے الگ الگ تعزیتی اجلاسوں میں کہا کہ سید علی گیلانی کی جدوجہد پاکستان میں ایک سنہری باب تھی۔ اس موقع پر شرکاء نے بزرگ رہنما کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا اور جموں و کشمیر میں جدوجہد آزادی کو جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔
پاکستان نے بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ ممتاز کشمیری حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کے اہل خانہ اور پیروکاروں کو ان کی آخری آرام گاہ تک بلا روک ٹوک رسائی فراہم کرے۔دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے آج (جمعہ) اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا کہ سید علی گیلانی کشمیریوں کی اپنے حقوق اور آزادی کی جدوجہد کی ایک حقیقی آواز اور چہرہ تھے۔
انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے، مسلسل ظلم و ستم اور زبردست ذاتی مشکلات کے باوجود، نے کشمیریوں کی نسلوں کو قبضے اور ظلم کے خلاف مزاحمت کرنے کی تحریک دی ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ سید علی گیلانی کو کشمیر اور پاکستان کے لیے ان کی بے مثال قربانیوں اور غیر مشروط محبت کے لیے یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج سید علی گیلانی کی دوسری برسی کے موقع پر ہم انصاف اور آزادی کے لیے ان کی زندگی بھر کی لگن کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں، ترجمان نے کہا کہ بھارت کو 5 اگست 2019 کے اپنے غیر قانونی اقدام کو واپس لینا چاہیے اور خطے میں امن اور بات چیت کا ماحول بنانا چاہیے۔
بھارتی وزیر خارجہ کے حالیہ بیان سے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے متعدد مواقع پر پاکستان کے خلاف غیر سفارتی زبان استعمال کی اور ہمیں اس پر افسوس ہے۔
واپس کریں