احتشام الحق شامی
پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین عمران احمد خان نیازی نے سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کرپشن کے بے بنیاد ریفرنس بنوا کر انہیں اہلیہ سمیت عدالتوں میں گھسیٹا، اپنی بھرتی شدہ گالی گلوچ بریگیڈ کے زریعے ان پر بہتان اور الزام تراشی کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی،لیفٹینٹ جنرل عاصم منیر کو ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے صرف اس لیئے برطرف کروایا کہ ان کے سامنے ان کہ اہلیہ بشری بی بی کی ہوشرباء کرپشن کے ٹھوس ثبوت رکھے گئے تھے، اس پر پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا گالی گلوچ بریگیڈ کے زریعے لیفٹینٹ جنرل عاصم منیر کی بطور آرمی چیف تعیناتی کے خلاف باقاعدہ مہم چلائی اور بطور احتجاج لاہور سے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ شروع کیا۔
کہتے ہیں وقت بدلتے دیر نہیں لگتی، آج چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جنرل سید عاصم منیر دونوں اپنے اپنے اداروں کے بطورِ چیف پاکستان کی طاقتور اور بااثر شخصیات بن چکے ہیں اور عمران نیازی کے مطابق ان کے خلاف انتقامی کاروائی کی جا رہی ہے اور تمام کیس سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ہیں،جبکہ زمینی حقائق یہ ہیں کہ عمران نیازی پر بنائے گئے تمام تر کیس پکے ثبوتوں،شواہد اور ٹھوس بنیادوں پر بنائے گئے ہیں جن کی باقاعدہ تحقیقات اور سماعت مختلف عدالتوں اور پولیس میں جاری ہے۔
جس طرح ہر کوئی غیر سیاسی نہیں ہو سکتا اسی طرح ہر انسان اپنے ساتھ ہونے والے کسی بھی طرح کے ناروا سلوک کو نہیں بھول سکتا اوراسی طرح حافظ عاصم منیر اور قاضی فائز عیسیٰ بھی اپنے ساتھ ہونے والے کسی بھی نا مناسب یا ناروا سلوک نہیں بھول سکتے،انسانی فطرت یہی ہے۔
گو کہ جیسا اوپر عرض کیا ہے کہ عمران خان کے خلاف تمام مقدمات وہی قائم کیئے گئے ہیں جن کے ثبوت اور شواہد موجود ہیں اور ان میں کوئی بھی ایسا مقدمہ نہیں ہے جس میں حافظ صاحب یا قاضی صاحب کے انتقام کی زرہ برابر بھی بو آتی ہو لیکن اس کے باوجود اگر حافظ صاحب یا قاضی صاحب عمران نیازی کے خلاف اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں یا تلخ ترین رویوں کا بدلہ لینے کے لیئے کسی بھی قسم کا ایکشن لیتے ہیں تو ایک فطری عمل ہو گا گو کہ ایسا نہیں ہو گا، یہاں صرف انسانی فطرت کا حوالہ دینا مقصود ہے۔
عمران نیازی اس لحاظ سے خوش قسمت ہے کہ وہ جنرل عاصم منیر اور چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے زاتی انتقام اور غیض و غضب کا نشانہ نہیں بنا ورنہ اقتدار کے نشہ میں جو سلوک عمران نیازی نے ان دونوں مذکورہ شخصیات کے ساتھ روا رکھا تھا اور زاتی دشمنی پیدا کی ہوئی تھی اس کے بعد فطرتاً ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ آج جیل میں سائیکل چلانے، دیسی کھابے کھانے اور الیکشن کمیشن کو تڑیاں لگانے والا عمران نیازی نشانہ عبرت بن چکا ہوتا اور اب تک اس کے ساتھ وہ وہ کچھ ہو چکا ہوتا جو اس کے خواب و خیال میں بھی نہیں ہو سکتا۔
واپس کریں