احتشام الحق شامی
پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدواران قومی اور صوبائی اسمبلی کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہونے کا سب سے زیادہ نقصان عمران خان کو نہیں بلکہ میاں نواز شریف کو ہو رہا ہے،کلیئر کٹ تاثر ابھر رہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن چونکہ الیکشن جیتنے کی پوزیشن میں نہیں اس لیئے پی ٹی آئی کو دیوار سے لگایا جا رہا ہے جبکہ اگر اشٹبلشمنٹ کی جانب سے پی ٹی آئی امیدواروں کے راستے میں رکاوٹیں نہ کھڑی کی جائیں تو بھی بہت کم تعدداد میں پی ٹی آئی امیدوار الیکشن جیت سکیں گے اور ان کی جیت سے مسلم لیگ کو حکومت بنانے میں کسی قسم کی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔پھر یہ سب ڈرامہ بازی کیوں ہو رہی ہے؟
اس لیئے کہ آمدہ الیکشن کو پہلے ہی متنازعہ بنا دیا جائے اور اگر پی ٹی آئی کو دیوار سے لگا کر مسلم لیگ نواز کو الیکشن جتوا بھی دیا جائے تو الیکشن کے بعد نواز شریف حکومت کے خلاف جعلی الیکشن کے نام پر بڑے پیمانے پر تحریک شروع کروا کر ٹوٹے پھوٹے سیاسی و جمہوری نظام کا بسترا بوریا ہی لپیٹ دیا جائے اور پھر وہی مشرف رجیم پارٹ ٹو کی شروعات۔۔۔ طول و عرض میں اسی قسم کے تبصرے سنائی دے رہے ہیں۔
پہلے بھی عرض کیا تھا اور بار بار کیا تھا کہ نواز شریف کو بہ امر مجبوری پاکستان لایا گیا اور لیئے محترم شہباز شریف کو استعمال کیا گیا۔ملک گھوڑے لگ چکا تھا اور اس کے سوا کوئی اور چارہ نہیں تھا کہ وقتی طور پر ہی سہی نواز شریف کے پاوں پڑا جائے۔اب چونکہ مشکل ٹل چکی ہے،ملکی معیشت کو مذید سہارا دینے کے لیئے چین کے علاوہ کچھ مذید دوست ممالک نے بھی وعدے کیئے ہیں،اس لیئے نواز شریف اب آخری آپشن نہیں رہے۔مریم نواز شریف نے ایک انٹرویو میں کیا تھا کہ نواز شریف سے غلطیاں نہیں بلکہ بلنڈر ہوئے ہیں،ایک حالیہ بلنڈر میاں صاحب نے پاکستان واپس آ کر کیا ہے جس سے اشٹبلشمنٹ مذید مضبوط ہوئی ہے اور پاکستان کا جمہوری و سیاسی نظام کمزور ہوا ہے۔
برطانیہ سے واپسی کے بعد اگر کسی نے میاں صاحب کی زبان سے”ووٹ کو عزت دو“ یا سی پیک منصوبے کی جلد دوبارہ تعمیر کے بارے میں سنا ہو تو ضرور بتا دے۔ سیاسی طور پر ن لیگ سے وابسطہ دوستوں سے عرض ہے کہ مسلم لیگ ن کی حمایت کے ساتھ ساتھ اس ملک میں غلامانہ نظام کی تبدیلی کے لیئے بھی آواز اٹھائیں۔ خاکسار کے کم لکھے کو زیادہ سمجھیں۔ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو اور دعا کیجئے کہ نیا سال اس ملک کے لیئے کسی قسم کی مثبت تبدیلی لے کر آئے۔آمین
واپس کریں