دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
پاکستان سیلاب۔بلوچستان میں ہندووں نے کھولے مندر کے دروازے
No image پاکستان سیلاب: مندر میں مسلمانوں کو ملی پناہ، بلوچستان میں ہندووں نے کھولے مندر کے دروازےمقامی لوگوں نے ڈان نیوز کو بتایا کہ تقسیم سے پہلے بابا مادھوداس ہندو سنت تھے۔ ان میں علاقے کے مسلمانوں اور ہندووں کا احترام اور عقیدت تھی۔پاکستان میں آئے سیلاب میں جہاں سندھ، پنجاب اور بلوچستان کے کئی حصوں مین زمین تک دکھائی نہیں دے رہی ہے اور ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں، وہیں ایک مندر میں مسلمانوں کو پناہ دی گئی ہے۔ بلوچستان صوبے میں کچھی ضلع کے چھوٹے سے جلال خان گاوں کا یہ مندر کچھ اونچائی پر بنا ہے اس لئے سیلاب کا پانی یہاں نہیں داخل ہوپایا۔ مندر انتظامیہ نے سبھی لوگوں کے لئے دروازے کھول دئیے ہیں، جن میں زیادہ تر مسلم ہیں۔

قریب100 کمروں والے بابا مادھوداس مندر میں نہ صرف سیلاب متاثرین کو محفوظ ٹھکانہ مہیا کرایا گیا ہے بلکہ انہیں مفت کھانا بھی دیا جارہا ہے۔ یہاں سیلاب متاثرہ لوگوں کے علاوہ ان کے جانوروں کو بھی آسرا دیا گیا ہے۔ ڈان اخبار نے بتایا کہ مندر میں قریب 200 سے 300 سیلاب متاثرین موجود ہیں جنہیں احترام کے ساتھ ہر دن کھانا اور ناشتہ کرایا جارہا ہے۔ بتادیں کہ علاقے میں ناری، بولن اور لہری ندیوں میں آئے سیلاب کی وجہ سے یہ گاوں پورے صوبے سے کٹ چکا ہے۔
میڈیکل کیمپ بھی لگایا، لاوڈاسپیکر پر کیا اعلان
رپورٹ کے مطابق، جلال خان میں ہندو طبقے کے زیادہ تر لوگ روزگار اور دیگر مواقع کے لئے کچھی کے دوسرے شہروں میں چلے گئے ہیں۔ کچھ خاندان اس مندر کی دیکھ بھال کے لئے اسی احاطے میں رہتے ہیں۔ تحصیل کے ایک دوکاندار 55 سالہ رتن کمار مندر میں موجودہ انچارج ہیں۔ ایک ڈاکٹر اسرار مودھیری نے مندر میں میڈیکل کیمپ لگایا ہے۔ ہندووں کی جانب سے لاوڈاسپیکر پر مسلمانوں کو مندر میں پناہ لینے کا اعلان کیا گیا۔
مذہبی سرحدوں سے الگ رہے سنت مادھوداس
مقامی لوگوں نے بتایا کہ تقسیم سے پہلے بابا مادھوداس ہندو سنت تھے۔ ان میں علاقے کے مسلمانوں اور ہندووں کا احترام اور عقیدت تھی۔ بھاگ ناری تحصیل سے اکثر اس گاوں آنے والے الطف بوجدار کہتے ہیں کہ وہ اونٹ پر سفر کرتے تھے۔ ان کے لئے مذہبی سرحدوں سے الگ لوگوں کے ذات اور یقین کے بجائے انسانیت سب سے اوپر تھی۔
واپس کریں