دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
ہندوستانی اور چینی افواج کی اہم پیش رفت، مشرقی لداخ میں پٹرولنگ پوائنٹ 15 پر ڈی ایسکلیشن کا اعلان
No image مشرقی لداخ کے پٹرولنگ پوائنٹ 15 میں ڈی ایسکلیشن کی مکمل تفصیلات پیش کی جائے گی اور اس کے تصدیق کا عمل زمینی کمانڈروں کے تحت انجام دیا جائے گا۔ اگرچہ دونوں فریقین پیٹرولنگ پوائنٹ 15 سے دور ہٹ گئے ہیں۔ہندوستانی اور چینی فوجیوں نے پیر کے روز مشرقی لداخ میں گوگرہ ہاٹ اسپرنگس (Gogra-Hotsprings) کے علاقے میں پٹرولنگ پوائنٹ 15 کے آمنے سامنے کی جگہ سے اپنے فرنٹ لائن فوجیوں کو پیچھے کے مقامات پر منتقل کیا کردیا ہے اور پانچ دن کے ڈی ایسکلیشن کے ایک حصے کے طور پر وہاں عارضی انفراسٹرکچر کو ختم کردیا گیا۔ مذکورہ پیش رفت سے واقف اہلکاروں کہا کہ دونوں فریق منصوبہ بندی کے مطابق اس پر راضی ہو گئے ہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ مشرقی لداخ کے پٹرولنگ پوائنٹ 15 میں ڈی ایسکلیشن کی مکمل تفصیلات پیش کی جائے گی اور اس کے تصدیق کا عمل زمینی کمانڈروں کے تحت انجام دیا جائے گا۔ اگرچہ دونوں فریقین پیٹرولنگ پوائنٹ 15 سے دور ہٹ گئے ہیں، لیکن ڈیمچوک اور ڈیپسانگ کے علاقوں میں آپسی ٹکراؤ کو روکنے اور اسے حل کرنے پر ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے۔ہندوستانی اور چینی فوجوں نے 8 ستمبر کو اعلان کیا کہ انہوں نے پیٹرولنگ پوائنٹ 15 سے دور ہٹنے کے عمل کو شروع کر دیا ہے۔ اس اعلان کے بعد سے یہ ہندوستان کے لیے ایک اہم پیش رفت کہا جارہے ہے۔

ایک تقریب کے موقع پر پیٹرولنگ پوائنٹ 15 کے ضمن میں آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے کہا کہ مجھے جا کر جائزہ لینا پڑے گا، لیکن یہ شیڈول کے مطابق چل رہا ہے اور اس پر فیصلہ لیا جائے گا کہ کونسی حکمت عملی اختیار کی جائے۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ آمنے سامنے کی جگہ پر بنائے گئے تمام عارضی انفراسٹرکچر کو ختم کر دیا گیا ہے۔ یہ فوری طور پر معلوم نہیں ہے کہ آیا دونوں فریق پی پی۔ 15 پر ایک بفر زون بنائیں گے یا نہیں جیسا کہ پچھلے سال پینگونگ جھیل کے شمال جنوبی کنارے اور پیٹرولنگ پوائنٹ 17(اے) کے حساس مقامات پر ایسا کیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق بفر زون میں کسی بھی طرف سے گشت نہیں کی جاتی ہے۔ دونوں فوجوں نے 8 ستمبر کو اس عمل کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گوگرہ-ہاٹ اسپرنگس کے علاقے میں ڈی ایسکلیشن جولائی میں اعلیٰ سطحی فوجی مذاکرات کے 16ویں دور کا نتیجہ ہے۔ جس کے بعد سے یہاں حالات پرسکون ہیں۔
وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے 9 ستمبر کو کہا کہ پی پی 15 میں علیحدگی کا عمل پیر تک مکمل ہو جائے گا۔ معاہدے کے مطابق اس علاقے میں علیحدگی کا عمل 8 ستمبر کو صبح 8:30 بجے شروع ہوا اور 12 ستمبر تک مکمل ہو گیا۔ دونوں فریقوں نے اس علاقے میں مرحلہ وار، مربوط اور تصدیق شدہ طریقے سے آگے کی تعیناتی روکنے پر اتفاق کیا ہے، جس کے نتیجے میں دونوں اطراف کے فوجیوں کی اپنے اپنے علاقوں میں واپسی ہوئی ہے۔
باغچی نے مزید کہا کہ اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ دونوں طرف سے علاقے میں بنائے گئے تمام عارضی ڈھانچے اور دیگر متعلقہ بنیادی ڈھانچے کو توڑ دیا جائے گا اور باہمی طور پر تصدیق کی جائے گی۔ علاقے میں زمینی شکلوں کو دونوں طرف سے پہلے کے حتمی مدت کو بحال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاہدہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ اس علاقے میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کا دونوں اطراف سے سختی سے مشاہدہ اور احترام کیا جائے گا۔

واپس کریں