
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخ کم ہونے پر ایک بار پھر پٹرول کے بجائے بجلی سستی کریں گے۔ اسلام آباد میں اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کی فی یونٹ قیمت میں کمی سے قوم کو ہر شعبے میں فائدہ پہنچے گا جس میں مزید کمی کے لیے کوشش کی جا رہی ہے، امید ہے کہ چند ماہ میں مزید بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں حال ہی میں کمی ہوئی ہے، اس کا دیرپا فائدہ حاصل کرنے کی کوشش ہے۔ تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے، جلد ایک آپشن بنا کر لائیں گے۔ ایک آپشن تو یہی ہے کہ آج سے چند ہفتے پہلے تیل کی قیمت میں کمی واقع ہوئی تھی لیکن ہم نے پٹرول کی قیمت کم نہیں کی بلکہ اسے پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) میں لے گئے تاہم ہم نے عوام کو آگاہ کرتے ہوئے اس کے عوض بجلی کے نرخ کم کر دیے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی قیمت میں کمی سے پاکستان کی معیشت جو میکرو لیول پر مستحکم ہوگئی ہے اس کی ترقی کے لیے، برآمدات اور مقامی پیداوار مسابقت کی حیثیت میں آ جائے گی۔ اس سے پیداواری لاگت بہتر ہوگی، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور برآمدات میں اضافہ ہوگا۔ وزیراعظم نے معیشت کی بہتری کے لیے جو باتیں کی ہیں وہ اپنی جگہ درست ہیں لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ مہنگائی میں کمی لانے کے حوالے سے حکومت کے اقدامات ناکافی ہیں۔ شہباز شریف خود یہ اعتراف کر رہے ہیں کہ پٹرول کی قیمتوں میں ہونے والی کمی کا فائدہ عوام کو نہیں دیا گیا بلکہ پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی میں اضافہ کر دیا گیا اور اس سب کے بدلے میں بجلی کی قیمت میں کمی کی گئی، یعنی سادہ الفاظ میں یوں کہا جاسکتا ہے کہ ایک ہاتھ سے عوام کی جیب سے پیسے نکال کر دوسرے ہاتھ سے انھی میں سے کچھ پیسے واپس کر دیے گئے۔ اب یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر بجلی کے نرخوں میں کمی اس فارمولے کے تحت ہوئی ہے تو قوم کو جو کئی مہینوں سے بتایا جا رہا تھا کہ آئی پی پیز کے ساتھ مذاکرات کے نتیجے میں بجلی کی قیمت کم ہوگی وہ معاملہ کہاں تک پہنچا ہے اور اس کے ثمرات عوام کو کب تک ملیں گے؟ یہ افسوس ناک بات ہے کہ حکومت عوام کو اعداد و شمار اور معاشی اصطلاحات کے چکر میں الجھا کر انھیں حقیقی ریلیف دینے کی بجائے ایسے فیصلے کر رہی ہے جن سے عملی طور پر عام آدمی کو بہت کم فائدہ پہنچ رہا ہے۔ اس وقت عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں جو مسلسل کمی ہو رہی ہے اس کا فائدہ عوام تک منتقل کیا جانا چاہیے اور آئی پی پیز کے ساتھ کیے گئے ناجائز معاہدے ختم کر کے بجلی کی قیمتوں میں بھی واضح کمی لائی جانی چاہیے۔
واپس کریں