دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
اتفاق_فائونڈری1935ء میں بنی،ماڈل ٹائون کے بنگلے1959ء میں بنے۔
No image دبئی سٹیل مل 1978ء میں بنی،1960 _ 70 کی دہائی میں شریف فیملی ارب پتی تھی،1989 ء میں شریف فیملی نے شوکت خانم ہسپتال کیلئے50 کروڑ چندہ دیااور نوازشریف 1985ء میں سیاست میں آئے۔ارب پتی نوازشریف کو چورکہنے والو ‏بتائوآج سے 30 سال پہلے تم کیا تھےتمہارا باپ دادا کیا کرتے تھے۔انکی اوقات کیا تھی۔چوری اور حرام کے مال سے پرورش پائی یا محنت کے پیسے سےکیا تمہارے باپ دادا اکرام اللہ نیازی کی طرح رشوت خور تو نہیں تھےہمت ھے تو سچی اوقات بتاو۔دو ٹکے کے لوگ نوازشریف پر بھونکتے ہے۔

‏‎جن لوگوں کو 90 کہ دھائی کا کلرک ملک ریاض 20 25 سال میں بطور امیر ترین پاکستانی شخص قبول ہے عین انہی افراد کو قیامِ پاکستان سے پہلے کی صنعتکار شریف اور سیاست میں آنے سے پہلے پاکستان کی امیر ترین فیملی کی امارت ہضم نہیں ہوتی جن کے کاروبار کی تاریخ پاکستان کی عمر سے زیادہ ہے۔
‏‎چھوٹے موٹے یوتھیے جن کی پیدائش 2000 کے بعد کی ہے ان کو تو چھوڑ دیں لیکن 70 سالہ بُڈھا طفیلیہ جس نے گھر لیا ہسپتال کےلیے زمین لی، 50 کروڑ روپیہ لیا اور پھر 5 کروڑ سالانہ زکوٰۃ لیتا رہا، اور اس کےلیے علاوہ جانے کیا کچھ وصولا، وہ بھی ان کی امارت پر سوال اٹھاتا ہے۔
واپس کریں