عرب لیگ کی طرف سے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے والے عرب ملکوں کی مذمت نہ کرنے پر فلسطین نے عرب لیگ کی صدارت چھوڑ دی
رام اللہ۔فلسطین نے عرب لیگ کی طرف سے متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال کرنے کی مذمت نہ کرنے پر عرب لیگ کی صدارت چھوڑ دی۔فلسطین کو اگلے 6 ماہ تک عرب لیگ کے اجلاسوں کی صدارت کرنا تھی لیکن آج رام اللہ میں پریس کانفرنس کے دوران فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے عرب لیگ کی صدارت سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا اور کہا کہ فلسطین صرف موجودہ اجلاس کی صدارت کرے گا۔
9 ستمبر کو فلسطین کی صدارت میں عرب لیگ کے 22 رکنی ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں فلسطین کی جانب سے اسرائیل عرب ممالک معاہدوں پر مذمتی قرار داد پیش کی گئی تھی جس پر رکن ممالک نے اتفاق نہیں کیا تھا۔یوں عرب لیگ کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والے عرب ملکوں کی مذمت کی فلسطینی کوشش ناکام بنا دی گئی تھی۔اس کے بعد 15 ستمبر کو متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کئے تھے۔اِس معاہدے کے بعد اسرائیل کو تسلیم کرنے والی عرب ریاستوں کی تعداد 4 ہوگئی ہے۔ مصر 1979میں اور اردن 1994 میں اسرائیل کو تسلیم کرچکے ہیں۔ علاقائی تنظیم عرب لیگ میں سعودی عرب، قطر، متحدہ عرب امارات، لبنان، لیبیا اور قطر سمیت 22 ممالک شامل ہیں۔
واپس کریں