دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
آئی ایم ایف معاہدہ۔ گیس صارفین سے تقریباً 786 ارب روپے کی وصولی کا پلان
No image حکومت نے آئی ایم ایف کے ساتھ رواں سال کے دوران گیس صارفین سے تقریباً 786 ارب روپے کی وصولی کا وعدہ کیا ہے جو کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی کی جانب سے جون کے لیے مقرر کردہ گیس کی قیمتوں میں 45 فیصد اضافے سے تقریباً 120 ارب روپے زیادہ ہے۔ اس کے نتیجے میں گیس کے شعبے کے گردشی قرضے کو کم کرنے کے لیے گیس ٹیرف میں 53 فیصد اضافہ ہو گا جسے حکومت نے مارچ کے آخر تک 12 کھرب 30 ارب روپے رکھا تھا۔

حکومت نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ جیسا کہ اس نے ٹیرف کا بیک لاگ ختم کر دیا تھا، وہ پاور ریگولیٹر نیپرا کی جانب سے بجلی کے نرخوں کے تعین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گی، اور سالانہ بنیاد ٹیرف، سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ میں تمام تر نظرثانی کے بلاتعطل نفاذ کی بروقت اجازت دے گی۔

حکومت یا تو دوبارہ بات چیت کے ذریعے بجلی کی خریداری کے معاہدوں کے ذریعے یا بڑھتے ہوئے گردشی قرضوں پر قابو پانے کے لیے قرض کی ادائیگی کی مدت کو بڑھا کر، جو جون کے آخر تک 25 کھرب 53 ارب روپے تھا، بجلی پیدا کرنے والوں کو کیپیسٹی پیمنٹس میں اضافہ کرے گی۔
آئی ایم ایف نے کہا کہ منظور شدہ بجٹ اور پیٹرولیم لیوی میں اضافے کے ابتدائی نفاذ اور پاور ٹیرف ایڈجسٹمنٹ نے حکام کے وعدوں پر عمل درآمد کے عزم کا مضبوط اشارہ فراہم کیا جیسا کہ اتفاق کیا گیا تھا۔
اس کے باوجود بشمول حکومت کی جانب سے متعدد نئے ٹیکسوں سے متوقع ریونیو بڑھانے کی صلاحیت، پی ڈی ایل پر عمل درآمد، صوبوں کا تاریخی طور پر بلند سرپلس فراہم کرنے کا عزم اور انتخابات سے قبل کے سال میں جی ڈی پی کے مقابلے میں موجودہ اخراجات کی نمایاں روک تھام سمیت پروگرام کے لیے کافی مالی خطرات تھے۔
واپس کریں