دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
لاکھ روپے کا سوال؛ عمران خان جواب ہی نہیں دیتے۔
No image عمر چیمہ :لاکھ روپے کا سوال ہے؛ لیکن عمران خان جواب نہیں دیتے، اس کی وجہ بھی واضح ہے۔ لیکن اگر یہ سوال عام سا نہیں ہے تو ان کے کانوں میں رس گھولنے جیسا بھی نہیں۔ ماضی میں جب ان کی آنکھیں اور کان سمجھے جانے والے لوگوں نے عمران خان (اُس وقت کے وزیراعظم) کی توجہ اس معاملے کی طرف مبذول کرائی تو ایک اعلیٰ شخصیت کو عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا تھا۔

جمعرات کو جب عمران خان انسداد دہشت گردی کی عدالت پہنچے تو جیو ٹی وی کے رپورٹر اعزاز سید باہر ان کے منتظر بیٹھے تھے۔ پراپرٹی کے کاروبار سے وابستہ ایک نامور شخص (ٹائیکون) کا حوالہ دیتے ہوئے اعزاز نے سوال کیا کہ کیا یہ درست ہے کہ اس شخص نے ان (عمران خان) کی بیوی کو ہیروں کا ہار تحفے میں دیا۔

اعزاز نے یہ سوال دوسری مرتبہ کیا، پہلی مرتبہ یہ سوال انہوں نے عمران خان کی عدالت میں گزشتہ پیشی کے موقع پر کیا تھا۔ واضح طور پر لگتا ہے کہ عمران خان اس سوال کیلئے تیار نہیں تھے اور جب اعزاز نے بار بار سوال کیا تو سابق وزیراعظم کا جواب تھا، ’’ہیرے سستی چیز ہیں، کسی مہنگی چیز کی بات کرو۔‘‘
عمران خان نے الزامات کی صحت سے انکار کیا اور نہ تصدیق کی۔ تاہم، اس معاملے کے پیچھے جو کہانی ہے وہ تین سال پرانی ہے۔ جون 2019ء میں خفیہ ایجنسی کے سربراہ نے اُس وقت کے وزیراعظم عمران خان کو ایک دستاویز پیش کی جو بشریٰ بی بی اور فرح خان کے متعلق تھی۔ انٹیلی جنس چیف نے تفصیلات پیش کیں اور ساتھ میں ٹھوس شواہد بھی خدمت میں پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ ٹائیکون نے خاتون اول کو تحفہ دیا ہے۔
بشکریہ جنگ
واپس کریں