دل بعض و حسد سے رنجور نہ کر یہ نور خدا ہے اس سے بے نور نہ کر
دجّالِ اصغر...(انتہائ اہم تحریر)
No image آج سے کئ سال پہلے ہی عمران خان کے جھوٹ کی خوفناک صلاحیت اور عوام کو دھوکے سے مکمل ذہن سازی کے کمالات دیکھتے ہوئے متعدد علماء نے یہ بات بتا دی تھی کہ یہ شخص دجّالِ اصغر ہے۔ جبکہ آج سے دو دہائیوں قبل حکیم محمد سعید شہید اور ڈاکٹر اسرار احمد جیسی انتہائ قد آور، معتبر اور دین پسند شخصیات نے یہ بتا دیا تھا کہ عمران خان یہودیوں کا بھرپور مہرہ ہے جو آنے والے وقتوں کے لئے تیار کیا جا رہا ہے۔آپ یقین نہ کیجئے مگریہ بات بڑے غور سے سمجھ لیجئے کہ زمانہ اخِیر میں دجّال کی آمد سے قبل کئ درجنوں چھوٹے دجّال (یعنی دجّال اصغر) آئیں گے جنکی صفات بھی وہی ہوں گی یعنی اپنی باتوں سے شدید دھوکے دینا، فریب ڈالنا، آنکھوں میں دھول جھونکنا، جھوٹ کو اس منظّم طریقے سے پھیلانا کہ سامنے والا بچ ہی نہ سکے اور اندھا یقین کر بیٹھے۔ ایک چیز درحقیقت آگ ہو اُسکو لوگوں کو بتانا کہ یہ پانی ہے، جبکہ پانی کو آگ بتلانا اور لوگوں کا یقین بھی کرلینا۔ یعنی صحیح کو جھوٹ بول کر غلط ثابت کردینا جبکہ غلط اگر عوام کی آنکھوں کے سامنے موجود ہو تب بھی اپنی شخصیت کے جادوئ اثرات سے جھوٹ ایسا گھولنا کہ وہ غلط بھی بالکل صحیح معلوم ہو۔
خاص بات یہ کہ لوگوں کو جھوٹ اگر نظر آ بھی رہا ہو تب بھی جھوٹ اُنکی نظر میں اہمیت کھو دے اور وہ لیڈر یا شخصیت رہبر و صادق معلوم ہونے لگے،، یعنی عقل و شعور پر انجانے پردے پڑ جائیں۔
اس میں ایک بات سب سے خاص ہے کہ ان دجالِ اصغروں پر عام لوگ ایمان کی حد تک یقین کرلیں گے یہاں تک کہ کوئ دلیل بھی ان پر اثر نہ کرے گی، حتّہ کہ کوئ بڑی سے بڑی حقیقت بھی سامنے آجائے تب بھی لوگ اُس دجّالِ اصغر کے جھوٹ پر ہی ایمان رکھیں گے۔حال یہ ہوگا کہ ایک بندہ رات کو ایمان والا ہوگا مگر صبح تک ایمان جا چکا ہوگا۔ لوگ اپنے پیاروں کو اُس فتنے میں مبتلا ہوتا دیکھ کر روکیں گے مگر وہ پیارے ہاتھ چُھڑا چُھڑا کر رشتے دوستیاں توڑ توڑ کر اُس فتنے کو گلے لگا لیںگے۔

آج اپنے ملک کے حالات چیک کیجئے، عین یہی سب کچھ ہورہا ہے، لوگ جوق در جوق جھوٹ اور فریب کا شکار ہو رہے ہیں۔ لوگوں کو عمران کا جھوٹ اتنا لذیذ اور پُر اثر لگ رہا ہے کہ اسکے سامنے اپنے سارے ادارے جھوٹے، ساری پارٹیاں غدّار، سپریم کورٹ طوائف، ایک چینل اور تین صحافیوں کو چھوڑ کر درجنوں چینل و صحافی غدّار و سازشی معلوم ہورہے ہیں، حال یہ ہے کہ پاکستان کی فوج بھی ملک کی غدّار معلوم ہورہی ہے اور DGISPR کے بیانات و تردید بھی جھوٹ کا پلندہ دِکھ رہے ہیں۔
پوری کائنات میں صرف ایک شخص سچا معلوم ہورہا ہے یعنی عمران، چاہے اسکے جھوٹ سامنے پڑے منہ چڑا رہے ہوں۔
خفیہ ذرائع یہ بتا رہے ہیں کہ اپنے مقاصد کا حصول نہ ہونے کی صورت میں عمران کا آخری پلان انتہائ خوفناک ہے جس میں عورتوں، لڑکیوں، بچوں اور برین واشڈ نوجوانوں کو خفیہ سوشل میڈیا کیمپین کے زریعے کچھ اداروں کے دفاتر پر حملہ کرنے کے لئے اکسایا جائے گا، جس انتشار کے بعد پاکستان کے ساتھ جو کچھ ہوگا وہ قابل تصور نہیں۔
لوگ یہ بھول چکے کہ کچھ دن پہلے ملک کے گلی کوچے میں عمران کی چار سالہ ناکامیوں اور بد ترین کار کردگی پر صف ماتم بچھا ہوا تھا، لوگ اس سے جان چھڑانے کے درپے تھے، مگر اس دجال اصغر نے ایک بار پھر جھوٹ کا وہی بازار گرم کیا جو پہلے الیکشن کے زمانے میں کیا گیا تھا۔
اب حالات اس سنگینی کو آگئے ہیں کہ عمران کے سپورٹرز (خاص طور پر پڑھے لکھے) دین و اخلاقیات کی تمام حدود پھاند گئے ہیں، جلسوں میں سر عام لاؤڈ اسپیکرز پر اعلانات ہو رہے ہیں کہ ہمارا لیڈر عمران ہمارا "نبی" بھی ہے، کوئ کہہ رہا ہے کہ یہ شخص "امام زمانہ" ہے، کوئ کہہ رہا ہے کہ ہمیں اللہ بھی روکے تو ہم تو اِسکو سپورٹ کریں گے اور کہیں پی ٹی آئ کے سوشل میڈیا ایکٹیوسٹس یہ بات پھیلا رہے ہیں کہ شاید عمران ہی "امام مہدی" ہے۔ نعوذباللہ.....
اسکا نتیجہ شدید عدم برداشت اور بھیانک دماغی کیفیات میں نکل رہا ہے، کہ عمرانی سپورٹرز کہیں پاکستان کا جھنڈا جلا رہے ہیں تو کہیں ایم کیو ایم کا جھنڈا جلایا جا رہا ہے، کہیں پاکستانی پاسپورٹس کو جلا کر وطن عزیز کی شدید بے عزتی کی جارہی ہے تو کہیں مساجد پر حملے کرکے پی ٹی ائ کے سپورٹرز امام مسجد کی داڑھیاں کاٹ رہے ہیں، ایک جگہ سیاسی اختلاف پر ایک انصافی نے ڈنڈا مار کر اپنے ہی دوست کی جان لے لی ہے، اور کہیں تو ایک انصافی نے یہ کہہ کر خود کو گولی مار لی کہ یہ ملک اب شاید نہ بچے۔
برسوں پرانی دوستیاں توڑنا اور رشتے جھٹ سے ختم کردینا آج کل روز کا معمول ہوتا جا رہا ہے۔ لوگ شدید نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں، رشتوں و دوستیوں کے تناؤ نے ہمارے مشرقی طرز زندگی کو جھنجوڑ کر رکھ دیا ہے۔ عورتیں، جوان، بچّے، یہاں تک کہ کچھ دیندار لوگ بھی اس دجال اصغر کے وار کا مکمل شکار ہوچکے ہیں۔
ایسی معاشرتی تباہی پہلے کبھی نہیں دیکھی گئ، معاشرتی اقدار کا یہ زوال پہلے کبھی وقوع پذیر نہ ہوا، یہ سب عمران خان کی اقتدار کی حوس میں پے درپے جھوٹ بولنے، لوگوں کو مخالفین کے خلاف آخری حد تک بھڑکانے، اور پی ٹی آئ کی سوشل میڈیا ٹیم کے پوری دنیا میں منظم طریقے سے گھناؤنے جھوٹ پھیلانے کا نتیجہ ہے۔
یہ فتنا پوری مہارت کے ساتھ اس وقت ہمارے معاشرے کو گِرہن لگا چکا ہے۔
اس پر ستم ظریفی یہ ہے کہ یہ آدمی ہر گزرتے دن عوام کو مزید مشتعل کر رہا ہے۔

مُلک کا مفاد، اداروں کا مفاد بہت پیچھے جا چکا، اب صرف مفادِ عمران بچا ہے اور لوگ محّب وطن نہیں محبِّ عمران ہوگئے ہیں۔
اس کڑے وقت میں معصوم عوام کو اس دجال اصغر اور فتنے سے بچانے کیلئے اداروں کو آگے آنا ہوگا، سیانوں کے مطابق پہلے ہی دیر ہوچکی ہے۔ اس ملکی و معاشرتی سلامتی کی جنگ میں آپ بھی اپنا بھرپور کردار ادا کیجئے، لوگوں میں awareness پھیلائیے، لوگوں کو بیٹھ کر محبت سے سمجھانے کی کوشش کیجئیے۔ سب کو سورۃ الکہف لازمی پڑھنے کی تلقین کیجئے، بلکہ سورۃ الکہف ہدیہ کے طور پر بانٹئیے، لوگوں کو کہیے کہ وہ اپنی نمازوں میں اللہ تعالیٰ سے دجال اکبر و دجال اصغر اور باقی تمام فتنوں سے بچنے کی دعائیں فوری طور پر شامل کرلیں۔
یقین جانیں آگے بھیانک تباہی ہمارے سَروں پر منڈلا رہی ہے۔
واپس کریں